سردی کے موسم میں سردی کا لگنا ایک عام سی بات ہے اور جس کا سامنا ہر نارمل انسان کو کرنا پڑتا ہے مگر بعض افراد کو سردی اتنی زيادہ لگتی ہے کہ اس ٹھنڈک کے سبب وہ اپنے روز مرہ کے کام انجام دینے کے قابل بھی نہین رہتے ہیں اور کچھ بھی نہیں کر سکتے ہیں
زیادہ سردی لگنے کی وجوہات
آپ کے ارد گرد کے افراد اگر آپ کو یہ یقین دلا رہے ہیں کہ ٹھنڈک قابل برداشت ہے مگر اس کے باوجود آپ اپنے روز مرہ کے افعال انجام دینے کے قابل نہ ہوں اور موسم کی شدت کے سبب ہاتھ پاؤں ٹھنڈے پڑ رہے ہوں تو درحقیقت آپ حد سے زيادہ سردی محسوس کرنے کے مسلے سے دوچار ہیں
انسانی دماغ کا ایک حصہ ہائپوتھیلمس جسم کے درجہ حرارت کو محسوس کرنے کے احساسات کو کنٹرول کرتا ہے یہ حصہ جسم کے تمام حصوں کو بیرونی درجہ حرارت کے مطابق پیغام بھیجتا ہے اور جسم میں گرمی یا ٹھنڈک کے احساسات پیدا کرتا ہے
ہمارا خون جسم کے مختلف حصوں اور جمع شدہ چربی تک پیغام پہنچاتا ہے اور گرمی فراہم کرتا ہے حد سے زيادہ سردی محسوس کرنے کا مطلب ہے کہ جسم کے اس نظام میں کسی حد تک خرابی پیدا ہو رہی ہے
حد سے زيادہ ٹھنڈک کو محسوس کرنے والے افراد کن خطرناک بیماریوں کا شکار ہو سکتے ہیں اس کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے
انیمیا
اگر جسم میں خون میں سرخ ذرات کی کمی لاحق ہو اور یہ مقدار مقررہ مقدار سے کم ہو تو اس صورت میں بھی انسان شدید سردی کا شکار ہو سکتا ہے
خون کی کمی بہت سارے دیگر امراض کا سبب بھی بن سکتا ہے جس کا علاج بہت ضروری ہے اس صورتحال میں گرفتار ہونے کی صورت میں فوری طور پر ماہر ڈاکٹر سے رابطہ ضروری ہوتا ہے
اینوریکسیا
اس صورت میں انسان غذائي بے اعتدالی کا شکار ہو سکتا ہے جس کی وجہ سے جسم کی چربی تیزی سے گھلنا شروع ہو جاتی ہے
اس کے علاج کے لیۓ ماہر غذائيت کی رہنمائی کی ضروروت ہوتی ہے جو کہ علامات کی بنیاد پر اس مرض کا علاج کرتے ہیں
ہائپو تھائيرائيڈزم
اگر تھائي رائڈ گلینڈ مناسب مقدار میں تھائي رائڈ نہ بنا رہا ہو تو اس صورت میں بھی انسانی جسم ایسی صورتحال کا شکار ہو سکتا ہے
عام طور پر اس کے علاج کے لیۓ ماہر اینڈو کرائن ڈاکٹر کی ضرورت ہوتی ہے جس کے مشوروں کی بنیاد پر اس بیماری کا علاج کروایا جا سکتا ہے
ہائپو تھیلمس کی بے اعتدالی
اس صورت میں دماغ ایسے ہارمون پیدا نہیں کر سکتا ہے جو کہ جسم کو گرم ہونے کا بتاۓ
فائبرو مائلگیا
یہ ایک شدید حالت ہوتی ہے جس میں جسم میں شدید درد اور بے چینی بھی سردی کے ساتھ محسوس ہوتی ہے
شدید ٹھنڈ لگنے کی بیماری کی تشخیص
اگر آپ اسی سال اس مسلے سے دو چار ہیں تو اس صورت میں آپ کو ڈاکٹر سے فوری طور پر رابطہ کرنا چاہیۓ جو میڈيکل ہسٹری کو دیکھتے ہوۓ کچھ سوالات پوچھے گا جو اس طرح سے ہو سکتے ہیں
کیا یہ صورتحال اس سے پہلے بھی تھی
کیا آپ کچھ خاص ادویات کا استعمال کر رہے ہیں
کب سے زيادہ ٹھنڈ محسوس ہو رہی ہے
کیا ٹھنڈ کے علاوہ بھی کچھ علامات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے
کیا بھوک ٹھیک لگ رہی ہے
اس کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر کچھ میڈيکل ٹیسٹ بھی دے سکتا ہے جن کی بنا پر وہ فیصلہ کرسکتا ہے
بیماری کا علاج
یہ بزات خود کوئي بیماری نہیں ہے بلکہ دوسری بیماریوں کے سبب ہو سکتی ہے اس وجہ سے اس کے علاج کے لیۓ ان وجوہات کا علاج ضروری ہے جو کہ اس کا سبب بن رہی ہوتی ہیں
انیمیا کی صورت میں ڈاکٹر ایسے سپلیمنٹ تجویز کریں گے جو فولاد پر مشتمل ہوتے ہیں اور خون میں سرخ ذرات کو بڑھانےکا باعث بن سکتے ہیں
اینوریکسیا کا علاج ایک طویل علاج ہوتا ہے جس کے لیے ادویات کے کئي کورسز کرنے ہوتے ہیں جس کے ساتھ ساتھ ماہر غذائیت اور ماہر نفسیات کی مدد بھی درکار ہوتی ہے جو طرز زندگی میں تبدیلی کے ساتھ اس بیماری کا علاج کرتے ہیں
ہائپو تھائيریڈزم کے علاج کے لیۓ بھی ڈاکٹر ایسے مصنوعی تیار شدہ ہارمون تجویز کرتے ہیں جو کہ جسم میں تھائي رائڈ کی شرح کو کنٹرول کرتے ہیں
اس کے علاوہ ہائپو تھیلزم کے علاج کے لیۓ شعاعوں اور لیزر ٹریٹمنٹ کے ذریعے علاج کیا جاتا ہے
شدید ٹھنڈ کی صورت میں کیۓ جانے والے اقدامات
اگر آپ یہ محسوس کر رہے ہیں کہ آپ کو عام حالات سے زيادہ سردی لگ رہی ہے تو اس کے لیۓ سب سے پہلے خود کو گرم کرنے کی کوشش کریں اس کے لیۓ مناسب گرم کپڑے پہنیں اس کے ساتھ ساتھ اگر یہ صورتحال برقرار رہے تو فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں اور اس کی ہدایات کی روشنی میں عمل کریں