ذیابیطس ایک ایسی حالت ہے جس میں ہمارا لبلبہ اتنی انسولین نہیں بناتا جو ہمارے خون میں سے گلوکوز کی مقدار کو کنٹرول کر سکے۔ جب ہمارے خون میں گلوکوز کی مقدار بڑھ جاتی ہے تو ہماری شوگر ہائی ہوتی ہے۔ شوگر ہائی ہو یا لو دونوں صورتوں میں خطرناک ہوسکتی ہے۔
جو شخص ذیابیطس میں مبتلا ہوتا ہے اس کا مدافعتی نظام دوسرے عام شخص کے مقابلے میں کمزور ہوتا ہے۔ اسے بیماریوں سے مقابلہ کرنے کے لئے قوت مدافعت کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ اس لئے شوگر کے مریضوں کو اپنی شوگر کو کنٹرول میں رکھنے کے لئے وہ تما م کوششیں کرنی چاہیے جو ان کے لئے مفید ہیں۔
اگر آپ بھی شوگر کے مریض ہیں اور روزمرہ زندگی میں سفر پر نکلتے ہیں تو آپ کو گھر سے نکلنے سے قبل چند باتوں کا دھیان رکھنا چاہیے۔
ذیابیطس کے مریضوں کو کیا کرنا چاہیے
شوگر کے مریضوں کو اپنا بلڈ گلوکوز کنٹرول میں رکھنے کے لئے میٹھی چیزوں کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ مصنوعی چینی آپ کے خون میں گلوکوز کی مقدار بڑھا دیتی ہے۔ اس کے علاوہ ذیابیطس کے مریضوں کو اور کیا کرنا چاہیے ہم وہ بھی جانتے ہیں؛
شدید سنگین صورتِ حال میں تیار رہنا چاہیے۔ خاص طور پر اگر آپ ذیابیطس کے مریض ہیں۔ شوگر کی ایمرجنسی کٹ کو ساتھ رکھنا آپ کے لئے تسلی بخش ہوسکتا ہے۔ آپ اس کی وجہ سے روزمرہ زندگی میں محفوظ محسوس کر سکتے ہیں۔ آپ کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ آپ کو کٹ کے اندر رکھنا کیا ہے۔
رکھنے کے لئے سامان
پہلے سے تیار شدہ کٹس بھی موجود ہیں جیسے آپ بازار سے خرید سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ اسے اپنی ضروریات کے مطابق بھی بنا سکتے ہیں۔ آپ کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ آپ کے پاس کافی سامان موجود ہو۔
آپ کو سب سے پہلے یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اگر آپ کی طبعیت بگڑتی ہے تو آپ کو کال کس کو کرنی ہے۔ اس کے علاوہ جو آپ کی دیکھ بھال کرتا ہے اس کے لئے یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ آپ کونسی دوائیں لے رہے ہیں۔اور کونسی دوائی آپ کی صحت کو متاثر کر سکتی ہے۔
آپ کو اپنے بیگ میں دیگر طبی حالتوں کی فہرست رکھنی چاہیے۔ کسی بھی دوا سے الرجی،تازہ ترین نسخوں کی سلپ،آپ کی فارمیسی کے دفاتر اور ڈاکٹر کا فون نمبر، ہنگامی رابطے کی معلومات، آپ کا آئی کارڈ اور انشورنس ہیلتھ کارڈ، ہر انجیکشن کے لئے سرنج اور انسولین۔
گلوکوز میٹر،گلوکوز میٹر اور اضافی بیٹریاں، شوگر کی ٹیبلٹس، گلوکوز کو بڑھانے کے لئے کوئی بھی چاکلیٹ یا کینڈی بھی رکھ سکتے ہیں۔ خالی پلاسٹک کی بوتل، پانی۔
ذیابیطس کی ہنگامی صورتِحال کیا ہے؟
کسی بھی قدرتی آفات کی صورت، بجلی کی بندش، کی صور میں ذیابیطس کے مریضوں کے لئے ہنگامی صورتِحال ہو سکتی ہے۔ اگر آپ کے پاس تمام سامان موجود ہے تو آپ سکون اور اطمینان محسوس کر سکتے ہیں۔ ذیابیطس کی ہنگامی صورتحال میں یہ سامان آپ کی مدد کرسکتا ہے۔
آپ کو اپنے ساتھی کارکنان کو بھی اس کی تعلیم دینا ضروری ہے کہ آپ کو ذیابیطس کی ہنگامی صورتحال کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
شدید صورتیں
ذیابیطس کا مریض ان صورتوں سے بھی دوچار ہوسکتا ہے۔
ہائپر گلیسمیک ہائپروسمولر سنڈروم
یہ مریض کی حالت اس وقت ہوتی ہے جب جسم میں شکر کی مقدار جان لیوا حد تک بڑھ جائے۔ گردے پھر پیشاب کے ذریعے گلوکوز جسم سے نکالتے ہیں۔ اور اسے کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
اس میں یہ علامات ہوسکتی ہیں؛
ضرورت سے زیادہ پیاس لگنا-
زیادہ پیشاب کا آنا-
بخار یا پسینہ آنا-
ہمیں زیادہ سے زیادہ پانی پینا چاہیے۔ اس کی مدد سے آپ کے گردوں کی صحت بھی اچھی رہتی ہے۔
ذیابیطس کیٹوآسڈوسس
یہ حالت زیادہ تر ٹائپ 1 ذیابیطس میں اور شاذونادر ٹائپ 2 ذیابیطس کے لوگوں میں ہوتی ہے۔ جب خون میں شوگر کی مقدار بہت زیادہ ہو اور خون میں کیٹونز، تیزابی مادوں کی سطح خطرناک حد تک بڑھ جاتی ہے۔ یہ حالت اس وقت ہوتی ہے جب جسم میں انسولین کی مقدار نہ ہو۔
یہ ٹائپ 1 ذیابیطس کے لوگوں میں تشخیص کرنے کے کی پہلی علامت ہوسکتی ہے۔ اس میں یہ علامات ہوسکتی ہیں۔ بار بار پیشاب آنا، بہت زیادہ پیاس کا لگنا، پیٹ میں درد، متلی، تھکاوٹ سانس کی خوشبو پھلوں جیسی ہونا۔
ذیابیطس کوما
یہ حالت اس وقت ہوتی ہے جب جسم میں خون میں شکر کی مقدار یا تو بہت زیادہ ہوجائے یا بہت کم ہوجائے۔ اگر آپ کے جسم میں بلڈ شوگر بہت زیادہ ہے تو جسم میں پانی کی کمی ہوسکتی ہے۔ آپ اس صورت میں اپنی ہوش کھو سکتے ہیں۔ اس صورت میں دماغ کو کام کرنے کےلئے گلوکوز کی ضرورت ہوتی ہے۔
آپ کو اس حالت میں یہ علامات ہوسکتی ہیں جیسے
بہت زیادہ تھکاوٹ محسوس کرنا-
جلن محسوس کرنا-
معدے کے مسائل-
اگر آپ کو قے، الجھن یاکمزوری محسوس ہوتی ہے تو آپ کو فوری طور پر ڈاکٹر سے ملنا چاہیے۔ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سایٹ سے فوری شوگر کے ڈاکٹر کی اپائنمنٹ حاصل کریں۔
مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سایٹ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|