جمال الدین بھارت کے ایک علاقے کا رہائشی ہے ، وہ پہلی نظر میں عام نظر آنے والا شخص ہے لیکن وہ عام ہے نہیں۔ ایک دن پیٹ میں درد کے ساتھ جاگا اور بعد میں پتہ چلا کہ اس کے تمام اندرونی اعضاء غلط طرف ہیں۔ زندگی بھر کا یہ سرپرائز حال ہی میں ڈاکٹرز کے ذریعے اس کو پیش کیا گیا۔
تحقیق کا انکشاف
جب جمال الدین نے پیٹ میں مسلسل درد کے لیے ڈاکٹر سے مشورہ کیا۔ اسے الٹراساؤنڈ اور ایکس رے کرانے کی تجویزدی گئی تھی جس کی وجہ سے جمال الدین کے جسم کے اندرونی اعضاء کا راز کھل گیا۔ طبی سائنس کی لغت میں، جمال الدین ایک انتہائی ناپید حالت کے ساتھ پیدا ہوا تھا جسے سائٹس انورسس کہتے ہیں۔
جمال الدین کے جسم کے تمام اعضاء قدرتی طور پر غلط طرف موجود ہیں۔ اس کا دل دائیں طرف ہے جبکہ اس کا جگر اورپتا بائیں طرف ہے۔ یہ معاملہ حال ہی میں اس وقت سامنے آیا جب جمال الدین نے پیٹ میں درد کی شکایت کی اور اسے بھارت کے گورکھپور کے ایک ڈاکٹر کے پاس لے جایا گیا۔ ڈاکٹر جمال الدین کے ایکسرے اور الٹراساؤنڈ رپورٹس دیکھ کر حیران رہ گئے۔
ڈاکٹرجو ایک لیپروسکوپک سرجن ہیںانھوں نے کہا، ہمیں ان کے پتے میں پتھری ملی ہے، لیکن اگر پتھری بائیں جانب واقع ہو تو پتھری کو نکالنا انتہائی مشکل ہے۔ ہمیں سرجری کرنے کے لیے تین لیپروسکوپک مشینوں کی مدد لینا پڑے گی ۔ ماہرلیپروسکوپک سرجن کی خدمات حاصل کرنے کے لیۓ اس لنک پرکلک کریں۔
سرجری کے بعد جمال الدین اب صحت یابی کی راہ پر گامزن ہیں۔ جمال الدین کے ڈاکٹر نے کہا کہ جسم کے تمام اعضاء کا غلط سائیڈ پرہونا اس طرح کا پہلا کیس سامنے آیا ہے۔ ایسے مریضوں کا علاج مشکل ہوتا ہے، خاص طور پر جب سرجری کی ضرورت ہو۔آئیے سمجھتے ہیں کہ یہ حالت کیا ہے۔
سائٹس انورسس کیا ہے؟
یہ ایک جینیاتی حالت ہے جس میں سینے اور پیٹ کے اعضاء اپنی عام جگہ کے مقابلے میں ان کی مخالف سمت میں واقع ہوتے ہیں ۔ مثال کے طور پر، دل کا بایاں ایٹریم اور بایاں پھیپھڑا جسم کے دائیں جانب واقع ہوتا ہے۔ پیٹ کی اندرونی ساخت میں، جگر زیادہ تر دائیں کی بجائے بائیں جانب ہوتا ہے۔ اور معدہ جسم کے بائیں کی بجائے دائیں طرف ہوتا ہے۔
یہ حالت کسی شخص کی مجموعی صحت میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کرتی۔ اس وجہ سے، ڈاکٹروں کی طرف سے اکثر ان اعضاء کی جگہ کی سرجری کا مشورہ نہیں دیا جاتا ہے۔ کسی بھی سرجری سے پہلے سائیٹس انورسس کے بارے میں جاننا ضروری ہے۔اس بیماری سے متعلق مزید معلومات کے حصول کے لیۓ یا ڈاکٹر سے اپائنٹمینٹ لینے کے لئے مرہم کی سائٹ مرہم ڈاٹ پی کے وزٹ کریں یا آن لائن اپنے سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے اس نمبر 03111222398 پر رابطہ کریں
سائٹس انورسس کی تفصیلات
یہ ایک بہت ہی کم پائی جانے والی حالت ہے۔ ایک مضمون کے مطابق، یہ ایک اندازے کے مطابق دس ہزار افراد میں سے ایک میں ہوتا ہے۔ سیٹس انورسس کی وجوہات صرف جینیاتی ہیں۔ یہ حالت اس وقت تک پہچانی نہیں جا سکتی جب تک کہ کسی شخص کا اندر سے جائزہ نہ لیا جائے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سیٹس انورسس کوئی بڑی پیچیدگی پیدا نہیں کرتا کیونکہ اعضاء، اگرچہ دوبارہ ترتیب دیئے گئے ہیں، ٹھیک سے کام کرتے ہیں۔ اس کی کوئی علامات نہیں ہوتی ہیں۔
اس بیماری میں آپ کے نظام انہضام میں رکاوٹوں کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سائٹس انورسس بعض اوقات آنتوں کی خرابی کی حالت کا نتیجہ بن سکتا ہے، جس میں آپ کی آنتوں کی صحیح نشوونما نہیں ہوتی ہے۔ جیسا کہ جمال الدین کے معاملے میں ہوا، ایک فرد کسی اور بیماری کا شکار ہو سکتا ہے جو اس کی نئی حالت کی مزید دریافت کا سبب بنتی ہے۔ ایک ڈاکٹر عام طور پر ایکس رے، سی ٹی اسکین، ایم آر آئی، الٹراسونوگرافی یا دل کی دھڑکن سننے کے ذریعے سائیٹس انورسس کی تشخیص کرتا ہے۔
ٹیسٹ ہمیشہ مستند لیبارٹری سے کروانے چاہئیں کیونکہ ٹیسٹ کے نتائج پر ہی آپ کی ممکنہ بیماری کی تشخیص اور علاج کا انحصار ہوتا ہے، اس سلسلے میں بہترین لیب کا انتخاب یہاں سے کریں۔
اس بیماری میں پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں اگر سائیٹس انورسس والے شخص کو سرجری کروانا پڑے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جیومیٹرک کوآرڈینیشن سرجن کے لیے کام کرنے میں دشواری کا باعث ہوں گے۔
سائٹس انورسس کا علاج
سیائٹس انورسس کا علاج بہت سے مریضوں کے لیے، سائیٹس انورسس کسی اور علامات کا سبب نہیں بنتا۔ اگر سایٹس انورسس والے شخص کو دل کی خرابی جیسی پیچیدگیاں ہوں تو ڈاکٹر علامات کا علاج کرے گا۔ اعضاء کی پوزیشن کو ریورس کرنے کے لیے سرجری کی تجویزعام طور پر نہیں کی جاتی ہے۔ دل کی بیماری میں مبتلا افراد کو ادویات کے استعمال کے ساتھ ساتھ اپنے معالج سے مستقل رابطے میں رہنا چاہیۓ۔ اس سلسلے میں بہترین اور قابل کارڈیالوجسٹ سے رابطے کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
مرہم ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|