سیپٹوپلاسٹی سرجری کا ایک طریقہ کار ہے جو ٹیڑھے ناک کے سیپٹم کو ٹھیک کرنے کے لئے کی جاتی ہے ، یہ ناک کے ذریعے ہوا کے بہتر بہاؤ کی اجازت دیتی ہے اور سانس لینے میں بہتری لا سکتی ہے ۔ سیپٹم وہ کارٹیلیج ہے جو ناک کے نتھنوں کو دو حصوں میں تقسیم کرتا ہے یہ ایک آسان طریقہ کار ہے جس کے بعد زیادہ تر مریض سرجری کے دن ہی گھر جا سکتے ہیں۔
سیپٹوپلاسٹی کیا ہے؟
سیپٹوپلاسٹی ناک کے اندر سرجری ہے جس سے ٹیڑھے سیپٹم کو سیدھا کیا جاتا ہے ۔ سیپٹم ، بالغوں میں تقریبا 7 سینٹی میٹر لمبا (5۔2 سے 3 انچ)، کارٹیلج اور ہڈی سے بنا ہوتا ہے یہ ناک کے اندر دو نتھنوں کو الگ کرتا ہے
ٹیڑھا سیپٹم کیا ہے؟
ایک سیپٹم کو اس وقت منحرف کہا جاتا ہے جب یہ سیدھا ہونے کے بجائے ٹیڑھا ہو یا جھکا ہوا ہو۔ ایک منحرف سیپٹم ناک کے ایک یا دونوں نتھنوں میں ہو سکتا ہے اور ہوا کے دباؤ میں مداخلت کر سکتا ہے اور یہ قدرتی طور پر بڑھتا ہے
منحرف سیپٹم کی تشخیص کیسے کی جاتی ہے؟
ایک ڈاکٹر ناک کے اندر معائنہ کریگا، ممکنہ طور پر اینڈو سکوپی کر کے یا ایک کمپیوٹڈ مونو گرافی یا سیٹی اسکین بھی کیا جا سکتا ہے لیکن ہمیشہ ان کی ضرورت نہیں پڑتی ہے۔ تشخیص کے بعد ڈاکٹر علاج تجویز کریگا بشمول سیپٹوپلاسٹی
ناک میں رکاوٹ کی دیگر وجوہات کیا ہیں؟
ناک میں رکاوٹ کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں جیسے کہ الرجی، پولپس یا ٹربائٹس ۔ اسٹرائڈ ناک کے اسپرے ٹربائٹس میں سوجن کو کم کر سکتے ہیں اور چپکنے والی ناک کی پٹیاں عارضی طور پر آرام فراہم کر سکتی ہیں۔
سیپٹوپلاسٹی کیوں ضروری ہے؟
سیپٹوپلاسٹی ایک منحرف سیپٹم کو درست کرنے کا واحد طریقہ ہے جو ناک کے ذریعے سانس لینے کو مشکل بنا کر منہ سے سانس لینے پر مجبور کر سکتا ہے ۔ منہ سے سانس لینے پر منہ خشک ہو سکتا ہے ۔ اس مسئلے کی وجہ سے ناک کے ذریعے سانس لیںے میں رات کے وقت اور بھی زیادہ مشکل پیش آسکتی ہیں جو نیند میں خلل ڈالنے کا باعث بن سکتی ہے
بعض اوقات سیپٹوپلاسٹی دیگر طبی طریقوں کا حصہ ہوتی ہے بشمول ہڈیوں کی سرجری یا ناک کے ٹیومر کو ہٹانا۔ اگرچہ سیپٹوپلاسٹی سے ناک کی شکل نہیں بدلی جاتی لیکن اسے ناک کی شکل تبدیل کرنے والی سرجری میں شامل کیا جا سکتا ہے
سیپٹوپلاسٹی کا طریقہ کار
سب سے پہلے تو ڈاکٹر آپ کی طبی تاریخ لے گا اس بات کی جانچ کریگا کہ آپ کسی قسم کی بیماری کا شکار تو نہیں، آپ کے چند خون کے ٹیسٹ کروائے جائیں گے ، یہ جانچ کی جائے گی کہ آپ کس قسم کی ادویات اور سپلیمینٹس لے رہے ہیں۔ سرجری سے پہلے ڈاکٹر آپ کو خون پتلا کرنے والی دوائیں بند کرنے کو کہے گا جیسے کہ ایسپرین ۔
سرجری سے قبل مریض کو جنرل اینستھیزیا دیا جاتا ہے یعنی سرجری کے دوران مریض سو رہا ہوتا ہے۔ طریقہ کار مکمل طور پر ناک کے اندر ہوتا ہے ۔ ڈاکٹر ناک کے ایک طرف کی دیوار کاٹتا ہے اور میوکوسا کو اٹھاتا ہے۔اس کے بعد ڈاکٹر سیپٹم کی ہڈی اور کارٹیلج کو نئی شکل دینے کی کوشش کرتا ہے ۔
بعض اوقات ہڈی اور کارٹیلج کے کچھ حصوں کو ہٹادیا جاتا ہے اور اسے نئی شکل دی جاتی ہے اور دوبارہ جگہ دی جاتی ہے پھر میوکوسا کو سیپٹم پر واپس رکھ دیا جاتا ہے اس کے بعد ڈاکٹر ناک کے ٹشو کو جگہ پر رکھتے ہیں اور خون کے باہؤ کو روکنے کے لئے سپلنٹ یا نرم پیکنگ رکھی جاتی ہے اورٹانکے لگائے جاتے ہیں
سیپٹوپلاسٹی سے جڑے خطرات
اس سرجری کے خطرات بہت کم ہیں ایک خطرہ جو ہو سکتا ہے وہ یہ ہے کہ سرجری کے دوران خون زیادہ بہہ سکتا ہے ، خاص طور پر اگر مریض کا خون زیادہ پتلا ہو تو ،اس کے علاوہ انفیکشن ہو سکتا ہے کیونکہ ناک کا اندرونی حصہ جراثیم سے پاک نہیں ہے لیکن یہ بہت کم ہی ہوتا ہے
اس کے علاوہ ریڑھ کی ہڈی کے سیال کا رساؤ ممکن ہے ایسا اس لئے ہو سکتا ہے کیونکہ سیپٹم کا اوپری حصہ کھوپڑی اور دماغ کے قریب ہوتا ہے جو حفاظتی دماغی اسپائنل سیال سے گھرا ہوتا ہے اگر ریڑھ کی ہڈی کی رطوبت نکل جائے تو اس کا نتیجہ انفیکشن ہو سکتا ہے یہ میننجائٹس کا باعث بن سکتا ہے ۔ ایک مسئلہ جس میں دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے اردگرد جھلیوں کی سوزش شامل ہوتی ہے
اس کے ساتھ ساتھ اوپری دانتوں، ہونٹوں یا ناک کی نوک میں بے حسی بھی ہو سکتی ہے ، اس کے علاوہ ناک کے پردے میں سوراخ بھی اس سرجری کے نتیجے میں ہو سکتا ہے۔ بعض اوقات ناک کے پردے کا سورراخ کسی علامات کے بغیر ہوتا ہے لیکن اگر اس کی علامات ظاہر ہوں تو ڈاکٹر پردے کی سوراخ کو بند کر سکتا ہے
بعض اوقات سیپٹوپلاسٹی کے نتیجے میں ذائقہ ، بو اور آواز کے معیار میں بھی تبدیلی آسکتی ہے ۔ویسے تو 90 فیصد سے زیادہ مریض اس سرجری کے بعد بہتر طور پر سانس لینے سے لطف اندوز ہوتے ہیں لیکن کچھ ایسا نہیں کرتے ہیں کیونکہ یہ تکلیف واپس آسکتی ہے
سیپٹوپلاسٹی کے بعد احتیاطیں
پہلے دن آرام کریں، ناک کو نہ رگڑیں اور نہ ہی چھویں،اس میں سے خون بہہ سکتا ہے اگر چھینک آئے تو کوشش کریں کہ منہ سے چھینکیں، درد اور سوجن کو کم کرنے کے لئے ناک اور انکھ کے اوپری حصے پر برف کی ٹکور دے سکتے ہیں، رات کو دو تکیے رکھ کر سوئیں۔ سرجری کے بعد 24 گھنٹے تک شاور نہ لیں
انفیکشن سے بچنے کے لئے کچھ دنون تک دھول مٹی والی جگہوں پر جانے سے اور نزلہ زکام کے شکار افراد سے دور رہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ جھکنے اور بھاگنے دوڑنے سے چند دن تک پرہیز کریں
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|