آپ کو بہت ٹھنڈی کوئی بھی چیز کھانے کے بعد مختصر لیکن بہت تکلیف دہ اور مخصوص قسم کے سر درد کا تجربہ ہوا ہوگا۔ اسے برین فریز کہا آپ جاتا ہے، اور جسے آئس کریم سر درد بھی کہا جاتا ہے، اور یہ آپ کے ساتھ کبھی کبھار ہو سکتا ہے جب آپ آئس کریم کھاتے ہیں یا برف کا ٹھنڈا پانی پیتے ہیں
۔ زیادہ تر وقت یہ صرف چند سیکنڈ تک رہتا ہے، اور آپ فوری طور پر اپنے ٹھنڈی اشیاء ٹھنڈے کھانے یا مشروبات سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں، لیکن اس کے بارے میں جاننا ضروری ہے تاکہ ہم اس سے بچنے کی کوشش کر سکیں۔ہم یہاں بتانا چاہیں گے کہ یہ کیسے کام کرتا ہے اور جب دماغ جم جاتا ہے تو ہمارے ساتھ کیا ہوتا ہے — لیکن پریشان نہ ہوں، یہ کوئی سنگین حالت نہیں ہوتی ہے۔
دماغ کے منجمد ہونے کو کیسے پہچانا جائے۔
یہ اس وقت ہوتا ہے جب آپ تیزی سے کوئی ٹھنڈی چیز کھا لیتے ہیں، جیسے آئس کریم یا ٹھنڈا پانی یا ٹھنڈی اسوتھی، اور یہ آپ کے منہ کی چھت کو چھوتا ہے۔ اور یہ اس وقت بھی ہو سکتا ہے جب آپ نے بہت ٹھنڈی چیز میں یا ٹھنڈی ہوا میں سانس لے لیا ہوتا ہے۔ لوگ عام طور پر اس کا تجربہ اس وقت کرتے ہیں جب موسم گرم ہوتا ہے اور وہ بہت ٹھنڈی چیز کھاتے ہیں۔
ہمیں جو احساس ملتا ہے اس میں سر کے اگلے حصے میں بہت اچانک اور تیز درد شامل ہوتا ہرے۔ درد زیادہ دیر تک نہیں رہتا، یہ عام طور پر چند سیکنڈز یا ایک منٹ یا کچھ معاملات میں 2 منٹ تک ہوتا ہے۔
دماغ کے جمنے کی وجہ ابھی بھی ایک معمہ ہے۔
جب آپ کچھ ٹھنڈی، یا ٹھنڈی ہوا کھاتے ہیں تو آپ اندرونی کیروٹیڈ شریان اور پچھلے دماغی شریان کے موڑ پر گلے کے پچھلے حصے میں درجہ حرارت کو تبدیل کر رہے ہوتے ہیں۔ اور نیورو سائنسدان ڈوین گوڈون کے مطابق، دماغ اس تبدیلی کو پسند نہیں کرتا، اس لیے دماغ کا جم جانا، ایک طرح سے، ایک روک تھام کا اقدام ہوتا ہے۔
چنانچہ جب سردی لگتی ہے تو یہ ان شریانوں کے پھیلنے اور سکڑنے کا سبب بنتی ہے اور یہی وہ احساس ہے جسے دماغ درد سے تعبیر کر رہا ہوتا ہے۔
دماغ کا جمنا بمقابلہ درد شقیقہ یا میگرین
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ درد شقیقہ کے شکار افراد میں دماغی جمود کا سامنا کرنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ تاہم، ان دونوں کے درمیان سب سے بڑا اور سب سے اہم فرق یہ ہوتا ہے کہ دماغ کا جمنا صرف تھوڑے ہی وقت تک رہتا ہے اور یہ دوا کی ضرورت کے بغیر خود ہی چلا جاتا ہے۔ درد شقیقہ کے دوران، درد زیادہ دیر تک رہتا ہے، بلکہ وہ متلی جیسی دیگر تکلیف کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
آپ دماغ کے جمنے کا “علاج” آسانی سے کر سکتے ہیں۔
جیسا کہ ہم نے ذکر کیا، دماغ کا جمنا زیادہ دیر تک نہیں رہتا، لیکن اگر ہم کبھی اس کا تجربہ کرتے ہیں تو اسے جلد ختم کرنے کے چند اچھے طریقے ہیں۔ حل میں سب سے پہلے ایک ایسی چیز پینا ہوتا ہے جو گرم ہو یا کمرے کے درجہ حرارت پر ہو۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ اپنی زبان کو اپنے منہ کی چھت پر چپکاکر دبائیں۔
اس کی حرارت آپ کے سینوس میں منتقل ہو جائے گی اور ان اعصاب کو گرم کرے گی جو دماغ کے جمنے کا سبب بن رہے ہوتے ہیں۔ جب تک درد ختم نہ ہو جائے اپنی زبان کو وہاں ہی رکھیں۔
سب سے اچھی بات یہ ہی ہے کہ ٹھنڈی اشیاء سے مکمل پرہیز کیا جائے۔
ہمارے لیے خطرناک نہ ہونے کے باوجود، یہ اب بھی ایک غیر آرام دہ احساس ہے، لہذا اگر آپ اس سے بچنا چاہتے ہیں، تو اقدامات آسان ہیں۔ منجمد کھانے یا مشروبات پینے سے گریز کریں اور بہت ٹھنڈی ہوا میں سانس لینے سے گریز کریں۔ اگر آپ کو کچھ ٹھنڈ لگ رہی ہے تو اسے آہستہ سے کھانے کی کوشش کریں۔
اور جب آپ ک درجہ حرارت میں باہر چہل قدمی کر رہے ہوتے ہیں، تو چہرے کا ماسک یا اسکارف ہوا سے بچانے میں مدد کر سکتا ہے۔
آئس کریم سر درد ہونے کا خطرہ کس کوزیادہ ہوتا ہے؟
کسی کو بھی برین فریز کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔ بچوں کے دماغ کے جمنے کا زیادہ امکان ہو سکتا ہے کیونکہ ہو سکتا ہے کہ انہوں نے آئس پاپ جیسی تفریحی ٹھنڈی چیز کھاتے وقت سست ہونا یا آرام سے کھانا نہیں سیکھا ہوتا ہے۔
کچھ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ دماغ کا فریز ہونا ان لوگوں میں زیادہ عام ہوتا ہے جنہیں درد شقیقہ یا میگرین کا سر درد ہوتا ہے
کیا آپ نے کبھی دماغ کو منجمد ہوتا ہوا محسوس کیا ہے؟ یہ کتنی دیر تک چلتا ہے؟
کیا مجھے دماغ کے جمنے کے لیے طبی امداد حاصل کرنی چاہیے؟
دماغ کے جمنے کے لیے آپ کو طبی امداد کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ لیکن اگر آپ کو بار بار سر درد ہوتا ہے جو تھوڑی دیر تک رہتا ہے، تو اپنے ہیلتھ کیئر فراہم کرنے والے سے ضرور بات کریں۔
بار بار درد کی صورت میں مرہم کی سائٹ وزٹ کریں یا 03111222398 پر رابطہ کریں
دماغ کا جم جانا تکلیف دہ ہو سکتا ہے، لیکن یہ سنجیدہ مسئلہ نہیں ہوتا ہے اور خود ہی جلدی چلا جاتا ہے۔ آپ بہت ٹھنڈے کھانوں، مشروبات اور منجمد ہوا سے پرہیز کرکے آئس کریم کے سر درد کو روک سکتے ہیں۔ اگر آپ کا دماغ جم جاتا ہے تو اپنے انگوٹھے یا زبان کو اپنے منہ کی چھت سے دبانے کی کوشش کریں۔ یا کچھ گرم یا کمرے کے درجہ حرارت پر پیئے۔