انڈیا میں ہر سال ہزاروں خواتین خودکشی پر مجبور ہیں۔اگر ہم خودکشی کی بات کرتے ہیں تو بہت سی وجوہات ہمارے ذہن میں آتی ہیں کہ جیسے خودکشی کسی دماغی بیماری کی وجہ سے بھی ہوسکتی ہے یا اس کی وجہ ڈپریشن بھی ہو سکتی ہے۔ بہت سی وجوہات ہمارے ذہن میں آتی ہیں۔
بہت سے لوگ ایسےبھی ہیں جو کسی نا امیدی کی وجہ سے بھی یہ قدم اٹھاتے ہیں۔ اس کے علاوہ تکیلف دہ تناؤ بھی اس کی ایک وجہ ہے۔ لیکن کسی نہ کسی مسئلے کا حل لازمی نکالنا چاہیے اگر آپ کسی بھی ذہنی بیماری میں مبتلا ہیں تو اس کے لئے آپ کو کسی طبی ماہرین سے لازمی ملنا چاہیے
انڈیا میں پوری دنیا میں کیوں خودکشی کی جاتی ہے اور اس کی کیا وجوہات ہو سکتیں ہیں ہم وہ جانتے ہیں؛
خودکشی کی وجوہات
یہ ایک ایسا امر ہے جس میں انسان اپنی جان خود لیتا ہے ،یہ کسی بھی صورت میں لی جا سکتی ہے جیسے کو گلے میں پھندا ڈال کر خودکشی کرتا تو کوئی زہر نگل کر لیکن یہ بہت ہی افسوس کی خبر ہے کہ ہر سال خودکشی کی شرح بڑھتی جارہی ہے جس پر قابو پانا لازمی ہے۔
وہ کونسی عام وجوہات ہیں جن سے دلبرداشتہ ہو کر لوگ یہ قدم اٹھاتے ہیں ہم جانتے ہیں؛
ذہنی بیماری
زیادہ تر لوگ جب خودکشی کرتے ہیں تو بڑے پیمانے پر منصوبہ بندی کیے بغیر کرتے ہیں۔ بہت سے ایسے عوامل ہو سکتے ہیں جو کسی شخص کو خودکشی کرنے پر مجبور کریں لیکن یہ اسلام میں حرام موت ہے۔ اور اس کو سرزد کرنے کی سزا ہے۔ بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں جو کسی ذہنی بیماری کی وجہ سے یہ کریں۔
وہ لوگ جو شدید ڈپریشن میں مبتلا ہوتے ہیں وہ یہ کام کرتے ہیں اور ا ن کے دماغ میں ایسی سوچ آتی ہے کہ وہ خودکشی کریں اس لیے خودکشی کی وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے۔ انڈیا میں بھی ذہنی بیماری خودکشی کی وجہ ہوسکتی ہے۔
تکلیف دہ تناؤ
ایسے افراد جنہوں نے بچپن میں کوئی زیادتی سہی ہو یا کوئی صدمہ سہا ہو تو وہ تکلیف دہ تناؤ میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ خود کشی کی شرح میں اضافہ کرنے والا پوائنٹ تکلیف دہ تناؤ یا پریشانی بھی ہو سکتی ہے۔ کسی صدمے یا پریشانی ک بعد انسان میں ناامیدی اور مایوسی کے جذبات پیدا ہوتے ہیں۔
منشیات کا استعمال
بہت سے جوان ایسے بھی ہیں جو چھوٹی عمر میں ہی منشیات کا زیادہ استعمال شروع کر دیتے ہیں۔ منشیات اور الکحل کا زیادہ استعمال اس شخص پر اثرانداز ہو سکتا ہے جو خودکشی کا احساس رکھتا ہے انڈیا میں بھی منشیات کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر آپ بھی زیادہ پریشان رہتے ہیں تو آپ کو ڈپریشن کے ڈآکٹر سے ملنے کی ضرورت ہے۔
نا امیدی
کہتے ہیں نا امیدی اور مایوسی گنا ہے۔ بہت سے مطالعات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہو سکتا ہے کوئی فرد جسمانی یا سماجی چیلنچ کا سامنا کر رہا ہو اور یہ بھی ہو سکتا ہے بہتری کا کوئی راستہ نظر نہ آرہا ہو تو کسی بھی شخص میں ناامیدی ہو سکتی ہے۔
ہم انڈیا میں خودکشی کی بڑھتی ہوئی شرح کی بات کرتے ہیں؛
انڈیا میں خواتین میں خود کشی کی بڑھتی ہوئی شرح کی وجوہات
ایک رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے انڈیا میں 2020 میں کل ایک لاکھ 53 ہزار 52 خودکشیاں ہوئیں، ان میں گھریلو خواتین کی شرح 6۔14 تھی۔ ا س کے علاوہ این سی آر بی نے بھی 1997 میں ایک رپورٹ خود کشی کے ڈیٹا پر دی جن کے مطابق ہر سال 20 ہزار خواتین اپنی جان لیتی ہیں۔
اس کے علاوہ ذرائع ابلاغ کی خبروں کے مطابق انڈیا میں خود کشی کی وجہ کو گھریلو مسائل یا شادی کو قرار دیا جا رہا ہے۔اس کے علاوہ ذہنی صحت کے ماہرین کے مطابق انڈیا میں خودکشیوں کی وجہ گھریلو تشدد بھی ہے۔ ایک حالیہ سروے کے مطابق 30 فی صد خواتین نے یہ بات قبول کی ہے کہ وہ شوہر کی جانب سے ظلم کا شکار ہیں۔
اس کے علاوہ انڈیا کے ایک سائکلوجسٹ کا کہنا ہے کہ برداشت کی بھی ایک حد مقرر ہوتی ہے لیکن جب برداشت سے باہر ہوتیں ہیں چیزیں تو خواتین یہ قدم اٹھاتی ہیں۔
اس کے علاوہ اگر تازہ ترین اعدادو شمار پر غور کیا جائے تو اس کے مطابق بھی انڈیا میں خواتین میں خود کشی کی شرح بڑھی ہے جو ایک افسوس ناک خبر ہے۔ گذشتہ سال میں بھی 22 ہزار 372 خواتین نے خودکشی کی۔ اس سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ ہر 25 منٹ میں خودکشی ہوئی۔
اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ گھریلو مسائل کی وجہ سے خواتین خودکشی کرتی ہیں اور وہ خواتین جو شوہر کا ظلم سہتی ہیں۔ ان خواتین کی چھوٹی عمر میں شادی ہوجاتی ہے جس وجہ سے گھر کی ذمہ داری ان پر آجاتی ہے اور وہ سختی سہتی ہیں۔ ان وجوہات کی بنا پر انڈیا میں خواتین خود کشی کرتی ہیں۔
آپ کسی بھی ذہنی مسئلے کی صورت میں مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سایٹ سے ڈاکٹر سے اپائنمنٹ حاصل کر سکتے ہیں اس کے علاوہ اس نمبر پر 03111222398 آن لاین کنسلٹیشن لے سکتے ہیں۔