ٹانگوں کا درد ایک ایسا درد ہوتا ہے جس میں عمر کی کوئی قید نہیں ہوتی ہے ۔ یہ درد ہر انسان کو عمر کے کسی نہ کسی دور میں ضرور ہوا ہوتا ہے۔ اور ایک خاص عمر کے بعد تو یہ درد مستقل طور پر اوڑھنا بچھونا بن جاتا ہے ۔ جوڑوں کے درد کے علاوہ ٹانگوں کا درد درحقیقت 9 بڑی اور خطرنا ک بیماریوں کا سبب ہوتا ہے اور اس درد کے ذریعے ان بیماریوں کی شناخت کی جا سکتی ہے۔
ٹانگوں کا درد اور اس کے علاج کی صورت میں یا پھر کسی بھی بیماری کی صورت میں ماہر اور مستند ڈاکٹر سے آن لائن رابطے کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ایپ ڈاون لوڈ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں۔
ٹانگوں کا درد کن بڑی بیماریوں کی اہم علامات ہوسکتی ہیں؟
گردے کے مسائل۔
گردے انسانی جسم کے اندر بہت اہم کام انجام دیتے ہیں ۔ ان کا کام جسم میں سے زہریلے مادوں کو خارج کرنا ہوتا ہے ۔ لیکن اگر گردے کسی بیماری کے سبب اپنے کام انجام دینے میں ناکام ہو جائيں تو اس صورت میں جسم کے اندر زہریلے مادے جمع ہونا شروع ہو جاتے ہیں ۔ جو کہ پیروں اور آنکھوں کے نیچے حلقوں میں سوجن کا سبب بنتے ہیں۔اس سبب ٹانگوں میں سوجن کے ساتھ ساتھ ایسا درد ہوتا ہے جیسے بجلی کے جھٹکے لگ رہے ہوں ۔ اس قسم کی تکلیف کی صورت میں گردے کے ڈاکٹر سے رابطہ کر کے اس سے مشورہ کرنا ضروری ہوتا ہے ۔
دل کے والو کی خرابی۔
دل جسم کا ایک اہم حصہ ہے اور اس کا کام جسم کے تمام حصوں کو خون سپلائی کرنا ہوتا ہے ۔ مگر بعض اوقات دل کے والو میں خرابی کی صورت میں خون کی ترسیل متاثر ہوتی ہے ۔ جس کا سب سے پہلا اثر ٹانگوں پر پڑتا ہے اور وہاں تک خون کی ترسیل میں کمی واقع ہوتی ہے۔
جس کی وجہ سے ایک جانب تو چلنے پھرنے میں دقت کا سامنا ہوتا ہے۔ ٹانگوں میں اور پیروں میں سوجن ہو جاتی ہے اور ٹانگوں کا درد ہونا ایک عام سی بات ہو جاتی ہے اس کے علاوہ پیروں پر نیل کے نشان یا سرخ سرخ دھبے پڑنے شروع ہو جاتے ہیں ایسی کسی بھی تکلیف کی صورت میں فورا دل کے ڈاکٹر سے رابطہ کر کے دل کا معائنہ کروانا ضروری ہے
خون کا شریانوں میں جم جانا۔
بعض اوقات ٹانگوں کے اندر سوجن اور شدید درد کا سبب جسم کی کسی شریان کے اندر خون کا جم جانا بھی ہو سکتا ہے اس کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں اور اس کی علامات میں ایک ٹانگ یا دونوں ٹانگوں میں شدید درد کے ساتھ سوجن ، متاثرہ ٹانگ کے رنگ میں تبدیلی ، ٹانگ کے اندر سے گرم لہروں کا نکلنا اور ان کا گرم ہونا شامل ہیں اس صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیے ورنہ یہ تکلیف کسی بڑے نقصان کا بھی سبب ہو سکتی ہے۔
جگر کے مسائل۔
جگر انسان کے جسم کا پاور ہاوس کہلاتا ہے اس میں ہونے والی کوئی بھی خرابی کا اثر جسم کے پورے نظام پر پڑتا ہےجس میں ٹانگیں بھی شامل ہیں ۔ جگر کی خرابی کی صورت میں نہ صرف پیر سوجنا شروع ہو جائیں گے اور ان میں درد بھی ہو گا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ پیروں پر مکڑی کے جالوں کی طرح کے سرخ نشان بننا شروع ہو جائيں گے اس صورت میں فوری طور پر جگر کے ماہر ڈاکٹر سے رابطہ کر کے مشورہ لینا مفید ثابت ہوگا۔
تھائی رائیڈ گلینڈز کی خرابی۔
اگر تھائی رائیڈ گلینڈز کے اندر خرابی ہو تو اس کی اہم علامات میں سے جہاں جسم کا پھول جانا شامل ہے وہیں پیروں کی سوجن اور ٹانگوں کا درد بھی اس کی ایک اہم علامت ہے اس کے علاوہ ٹانگوں میں ہونے والی اینٹھن اور ٹھنڈک کا احساس درحقیقت تھائی رائیڈ گلینڈ کی خرابی کو ظاہر کرتے ہیں جس کے لیۓ کسی ماہر اینڈوکرائن ڈاکٹر سے رجوع کرنا مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
ذیابیطس۔
ذیابطیس کی بیماری میں ٹانگوں کا درد ہونا عام بات ہوتی ہے ۔ اس درد کے ساتھ ساتھ سوئی جیسی چبھن کا احساس اور پیروں کا سن ہو جانا بھی ذیابیطس کے سبب ہونے والے درد کی علامت ہوتا ہے ۔ اس کے علاوہ اس بیماری میں اگر پیروں پر کسی بھی قسم کی چوٹ لگ جائے تو وہ ٹھیک ہونے میں ایک بڑا وقت لیتی ہے۔
حالت حمل۔
حالت حمل کے ابتدائی دنوں سےہی سستی اور ٹانگوں کا بھاری پن حمل کی ابتدائی علامات میں سے ایک ہوتی ہے ۔ اس صورت میں ٹانگوں سے جڑے پٹھوں میں کھنچاؤ ، پیروں میں سوجن اور کمزوری کے ساتھ درد کی شکایت ہو سکتی ہے اس صورت میں ماہر امراض نسواں بہتر مشورہ دے سکتی ہیں کہ ٹانگوں کا درد کم کرنے کے لیۓ کیا اقدامات کرنے چاہیئے ہیں۔
جوڑوں کا درد۔
جوڑوں کی تکلیف ٹانگوں میں شدید درد کا سبب بنتی ہے ۔ اس کی ابتدائی علامات میں درد کے ساتھ ساتھ پیروں کا پیلا پڑ جانا ہوتا ہے کیوں کہ جوڑوں کی تکلیف کے سبب ان تک خون کی روانی متاثر ہو رہی ہوتی ہے اس کے علاوہ اگر اس کا بروقت علاج ہڈیوں کے ماہر ڈاکٹر سے نہ کروایا جاۓ تو یہ تکلیف پیروں کے جوڑوں کے ٹیڑھے پن کا باعث بھی بن سکتی ہے جو خطرناک ثابت بھی ہو سکتا ہے۔
آپ کی ٹانگوں میں درد کو کیسے روکا جا سکتا ہے؟
آپ کی ٹانگوں میں جسمانی سرگرمی کی وجہ سے ہونے والے درد کو روکنے کے لیے، ورزش سے پہلے اور بعد میں اپنے پٹھوں کو کھینچنے کے لیے ہمیشہ وقت نکالنا چاہیے۔
پوٹاشیم سے بھرپور غذائیں جیسے کیلا اور چکن کھانا بھی ٹانگوں کے پٹھوں کو لگنے والی چوٹوں کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
طبی حالات، جو ٹانگ میں اعصابی نقصان کا باعث بن سکتے ہیں، ہفتے میں 5 دن روزانہ 30 منٹ ورزش کرکے روکا جا سکتا ہے۔ صحت مند وزن کو برقرار رکھنا۔
تمباکو نوشی سے پرہیز اور بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطح کو کنٹرول میں رکھنا بھی آپ کی ٹانگوں میں درد کو دور رکھنے کے لیے بہت اہم ثابت ہوگا۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|