یورک ایسڈ درحقیقت وہ فاضل مدہ ہے جو کہ پیورین کے ٹوٹنے کی صورت میں جسم کا حصہ بنتا ہے ۔ جسم کے اندر قدرتی طور پر ایسا نظام موجود ہوتا ہے، جس کے سبب پیشاب اور پاخانے کے ذریعے یہ خارج ہو جاتے ہیں ۔ مگر بعض صورتوں میں کچھ خرابیوں کی صورت میں یورک ایسڈ جسم سے خارج نہیں ہو پاتا ہے۔جس سے خون میں یورک ایسڈ کی شرح میں اضافہ ہو جاتا ہے جس کو ٹیسٹ کے ذریعےجانچا جا سکتا ہے
یورک ایسڈ میں اضافے کی جانچ کا طریقہ
یہ جب خون میں جمع ہو باتا ہے ۔تو اس صورت میں یہ کرسٹل کی شکل میں جوڑوں میں جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ اس وجہ سے جوڑوں میں شدید درد ہوتا ہے اور جوڑ بے کار ہو جاتے ہیں ۔اور مریض کو چلنے پھرنے میں شدید دشواری پیش آتی ہے ۔ اس کو میڈیکل کے طور پر جانچ کرنے کے لیۓ خون میں یورک ایسڈ کی مقدار جانچنے کے لیۓ ٹیسٹ کروایا جا تا ہے ۔جس سے اس کی مقدار اگر بڑھی ہو تو پتہ چلایا جا سکتا ہے ۔ خون میں اس کی مقدار میں زيادتی کو ہائپر یوریکیمیا کہتے ہیں
یورک ایسڈ کے اضافے کی وجوہات
جسم میں اس ایسڈ کے اضافے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ اس میں سب سے بڑی وجہ پیورین والی غذائیں ہوتی ہیں۔ جو کہ لال گوشت ، مچھلی کی کچھ اقسام اور پھلیوں میں پائی جاتی ہے ۔مگر اس کے علاوہ بعض اوقات اس میں اضافے کا سبب موٹاپے ، ذیابطیس اور ذہنی دباؤ کے باعث بھی ہوتا ہے ۔اس کے علاوہ گردے کے امراض کے مریضوں میں بھی اس کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔ کیموتھراپی کے سبب بھی اس کی شرح خون میں بڑھ جاتی ہے
کنٹرول کرنے کا طریقہ
اس کو اپنی غذائي عادات میں تبدیلی سے روکا جا سکتا ہے ۔ خاص طور پرزیادہ گوشت والی غذاؤں کے استعمال سے پرہیز ضروری ہے ۔اس کے علاوہ گوبھی ، مٹر ، دالوں کے استعمال میں بھی احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اگرچہ یہ پروٹین والی غذاؤں کے استعمال سے بڑھتا ہے ،مگر بعض صورتوں میں مصنوعی شکر کے استعمال سے بھی اس کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا ہے ۔اس وجہ سے ڈاکٹر ایسے مریضوں کو شکر والے مشروبات سے بھی پرہیز بتاتے ہیں۔ کیوں کہ اس سے بھی یورک ایسڈ میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے
علاج
اس کے علاج کے لیۓ ڈاکٹر سے رجوع کرنا بہت ضروری ہے ۔اگر اس کا بروقت علاج نہ کیا جاۓ تو اس کے کرسٹل جوڑوں میں جمع ہو جاتے ہیں ۔اور مفلوج کرنے کا باعث بھی بن سکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ اس کے مریضوں کے لیۓ زیادہ سے زیادہ مقدار میں پانی کے استعمال کو بھی تجویز کیا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ وزن کم کرنا بھی اس کی شرح کو کم کرنے کا سبب بن سکتا ہے ۔ اپنی شوگر کو کنٹرول کر کے بھی اس کے اضافی لیول کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے ۔ فائبر سے بھرپور غذائیں بھی اس کے کنٹرول میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں
یورک ایسڈ کی شرح کو کنٹرول کرنے کےلیۓ ڈاکٹر سے مشورہ بہت ضروری ہے ۔ اس کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ایپ ڈاون لوڈ کریں یا پھر آن لائن ڈاکٹر سے مشورے کے لیۓ 03111222398 پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں