آنکھ کا پھڑکنا توہم پرستی کے سبب اکثر لوگ بد گمانی سمجھتے ہیں ۔ لوگوں کا یہ ماننا ہوتا ہے کہ اگر دائيں آنکھ کسی کام سے پہلے پھڑکے تو اس کے نتیجے میں کچھ اچھا ہونے والا ہے اسی طرح اگر بائيں آنکھ کا پھڑکنا بار بار ہو تو اس کا مطلب یہ نکالا جاتا ہے کہ کچھ برا ہونے والا ہے اس صورت میں کسی قسم کا کام شروع نہیں کرنا چاہیے
آنکھ کا پھڑکنا بدشگونی نہیں بلکہ صحت کا ایک اہم مسلہ
آنکھ کا چھپکنا اور کھلنا بند ہونا درحقیقت ہمارے جسم کے اندر موجود ایسے عضلات کے سبب ہوتا ہے جو کہ خود بخود کام کرتے ہیں اوران ہی عضلات کے سبب بعض اوقات انسان کی کسی ایک آنکھ کا اوپری پپوٹا پھڑکنا شروع ہو جاتا ہے جس کو آنکھ کا پھڑکنا کہا جاتا ہے اکثر افراد میں یہ عمل بہت معمولی نوعیت کا ہوتا ہے اور آنکھ کو ڑگڑنے کی صورت میں خود بخود ٹھیک ہو جاتا ہے مگر بعض افراد میں اس کی شدت زيادہ بھیہو سکتی ہے
آنکھ کا پھڑکنا اور اس کی وجوہات
ابھی تک ماہرین آنکھ کے پھڑکنے کی کوئي حتمی وجہ نہیں چان سکے ہیں مگر ان کا ماننا ہے کہ یہ کئي عوامل کے سبب ہو سکتا ہے لیکن بار بار آنکھ کا پھڑکنا بعض اوقات کچھ سنجیدہ مسائل کا سبب بھی بن سکتاہے ۔ آنکھ کے پھڑکنے کا سبب بننے والے کچھ عوامل اس طرح سے ہو سکتے ہیں
آنکھ میں کچھ چلے جانے کے سبب، آنکھ کے پپوٹے پر پڑنے والے دباؤ کے سبب ، تھکن ، نیند کی کمی یا پھر کچھ ادویات کے سائڈ افیکٹ کے سبب بھی آنکھ پھڑکنا شروع ہو جاتی ہے اس کے علاوہ ذہنی دباؤ یا پھر نشہ آور اشیا کا استعمال بھی عضلات کو کمزور کر دیتا ہے جس کی وجہ سے اس تکلیف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے
لیکن اگر آنکھ کے پھڑکنے کے ساتھ ساتھ پپوٹے میں سوجن یا آنکھ میں سرخی کی شکایت ہو آنکھ میں خشکی ہو رہی ہو یا روشنی سے حساسیت محسوس ہو رہی ہو تو اس عمل کو معمولی نہین سمجھنا چاہیے بلکہ اس کے لیۓ کسی آنکھوں کے ماہر ڈاکٹر سے رجوع کر کے آنکھ کا معائنہ کروانا چاہیۓ
آنکھ کا پھڑکنا پیچیدگی کا سبب بھی ہو سکتا ہے
اگرچہ عام طور پر یہ تکلیف کسی بڑے مسلے کا سبب نہیں ہوتی ہے مگر بعض اوقات یہ دماغ اور اعصاب کے کسی عارضے کی نشاندہی کرنے کا بھی سبب ہو سکتی ہے جو کہ کچھ بڑی بیماریوں کی ابتدائی علامت بھی ہو سکتی ہے
جن میں لقوہ ،ڈسٹونیا (ایک ایسی بیماری جس میں عضلات کی کمززری کے سبب جسم کے کچھ حصے کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں )سرویکل ڈسٹونیا(جس میں سر اور گردن کے کچھ حصے اکڑاؤ کا شکار ہو جاتے ہیں )،پارکنزم(جس میں جسم کےمختلف حصے رعشہ کا شکار ہوجاتے ہیں وغیرہ شامل ہیں
آنکھ کے پھڑکنے کی صورت میں کب ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیۓ
اگرچہ یہ تکلیف اکثر بے ضرر ثابت ہوتی ہے اس وجہ سے کوئي بھی اس کے لیۓ ایمرجنسی سمجھ کر ڈاکٹر سے رجوع نہیں کرتا ہے لیکن اگر آنکھ کا پھڑکنا ان علامات کے ساتھ ہو تو اس صورت میں اس کی نوعیت سنجیدہ توجہ کی متقاضی ہوتی ہے جس کے لیے ڈاکٹر سے فوری رابطہ انسان کو بڑے مسائل سے محفوظ رکھ سکتا ہے
آنکھ میں سوجن ، سرخی اور پانی بہنے کی صورت میں
اوپری پپوٹا بار بار بند ہو رہا ہو تو اس صورت میں
آنکھ کے پھڑکنے کے دوران آنکھ کا مکمل بند ہوجانا
کئي ہفتوں تک مستقل آنکھ کے پھڑکنے کی صورت میں
آنکھ کے پھڑکنے سے چہرے کے دوسرے حصوں کے متاثر ہونے کی صورت میں
آنکھ کا پھڑکنا اور اس کا علاج
عام طور پر آنکھ کا پھڑکنا کچھ وقت کے ساتھ خود بخود ختم ہو جاتا ہے لیکن اگر یہ ختم نہ ہو اور مستقل طور پر جاری رہے تو اس صورت میں اس کی وجوہات کی بنا پر ماہر آنکھوں کے ڈاکٹر اس کا علاج تجویز کر سکتے ہیں
ابتدائي طور پر ڈاکٹر کیفین کے استعمال کوکم کرنے اور بھر پور نیند لینے کا مشورہ دیتے ہیں اس کے علاوہ آنکھ پر گرم کپڑے سے ٹکور بھی اس کو ختم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے اس کے علاوہ آنکھ کی سطح کو کسی ڈراپ سے چکنا کرنے سے بھی اس تکلیف میں آرام مل سکتا ہے
آنکھ کے پھڑکنے کو روکنے کا طریقہ
اگر آپ کو بار بار آنکھ کے پھڑکنےکی شکایت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تو اس کے لیۓ جب بھی آنکھ پھڑکے اس کو نوٹ کر لیں اور اس کے بعد کوشش کریں کہ اپنے روز مرہ کے شیڈول پر غور کریں اگر زیادہ کیفین کے استعمال کے دنوں مین آنکھ زيادہ پھڑک رہی ہے تو اس کے استعمال کو کم کر دیں اور اگر یہ نیند کی کمی کے سبب ہے تو اپنے روز مرہ کے شیڈول میں نیند کے اوقات میں آدھے گھنٹے کا اضافہ کر دیں