اسموگ کے لفظ کا استعمال بیسویں صدی سے قبل کسی نے بھی نہیں سن رکھا تھا ۔ اس لفظ کا استعمال اکیسویں صدی میں شروع ہوا ہے ۔ یہ لفظ اصل میں دو انگریزی حروف کامجموعہ ہے ۔ جس میں پہلا لفظ اسموک اور دوسرا لفظ فوگ ہے ۔ ان دونوں کو ملا کراسموگ کا لفظ بنا دیا گیا
اسموگ کے معنی
اسموگ سے مراد فضا اور ماحول کی وہ صورتحال ہے جو کہ زہریلی گیسز کی آلودگی اور سردی کے سبب ہوا میں پانی کے بخارات کے مجموعے کے سبب پیدا ہوتی ہے ۔ اس وجہ سے ماحول کی ہوا اتنی آلودہ ہو جاتی ہے کہ اس میں سانس لینا محال ہو جاتا ہے اور کئی بیماریوں کا سبب بن جاتا ہے
لاہور اور اسموگ
پاکستان کا شمار دنیا کے بہت سارے ممالک کی طرح ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں کی آب و ہوا دن بدن لوگوں کی بے احتیاطی اور حکومتوں کی غلط پالیسیز کی وجہ سے آلودہ تر ہوتی جا رہی ہے یہاں تک کہ گزشتہ ہفتے بین الاقوامی سروے کے مطابق لاہور کو دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار دے دیا گیا ہے
آلودگی کے سبب سردی کے موسم کے آغاز کے ساتھ ہی لاہور کی فضا میں اسموگ پھیلنا شروع ہو جاتی ہے
لالور میں اسموگ کی بنیادی وجوہات
اس وقت لاہور کی ہوا میں اسموگ کی شرح 348 تک ہے جب کہ 300 سے زیادہ اس شرح کو ماہرین انتہائی خطرناک قرار دیتے ہیں اور اتنی بلند شرح کے سبب لوگ تیزی سے خطرناک ترین امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔
تعمیراتی رقبے میں اضافہ
لاہور میں اسموگ کا سب سے بنیادی سبب آلودگی ہے جس کے مختلف اسباب ہیں جن میں سے سب سے بنیادی وجہ تعمیری علاقے میں اضافہ ہے جس کی وجہ سے درخت تیزی سے کاٹے جا رہے ہیں اور پورا شہر لاہور اینٹوں اور کنکریٹ کی دیواروں کا ایک مجموعہ بن گیا ہے
ٹریفک کا اژدھام
اس کے علاوہ دوسرا سب سے اہم سبب آبادی میں اضافے کے ساتھ ساتھ ٹریفک میں اضافہ ہے جس میں سے زيادہ تر گاڑياں ہوا میں ایسا دھواں چھوڑتی ہیں جو کہ فضا کی آلودگی میں اضافہ کر رہے ہیں
رہائشی آبادی میں فیکٹریوں کی تعمیر کی اجازت
رہائشی آبادی میں قائم فیکٹریاں نہ صرف عوام کی صحت کے لیۓ ایک بڑا خطرہ ہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ غیر معیاری انتظامات کے سبب آلودگی میں اضافے کا بھی سبب بن رہی ہیں اور اسموگ کو بڑھا رہی ہیں
لاہور میں اسموگ کی بلند شرح کے عوام کی صحت پر اثرات
بلند شرح اسموگ مختلف افراد پر مختلف انداز میں اثر انداز ہوتی ہے اس کے علاوہ یہ صرف انسانوں کو ہی متاثر نہیں کر رہی ہے بلکہ اس کا اثر جانوروں پودوں غرض ہر چیز پر پڑا ہے
سانس کے مریضوں کی بڑی تعداد اس سے متاثر ہوئی ہے اور اس تکلیف کے سبب ہسپتال تک داخل ہونے پر مجبور ہو گۓ ہیں ۔ اسموگ کی یہ شرح لوگوں کے جسم میں درد کے ساتھ ساتھ دل کے دورے اور پھپھڑوں کے کینسر کے پھیلاؤ کا سبب بھی بن سکتا ہے
بڑی عمر کے افراد اور بچوں میں نمونیا کے امکانات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور لوگ بڑی تعداد میں ہسپتالوں کا رخ کر رہے ہیں
بلند شرح کے سبب حکومت کے اقدامات
اسموگ کی شرح میں خطرناک حد تک اضافے کے سبب جکومت نے ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کچھ اقدامات کی تفصیلات سےآگاہ کیا ہے
حکومت پنجاب نے اس حوالے سے ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے جس میں انہوں نے اسموگ کی اس شرح کو خطرناک قرار دیا ہے اور اس حوالے سے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کے ساتھ ساتھ اب اسموگ کو بھی صحت کے لیۓ بہت پریشان کن قرار دیا ہے
اس کی وجہ سے بہت سارے لوگ صحت کے سنگین مسائل کا سامنا کر رہے ہیں اور ان تمام صورتحال کو خطرناک قرار دیتے ہوۓ ایک خصوصی حکم جاری کیا ہے جس میں حکومت نے یہ واضح کیا ہے کہ 27 نومبر 2021 سے 15 جنوری 2022 تک لاہور کے تمام دفاتر ، اسکول ، کالج میں ہفتہ اتوار کے علاوہ پیر کو بھی عام تعطیل قرار دی گئی ہے
حکومت کے اس فیصلہ کا سبب لوگوں کی گاڑیوں اور فیکٹریوں کو ایک دن اضافی بند کرنا تھا تاکہ اسموگ کی شرح کو کم کیا جا سکے
بیمار افراد کے لیۓ اس صورتحال میں بہترین مشورہ
اسموگ کے سبب سانس کے مریضوں کی حالت میں شدید خرابی دیکھی جا رہی ہے مگر اس صورتحال میں گھر سے باہر نکلنا مذید خطروں کو دعوت دینے کے برابر ہے اس وجہ سے علاج کا سب سے بہترین طریقہ آن لائن مشاورت ہے اگر آپ صحت کے حوالے سے کسی بھی مسلے کا شکار ہیں اور لاہور کے رہائشی ہیں تو گھر سےباہر نکلنے کے بجاۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ وزٹ کریں یا پھر 03111222398 پر براہ راست ڈاکٹر سے مشورہ طلب کر کے گھر بیٹھ کر علاج کی سہولت حاصل کرین