کروناوائرس جو پوری دنیا میں مقبول ہے،لاک ڈاون کے بعد پھرکرونا لہرکاآغازہوچکاہے۔ہرنئےدن کیسز سامنےآرہے ہیں،اب تک مجموعی طوپرڈان نیوز کے مطابق کروناوائرس کے مریضوں کی تعداد3لاکھ 19ہزار317 ہےجن میں سے 3لاکھ4 ہزار185 صحت یاب ہوچکے ہیں اور 6ہزار580 انتقال کرچکے ہیں۔
بروز 12اکتوبر نئے385مریضوں میں کروناوائرس کی تصدیق ہوئی اور 10افراد انتقال کر چکے ہیں۔یادرہے پاکستان کی صورتحال کرونا سے متعلق دوسرے ممالک سےبہترہےاور کرونا کے مریضوں میں صحت یابی کا تناصرزیادہ دیکھا گیا ہے۔
اس وباکا آغاز چین سے ہوا اوراب تک پوری دنیا میں دس لاکھ اموات ہوچکی ہیں۔ابھی پہلی لہر پرکروناوائرس سے کنٹرول نہیں ہوا تھا کہ دوسری لہرکا بھی حملہ ہوگیا ہےجس کی وجہ سےحکومت نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے تاکہ اس وباء پر قابو پایاجاسکے۔
جب تک کروناوائرس کی ویکسین نہیں آجاتی ہمیں سینی ٹائزراورماسک کے استعمال کا یقینی بنانا ہوگا،اس کے علاوہ باربار ہاتھ دھونے کے عمل کو بھی اپنائیں۔
پاکستان میں کروناوائرس کی ویکسین کے متعلق کوئی خبرسامنے نہیں آئی۔بہت سے نظریں منتظر ہیں کب اس وباسے مکمل طورپرآزادی ملے گی کب کروناوائرس کی دوسری لہر کو مات ملے گی،اور بلا آخرکب ویکسین پاکستان مارکیٹ میں آئے گی؟
انڈیا سمیت پوری دنیا میں اس کی ویکسین کے متعلق کام ہورہا ہےاور بہت سی ویکسین ٹیسٹ کےآخری مراحل میں ہیں۔اور ابھی تک ویکسین کے متعلق یہاں تصدیق کرنا کہ کب آئے گی تو مشکل ہوگا۔