سوزاک ایک جنسی طور پر منتقل ہونے والا انفیکشن (ایس ٹی آئی) ہے جو بیکٹیریم ‘نیسیریا گونوریا’ کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ ایس ٹی آئی، جسم کے گرم، نم حصوں میں پلتا ہے۔ جن میں شامل ہیں: پیشاب کی نالی، یا ٹیوب جو مثانے سے پیشاب کو نکالتی ہے، آنکھیں، حلق، اندام نہانی، مقعد، خواتین کی تولیدی نالی، فیلوپین ٹیوبیں، سرویکس، اور بچہ دانی۔
یہ کسی بھی عمر یا جنس کے لوگوں کو متاثر کر سکتا ہے، لیکن یہ خاص طور پر 15 سے 24 سال کی عمر کے نوجوانوں اور عام ہے۔ اگر علاج نہ کیا جائے تو سوزاک صحت کیلئے شدید خطرات حتی کہ بانجھ پن کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ اینٹی بایوٹک سے انفیکشن کا علاج ہو سکتا ہے اور صحت کے مسائل کے خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
زبانی، مقعد، یا اندام نہانی جنسی تعلقات کے ذریعے سوزاک منتقل ہو سکتا ہے۔ جنسی سرگرمی کے دوران کنڈوم یا دوسری رکاوٹوں کا استعمال کرنا ایس ٹی آئی جیسے سوزاک کی منتقلی کے امکانات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
تاہم یاد رکھیں کہ یہ رکاوٹ والے طریقے ہمیشہ آپکے خطرے کو مکمل طور پر ختم نہیں کرتے، خصوصا اگر آپ انہیں صحیح طریقے سے استعمال نہ کریں۔ کچھ شواہد کے مطابق منہ کا سوزاک فرنچ بوسہ، یا زبان سے بوسہ لینے سے بھی پھیلتا ہے۔ تاہم، ٹرانسمیشن ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
اگر یہ ایک بار ہو جائے تو دوبارہ ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ علاج نہ کیا جائے تو یہ دوسرے ایس ٹی آئیز، کے خطرے کو بھی بڑھا سکتا ہے۔ ڈیلیوری کے دوران یہ والدین سے بچے میں بھی منتقل ہو سکتا ہے۔
سوزاک کی علامات
اسکی علامات ہر کسی میں ظاہر نہیں ہوتی لیکن اگر کسی کو یہ مسئلہ ہے تو وہ اسکی منتقلی کا باعث بن سکتا ہے۔ جب علامات نہ ہوں تو اس انفیکشن سے بےخبری جنسی ساتھی تک اسکی منتقلی کا امکان بڑھا دیتی ہے۔ پلینڈ پیرنٹ ہوڈ کے مطابق، صبح کے وقت سوزاک کی علامات کا زیادہ امکان ہے۔
مردوں میں
انفیکشن کی منتقلی کے 2 تا 30 دنوں کے اندر سوزاک کی نمایاں علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔ علامات کئی ہفتوں بعد یا ہو سکتا ہے کہ علامات ظاہر ہی نہ ہوں۔
پیشاب کے دوران جلن یا درد کے علاوہ دوسری علامات میں شامل ہیں: پیشاب کی کثرت یا جلدی، عضو تناسل سے پیپ جیسا مادہ خارج ہونا (یہ مادہ پیلا، سفید، خاکستری یا سبز ہو سکتا ہے)، عضو تناسل کے کھلنے پر ڈس کلریشن اور سوجن، ٹیسٹیکلز کی سوجن یا درد، مقعد میں خارش اور درد، ریکٹم سے خون بہنا یا خارج ہونا، آنتوں کی حرکت کے دوران درد۔
خواتین میں
خواتین میں اکثر سوزاک کی کوئی علامات یا تو ظاہر نہیں ہوتی یا دیر سے ظاہر ہوتی ہیں۔ علامات اکثر کافی ہلکی ہوتی ہیں۔ مزید یہ کہ یہ اندام نہانی کے ئیسٹ (خمیر) اور بیکٹیریل انفیکشن کی علامات سے بہت ملتی جلتی دکھائی دے سکتی ہیں، جس سے اسکی پہچان اور بھی مشکل ہو جاتی ہے۔
علامات میں شامل ہیں: اندام نہانی سے سفید پانی، کریمی، یا سبزی مائل مادے کا اخراج، پیشاب کرتے وقت درد یا جلن، کثرت سے پیشاب کرنے کی خواہش، بھاری پیریڈز یا پیریڈز کے درمیان اسپاٹنگ، جنسی تعلق کے دوران درد، نچلے پیٹ میں تیز درد، مقعد میں خارش اور درد، ریکٹم سے خون بہنا یا خارج ہونا۔
دیگر علامات
گونوریا آپ کے منہ اور گلے کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ منہ کی سوزاک کی علامات میں شامل ہو سکتے ہیں: گلے کی مسلسل سوزش اور لالی، گردن میں لمف نوڈس میں سوجن۔ یہ بخار کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
اگر جنسی اعضاء کو یا انفیکشن والی جگہ کو چھونے کے بعد ہاتھ اچھی طرح دھونے سے پہلے آنکھوں کو چھوا جائے تو یہ آنکھوں میں بھی پھیل سکتا ہے۔ گونوکوکسل کنجنکٹیویٹیز یا آنکھ کے سوزاک کی علامات میں شامل ہیں: آنکھوں میں درد، جلن، اور ٹنڈرنیس، پلکوں میں سوجن، آنکھوں کی سوزش اور لالی، آنکھ کے گرد سفید یا پیلے رنگ کا بلغم۔
گونوریا کے ٹیسٹ
ان میں شامل ہیں: پیشاب کے ٹیسٹ: اکثر، پیشاب کے ٹیسٹ سے گونوریا کا پتہ چل سکتا ہے۔
سیال کے نمونے کا ٹیسٹ
عضو تناسل، اندام نہانی، گلے یا ریکٹم سے ‘ سواب’ کے ذریعے سیال کا نمونہ حاصل کر سکتا ہے۔ اس قسم کے ٹیسٹ کے لیے لیبارٹری کلچر کی ضرورت ہوتی ہے، جس میں کئی دن لگ سکتے ہیں۔
خون کا ٹیسٹ
غیر معمولی صورتوں میں، سوزاک کا پتہ لگانے کے لیے خون کے ٹیسٹ لئے جا سکتے ہیں۔ تاہم، یہ ٹیسٹ حتمی نہیں ہو سکتا۔ اگر آپ کو یقین ہے کہ آپ کو سوزاک ہو سکتا ہے، تو آپکو جنسی سرگرمی سے تب تک بچنا چاہیے جب تک آپکا ٹیسٹ منفی نہ آجائے۔
پیچیدگیاں
خواتین کو علاج نہ کروانے کی صورت میں اسکی طویل مدتی پیچیدگیوں کا سامنا کرنے کا امکان زیادہ ہے۔ علاج نہ ہو تو ایس ٹی آئی جیسے سوزاک اور کلیمائڈیا تولیدی راستے میں منتقل ہو کر بچہ دانی، فیلوپین ٹیوبوں اور بیضہ دانی کو متاثر کر سکتے ہیں۔ یہ پیلوک سوزش کی بیماری (پی آئی ڈی ) کا سبب بن سکتا ہے۔
پی آئی ڈی شدید، مستقل درد اور تولیدی اعضاء کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ فیلوپین ٹیوبوں کا مسدود یا داغدار ہونا ایک اور ممکنہ پیچیدگی، حاملہ ہونے کو مزید مشکل بنا سکتی ہے۔ یہ ایکٹوپک حمل جسمیں فرٹیلائزڈ انڈا بچہ دانی کے باہر لگ جاتا ہے، کا سبب بھی بنتی ہے۔ یہ انفیکشن ڈیلیوری کے دوران نوزائیدہ بچے کو بھی منتقل ہو سکتا ہے۔
اگرعلاج نہ ہو تو مردوں میں پیشاب کی نالی کے زخم اور عضو تناسل کے اندر ایک تکلیف دہ پھوڑا بن سکتا ہے، جو زرخیزی کو متاثر کر سکتا ہے۔ ایپیڈیڈمائٹس، یا خصیوں کے قریب منی لے جانے والی ٹیوبوں کو سوزش ہو سکتی ہے۔ علاج کے بغیر انفیکشن خون کے دھارے میں بھی پھیل سکتا ہے، جہاں یہ نایاب لیکن سنگین پیچیدگیاں جیسے کہ گٹھیا اور دل کے والو کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
علاج
جدید اینٹی بائیوٹکس سے اسکا علاج ہو سکتاہے۔ سوزاک کے علاج کیلئے اینٹی بائیوٹک سیفٹریاکسون کا ایک انٹرا مسکلر انجیکشن کولہوں پر لگایا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں، ڈاکٹر دوائی جیسے ڈوکسی سائیکلین کی روزانہ دوبار کی خوراک سات دن کیلئے تجویز کر سکتے ہیں۔ دوا کے بعد علامات میں بہتری محسوس کی جاسکتی ہے تاہم جنسی سرگرمی کیلئے دوا ختم کرنے کے 1 ہفتہ بعد تک انتظار کرنا ضروری ہے۔
میں مبین آفتاب اردو کانٹنٹ رائٹر ، میں تعلیم کے شعبے سے منسلک ہوں۔ ویسے تو عمر کے لحاظ سے میں 32 سال کا ہوں پر تجربے کے اعتبار سے اپنی عمر سے کئی گنا بڑا ہوں میں ایک بچی کا باپ ہوں اور چاہتا ہوں کہ ہماری نئی نسل اردو کو وہ مقام دے جو بحیثیت ایک قومی زبان اس کا حق ہے۔