جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں(ایس ٹی ڈی) کی تعداد ناقابل یقین حد تک زیادہ ہے ،پوری دنیا میں لاکھوں افراد جنسی طر پر منتقل ہونے والے انفیکشن سے متاثر ہوتے ہیں جن میں بہت سے لوگ اس بات سے ناواقف رہتے ہیں اس کہ وجہ یہ ہے کہ اس کی کچھ خاص علامات موجود نہیں ہیں
لیکن جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفیکشن سے متاثر ہونے والے افراد میں اگر بر وقت تشخیص نہ کی جائے تو اس کے بہت برے اور طویل مدتی اثرات مرتب ہوتے ہیں ، اگر اپ بھی جنسی طور پر متحرک ہیں تو اپ کو اہنی صحت اور اپنے پارٹنر کی حفاظت کے لئے اقدامات کرنے چاہئے،محفوظ ٹیسٹنگ جنسی عمل سے ہونے والے انفیکشن کے خطرے کو کم کرسکتی ہے تاکہ بروقت علاج حاصل کر کے پیچیدگیوں سے بچا جا سکے
جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفیکشن کا پتہ جتنی جلدی ممکن ہو لگ جائے تو بہتر ہے اور پتہ لگتے ہی اس کا علاج کروانا ضروری ہے کیونکہ جتنی جلدی جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں( ایس ٹی ڈی) کی تشخیص اور علاج کیا جائے اتنا ہی بہتر ہے
جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریاں
جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں کی 20 سے زیادہ اقسام ہیں جن میں چند ایک جان لیوہ بھی ہو سکتی ہیں۔ ان بیماریوں میں شامل ہیں کلیمائڈ، ہرپس،سوزاک، ایچ آئی وی، آتشک، زیر ناف چوٹیں
جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں کے اثرات
ایس ٹی ڈی کے لئے کئے جانے والے ٹیسٹ اور علاج کو بڑھاوا نہیں دیا جا سکتا کیونکہ یہ آسانی سے منتقل ہوتے ہیں لیکن اگر اس کا علاج نہ کیا جائے تو یہ سنگین بھی ہو سکتے ہیں اور ممکنہ طور پر تباہ کن اور طویل مدتی پیچیدگیوں کا باعث بن سکتے ہیں جن میں شامل ہیں
زنانہ، مردانہ بانجھ پن، اندھاپن، ہڈیوں کی خرابی، دل گردے دماغ کو نقصان پہنچنا، رحم کے نچلے حصے کا کینسر، اندام نہانی، عضو تناسل،مقعد کا کینسرشرونیی سوزش کی بیماری،ٹیوبل حمل،پیشاب یا جماؑع کے دوران درد ، موت۔
بانجھ پن
یو ایس سنٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) کا تخمینہ ہے کہ غیر تشخیص شدہ اور غیر علاج شدہ ایس ٹی ڈی ہر سال کم از کم ہزاروں خواتین میں بانجھ پن ہونے کا سبب بن رہے ہیں سوزاک اور کلیمائڈ دو عام جنسی طور پرمنتقل ہونے والے انفیکشن ہیں جو خواتین میں بانجھ پن کی وجہ بنتے ہیں ، علاج نہ کئے جانے کی صورت میں دونوں ہی متحرک ہو سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ شرونیی سوزش کی بیماری جو کہ بچہ دانی، فیلوپین ٹیوب، رحم یا گریوا کا انفیکشن ہے ،اس کی وجہ سے ہو سکتا ہے ۔ اس کے علاوہ کلیمائڈ مردوں میں بھی بانجھ پن کی وجہ بنتا ہے 2019 میں سائنسدانوں کو متاثرہ مردوں کے خصیوں میں کلیمائڈ کے انفیکشن کے شواہد ملے ہیں،اور جانوروں کے مطالعے سے یہ ثابت ہوا ہے کہ کلیمائڈ سپرم کی پیداار کو متاثر کرتا ہے
کینسر
سی ڈی سی کے مطابق ہیومن پیپیلوما وائرس سب سے عام جنسی طور پر منتقل ہونے والا وائرس ہے ، جو بہت تیزی سے پھیلتا ہے اور بہت سے لوگوں میں کینسر کی وجہ بن سکتا ہے ، یہ وائرس ، عضوتناسل ،مقعد، وولول ، اندام نہانی کے کینسر کا سبب بن سکتا ہے 2020 کے مطالعے کے مطابق ہیومن پیپلوما وائرس 70 فیصد منہ کے کینسر، 90 فیصد مقعد کے کینسر، 60 فیصد عضو تناسل کے کینسراور 70 سے 75 فیصد اندام نہانی اور وولول کے کینسر کا سبب بنا
اندھا پن
آتشک ، بصری مسائل کا سبب بن سکتی ہے بشمول بصری تیکشنتا اور اندھا پن اس کے علاوہ ہرپیس بھی انکھوں کو متاثر کو سکتا ہے امریکہ کی اکیڈمی اف اوپتھلمولوجی کے مطابق ہرپیس انفیکشن کارنیا کے داغ کا سبب بن سکتا ہے ، اس کے علاہ یہ ریٹینا کی سوزش کی وجہ بن سکتا ہے ،آنکھ کا سب سے اندرونی اور حساس حصہ جو داغ اور اندھے پن کا باعث بن سکتا ہے
گٹھیا
جوڑوں کا درد اور سختی کا تعلق بھی جنسی تعلقات سے ہو سکتا ہے ردعمل والی گٹھیا بھی گٹھیا کی ہی ایک قسم ہے جو ایس ٹی ڈی انفیکشن کے خلاف مدافعتی نظام کے زیادہ ردعمل کی وجہ سے ہوتی ہے۔ ردعمل والی گٹھیا کی وجہ بننے والے جنسی انفیکشنز میں شامل ہیں سوزاک، کلیمائڈ اور ایچ آئی وی۔ ردعمل والے گٹھیا کے زیادہ تر معاملات علاج سے ٹھیک ہو جاتے ہیں لیکن کچھ افراد میں اس کی دائمی علامات موجود ہوتی ہیں۔
ڈیمنشیا
آتشک اعصابی نظام پر حملہ کر سکتا ہے اور روئے کی تبدیلی،حسی کمی، نقل و حرکت میں دشواری، فالج اور ڈیمنشیا کا باعث بن سکتا ہے ۔ اس کے علاوہ کچھ سائنسدانوں کا ماننا ہے کی ہرپس اور الزائمر کے درمیان بھی تعلق پایا جاتا ہے ، الزائمر سے متاثر افرد کے دماغ میں ہرپس کا ڈی این اے پایا گیا جس سے 2019 میں انہوں نے اتفاق کیا کہ ہرپس الزائمر کی وجہ نہیں بنتا لیکن اس بیماری کو تیز کر دیتا ہے
جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں کی روک تھام
آپ کچھ آسان اقدامات اپنا کر خود کو جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں ے بچا سکتے ہیں سب سے پہلے تو ایسے کسی شخص سے جنسی تعلق قائم نہ کریں جسے جننانگ کے زخم، خارش، خارج ہونے والی یا دیگر علامات ہوں
اس کے علاوہ جنسی تعلق کے دوران کنڈوم کا استعمال کریں،جماؑع سے پہلے اور بعد میں خود کو اچھے سے دھویں،ہیپاٹائٹیس بی کی ویکسین لگوائیں اور ایچ آئی وی کا ٹیسٹ کرائیں
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|