نیند میں چلنا،باتیں کرنا یہاں تک کہ نیند میں گاڑی چلانا بھی نیند کی خرابی کی اقسام ہیں جن کے متعلق آپ نے سنا ہو گا ممکن ہے کہ ان کا تجربہ آپ نے بھی کیا ہو۔ لیکن ایک نیند کی خرابی جس سے شاید آپ واقف نہ ہوں وہ ہے سیکس سومنیا یا نیند کی جنس۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب کوئی فرد نیند میں جنسی عمل میں مشغول ہوتا ہے، یہ حالت جنسی خوابوں سے مختلف ہوتی ہے کیونکہ جنسی خوابوں میں جوش اور انزال کے علاوہ جنسی حرکات شامل نہیں ہوتی ہیں
سیکس سومنیا کیا ہے؟
سیکس سومنیا کو پیراسومنیا کی ایک قسم سمجھا جاتا ہے ، ایک غیر معمولی سرگرمی، رویہ یا تجربہ جو نیند کے دوران ہوتا ہے ۔ سیکس سومنیا نسبتا ایک نئی حالت ہے جس کا باضابطہ پہلا کیس 1986 میں رپورٹ ہوا تھا 2015 کی ایک تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں سیکس سومنیا کے صرف 94 کیسز رپورٹ کئے گئےہیں
سیکس سومنیا کےشکار افراد نیند سے متعلق جنسی روے کا تجربہ کرتے ہیں یہ روے مشت زنی سے لیکر جنسی ملاپ تک ہوتے ہیں۔
نیند کی جنس (سیکس سومنیا)کی علامات
یہ اکثر خود کو چھونے یا جنسی حرکات کا سبب بنتا ہے لیکن یہ کسی فرد کو انجانے میں دوسروں کے ساتھ جنسی قربت حاصل کرنے کا سبب بھی بن سکتا ہے، سب سے پہلے آپ کا روم میٹ، پارٹنریا والدین ہوتے ہیں جو اس حالت کی علامات کو محسوس کر سکتے ہیں۔ جنسی شراکت دار یہ بھی محسوس کر سکتے ہیں کہ ان کا ساتھی کی جنسی جارحیت میں غیر معمولی حد تک اضافہ ہو رہا ہے سیکس سومنیا کی علامات میں شامل ہیں
پیار کرنا یا رگڑنا، کراہنا، بھاری سانس لینا یا دل کی رفتار بڑھنا، پسینہ آنا، مشت زنی، شرونیی زور،کسی اور کے ساتھ فورپلے کرنا، جنسی ملاپ، شہوت، جنسی واقعات کی یاد نہ ہونا،واقعات کے دوران خلا مین گھورنا،واقعات کے دوران جاگنے میں دشواری،دن میں اس سے انکاری ہونا،نیند میں چلنا یا بات کرنا۔
اس بیماری کے دوران جسمانی علامات کے علاوہ سیکس سومنیا نقصان دہ جذباتی ، نفسیاتی یہاں تک کہ مجرمانہ نتائج بھی لے سکتا ہے۔
سیکس سومنیا کے محرکات
پیراسومنیا کی طرح یہ بھی ایک خلل کی وجہ سے ہوتا ہے یہ خلل اس وقت پیدا ہوتے ہیں جب دماغ گہری نیند کے چکروں کے میں گم ہوتا ہے اس خلل کو کنفیوژن ارسولز کہا جاتا ہے۔
اگر چہ سیکس سومنیا کی وجوہات نامعلوم ہیں لیکن اس حالت میں واضح خطرے کے عوامل موجود ہیں جن میں شامل ہیں نیند کی کمی، انتہائی تھکن، زیادہ شراب نوشی، منشیات کا استعمال، بےچینی، تناؤ، نیند کی خرابی یا نیند میں خلل، سفر،کسی کے ساتھ بستر بانٹنا وغیرہ
جو لوگ بچپن میں پیراسومنیا سے متاثر ہوتے ہیں اکثر وہ جوانی میں سیکس سومنیا کا شکار ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ بعض طبی حالتیں بھی سیکس سومنیا کا سبب بنتی ہیں جیسے کہ رکاوٹ والی نیند، معدے کی بیماری،آنتوں کی تکلیف، نیند میں چلنے کی تاریخ، کرون کی بیماری، کولائٹس، درد شقیقہ،مرگی،اضطراب کی دوائیں، پارکنسز کی بیماری وغیرہ
سیکس سومنیا کا علاج
اس بیماری کے علاج کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ صحت مند اور باقاعدہ نیند اور جاگنے کے شیڈول کو برقرار رکھا جائے کیونکہ شواہد ملتے ہیں کہ مستقل اعلی معیار کی نیند کو برقرار رکھنے سے سیکس سومنیا کی علامات میں کمی دیکھی جاتی ہے یا یہ مسئلہ حل ہو جاتا ہے
اس کے علاوہ بعض صورتوں میں اینٹی ڈپریسینٹ ادویات ، سلیپنگ پلز کے ذریعے یا ان بنیادی امراض کے علاج کے ذریعے جو سلیپنگ ڈس آرڈر کی وجہ بنتے ہیں علاج کیا جاتا ہے ۔اس بیماری کے ہر کیس کے علاج میں طرز زندگی کی تبدیلیاں شامل تھیں چونکہ یہ بیماری لوگوں پر منفی اثرات ڈالتی ہے لہذا اس کے علاج کا بہترین طریقہ سوتے ہوئے تنہائی ہے
ماہر نفسیات سے ملنا اس بیماری سے وابستہ شرمندگی کے جذبات کو کم کر سکتا ہے ۔ اس بیماری سے متاثر افراد کاؤنسلنگ کے ذریعے اس بیماری کے اثرات کو کم کر سکتے ہیں
تشخیص
اس بیماری کی طبی لحاظ سے درجہ بندی حال ہی میں کی گئی ہے لہذا اس کی تشخیص کے لئے کوئی خاص طریقہ کار موجود نہیں ہے ایک ماہر نفسیات جو اکثر نیند کی خرابی میں مہارت رکھتا ہے وہ طبی تاریخ، علامات، محرکات کا جائزہ لیکر سیک سومنیا کی تشخیص کر سکتا ہے
پیچیدگیاں
کچھ لوگ یہ جان کر شرمندہ ہوتے ہیں کہ انہوں نے انجانے میں وہ کام کئے ہیں جو انہیں یاد بھی نہیں ہیں، جنسی عمل کی شروعات یا اس میں مشغول فرد کے تکنیکی طور پر بے ہوش ہونے کی وجہ سے اس فرد کے اپنے ساتھی کے ساتھ تعلقات خراب اور پیچیدہ ہو سکتے ہیں بعض اوقات تو بات عدالت تک پہنچ جاتی ہیں یا جنسی زیادتی کی شکایت کا سبب بنتی ہے۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|