اگر چہ ہم میں سے بہت سے لوگ سوشل میڈیا سے جڑے رہنے سے لطف اندوز ہوتے ہیں، لیکن اس کا ضرورت سے زیادہ استعمال پریشانی ، افسردگی اور تنہائی کے جذبات کو ہوا دیتا ہے اس کا سب سے برا اثر نوجاوان نسل پر پڑ رہا ہے جو اضطراب، نیند کے مسائل، اعتماد میں کمی اور کھانے کے خدشات کے ساتھ ساتھ خود کشی کا بھی شکار ہوتے جا رہے ہیں۔
سوشل میڈیا سے کیا مراد ہے؟
سوشل میڈیا درحقیقت ویب سائٹس اور ایپلیکیشنز کے لئے استعمال کی جانے والی ایک اصطلاح ہے جسے لوگ دوستوں، خاندان اور مختلف کمیونیٹیز کے ساتھ رابطے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ مخلتف قسم کی معلومات بھی سوشل میڈیا پر حاصل کی جا سکتی ہے ۔ بہت سی کمپنیز اسے کاروباری مقاصد کے لئے بھی استعمال کرتی ہیں جبکہ کچھ لوگ اس کا غلط استعمال بھی کرتے ہیں۔
سوشل میڈیا کے مثبت پہلو
اگر چہ سوشل میڈیا پر بات چیت کرنے کا مزہ اور اطمینان آمنے سامنے گفتگو کرنے جیسا نہیں ہے لیکن پھر بھی یہ کافی مفید اور کارگر ثابت ہوتا ہے۔ سب سے پہلا فائدہ تو اس کا یہ ہے کہ یہ فاصلوں کو سمیٹ کر آپ کے پیاروں کو آپ کے روبرو لے آتا ہے۔اس کے علاوہ آپ دنیا کے کسی بھی ٹاپک کی معلوموت گھر بیٹھے حاصل کر سکتے ہیں ، دوست بنا سکتے ہیں، مشکل میں مدد لے سکتے ہیں، معاشرتی مسئل کے لئے بیداری پیدا کر سکتے ہیں۔
سوشل میڈیا کے منفی پہلو
اگرچہ اس کے نقصانات کے متعلق ابھی کم مطالعات موجود ہیں لیکن حقئق و شواہد کی روشنی میں سوشل میڈیا کے چند منفی پہلو سامنے آئے ہیں۔ جیسے یہ کسی کی بھی ظاہری شناخت کے لئے ناکافی ہے کوئی بھی جھوٹی شناخت کے ساتھ آپ سے رابطہ کر سکتا ہے، جھوٹی شان و شوکت دکھا کر آپ کی عز ت نفس کو مجروح کر سکتا ہے یا دھوکا دے سکتا ہے ، اس کا ضرورت سے زیادہ استعمال آپ کو تنہائی کا شکار بنا دیتا ہے، آج کل سائبر دھونس عام ہوتی جا رہی ہے۔ جس کی وجہ سے خودکشی کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے۔
آپ سوشل میڈیا کیوں استعمال کر رہے ہیں؟
یہ بات جاننا بےحد ضروری ہے کہ آپ کن مقاصد کے لئے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں۔ سوشل میڈیا دور رہنے والوں کے رابطے کو آسان بناتا ہے، دوستوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے کا ذریعہ ہے ۔لیکن کیا آپ سوشل میڈیا کا استعمال درست طور پر کرتے ہیں کیا آپ کی پڑھائی یا نوکری کی ضرورت ہے یا آپ صرف وقت گزاری کے لئے اسے استعمال کرتے ہیں ۔ آپ کسی غلط مقصد کے لئے تو اسے استعمال نہیں کرتے یا کسی بری علت کا شکار تو نہیں ہوتے جا رہے، یا کسی کو دھمکانے کے لئے یا کسی ابدؤ میں تو سوشل میڈیا کا استعمال نہیں کر رہے؟
سوشل میڈیا کا سماجی و معاشرتی نقصان
سوشل میڈیا کی ابتداء تو اس سوچ کے ساتھ کی گئی تھی کہ یہ معاشرے کو فائدہ پہنچائے گا لیکن دن بہ دن کے مطالعات کی روشنی میں یہ معاشرتی اور سماجی معاملات میں نقصان دہ ثابت ہوتا جا رہا ہے۔
جذباتی تعلق کا فقدان
سوشل میڈیا کے زریعے کئے جانے والے ضزباتی اظہار کی کوئی حقیقی شکل نہیں ہوتی آپ اس بات سے ناواقف ہوتے ہیں کہ سامنے والا جو آپ سے محبت یا ھمدردی کا اظہار کر رہا ہے درحقیقت وہ کیا سوچ رہا ہے یا اگر کوئی آپ سے معافی طلب کر رہا ہے تو اصل میں اس کے کیا جذبات ہیں؟
خوداعتمادی کی کمی
سوشل میڈیا پر گفتگو کرنے والے انسان میں مجلس میں یا محفل میں بیٹھ کر یا مجمع کے سامنے بات کرنے کا اعتماد نہیں رہتا وہ اس بات کے لئے عادی ہو چکا ہوتا ہے کہ بورڈ کے پیچھے بیٹھ کر نپے تلے الفاظ میں اپنی رائے کا اظہار کرے اس میں کھل کر یا سب کے سامنے اپنی رائے کا اظہار کرنے کی ھمت اور قابلیت ختم ہو جاتی ہے۔
تفہیم اور تدبر کی کمی
جب تک سوشل میڈیا کا آغاز نہیں ہوا تھا لوگ رابطے کے لئے ایک دوسرے کو خط لکھا کرتے تھے جس سے ان کا رسم الخط تو اچھا ہوتا ہھ تھا اس کے ساتھ ساتھ الفاظ کے استعمال کا گر بھی آتا تھا آجکل تو سوشل میڈیا کے استعمال نے انسان کی سوچ کو سلب کر کے رکھ دیا ہے وہ اس پر استعمال ہونے والے چند گنے چنے جملوں سے آگے سوچ ہی نہیں سکتا اور نہ ہی لکھ سکتا ہے۔
خاندانی تعلقات کو منقطع کرنے کی وجہ
سوشل میڈیا کا استعمال اس قدر عام ہو گیا ہے کہ فیملی لائف برباد ہو کر رہ گئی ہے ایک ہی گھر کے افراد ایک ساتھ رہتے ہوئے بھی اکھٹے نہیں ہوتے ایک کمرے میں بیٹھ کر بھی وہ آپس میں بات کرنے کے بجائے اپنے اپنے موبائلز میں ہی مصروف ہوتے ہیں ۔ اس طرح ایک ہی خاندان کے لوگ ایک دوسرے سے ناواقف ہوتے جا رہے ہیں۔
سوشل میڈیا کے صحت پر اثرات
سوشل میڈیا کا استعمال نہ صرف نوجوان نسل کو بلکہ ہر نسل کو متاثر کر رہا ہے اس کے استعمال سے معاشرتی مسائل کے ساتھ ساتھ صحت کے مسائل بھی جنم لے رہے ہیں
سستی کا مؤجب
نیا سماجی طور پر فعل دور سستی اور کاہلی کا دور بنتا جا رہا ہے ایک ہی جگہ پر بیٹھ کر گیجٹس کا استعمال صحت کے لئے مسئلے کا باعث بنتا جا رہا ہے۔ اس کی بدولت آپ جسمانی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے پاتے ، ورزش نہیں کرتے ، کھانا صحیح طور پر ہضم نہیں ہوتا اور موٹاپے کا باعث بنتا ہےجو کہ نہ صرف خود ایک بیماری ہے بلکہ بہت سی بیماریوں کا پیش خیمہ ہے جیسے ذیابیطس، بلڈ پریشر، دل کے امراض وغیرہ
تنہائی کا شکار
بحیثیت انسان یہ ہمارے لئے اہم ہے کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کرنے اور ذاتی روابط استوار کرنے کے قابل ہوں تاہم ایسا کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے کیوں کہ ہم نے خود کو مستطیل اسکرینوں کے پیچھے چھپا لیا ہے۔ اس کی وجہ سے سوشل میڈیا دور کا انسان تنہائی کا شکار ہوتا جا رہا ہے اسے جب کسی ساتھی یا دوست کی ضرورت ہوتی ہے تب بھی وہ سوشل میڈیا کو ہی اپنا ساتھی جانتا ہے اس کی وجہ سے وہ بہت سے نفسیاتی مسائل کا شکار ہوتا جا رہا ہے۔
نیند کی کمی
صحت مند رہنے کے لئے کافی نیند لینا ضروری ہے جبکہ سوشل میڈیا کے استعمال کی بدولت نیند کا قت کم ہوتا جا رہا ہے ۔ دیر رات تک جاگنے اور کم نیند کی بدولت اضطرابی کا شکار ہوتے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر ہونے والی کچھ باتیں بھی نیند میں خلل کا سبب بنتی ہیں اور انسانی نفسیات پر مضر اثرات مرتب کرتی ہیں
یاداشت
سوشل میڈیا کا استعمال انسانی یاداشت کو کمزور بناتا جا رہا ہے ۔ چونکہ آپ ہر وقت سوشل میڈیا میں مصروف رہتے ہیں اور اس کے مطابق ہی خود کو ڈھالنے میں مصروف رہتے ہیں جس کی بدولت حقیقی دنیا سے ہمارا رابطہ منقطع ہوتا جا رہا ہے اس وجہ سے ہم حقیقی دنیا کے حالات و واقعات کو بھلاتے جا رہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ چیزوں کو یاد رکھنے والی قابلیت کو کھوتے جا رہے ہیں۔
اعتماد میں کمی
سوشل میڈیا کے استعمال کی بدولت ہم اپنی بات کہنے اور منوانے کے گر کو بھولتے جا رہے ہیں ۔ایسا زیادہ تر نوجوان طبقے میں دیکھا جا رہا ہے جن میں اپنی بات کو ڈھنگ سے پیش کرنے کا طریقہ ناپید ہوتا جا رہا ہے۔
خودکشی
حالیہ مطالعات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سوشل میڈیا کا بے جا استعمال نوجوان طبقے میں خودکشی کے رحجان کو بڑھا رہا ہے ۔ اس کے پیچھے وجہ چاہے سوشل میڈیا بلنگ ہو، بلیک میلنگ ہو ، احساس کمتری ہو، یا کوئی بھی گیم۔
سوشل میڈیا کا بےجا استعمال انسان کو نفسیاتی طور پر غیر مستحکم بناتا جا رہا ہے، معاشرے کی بقا کے لئے اس کے بےجا استعمال کو روکنے اور کم کرنے کی ضرورت ہے