حاملہ ہونے کی خواہش ہر شادی شدہ خاتون کے اندر پوشیدہ ہوتی ہے مگر یہ ایک نقطہ اگر غور کیا جاۓ تو ہم سب کے سامنے آتا ہے کہ ہمیں اپنے عزیز اقارب کے زيادہ تر خواتین کے حاملہ ہونے کی خبر سردیوں کے موسم میں ہی سننے کو ملتی ہے جن کے بچے یا تو ستمبر میں پیدا ہوتے ہیں یا ان کے پیدائش کی تاریخ نومبر ہوتی ہے
سردیوں میں حاملہ ہونے کی بڑی وجوہات
یہ محض اتفاق نہیں ہے کہ زيادہ تر شادی شدہ جوڑے سردی کے موسم میں خوشخبری پاتے ہیں بلکہ اس کے پیچھے ماہرین اور سائنسدانوں کے نزدیک بڑی حکمت پوشیدہ ہوتی ہے جس کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے
اسپرم کی طاقت سردی میں بڑھ جاتی ہے
سال 2018 میں کیۓ گۓ ایک سروے کے مطابق مردوں کے اسپرم کی طاقت میں درجہ حرارت میں کمی کے سبب اضافہ ہو جاتا ہے جو کہ حمل کے ٹہرنے کی ایک بڑی وجہ ہوتی ہے ۔ مردانہ اسپرم جب مرد کے جسم سے نکل کر عورت کے بیضے سے ملاپ کرتے ہیں اس دوران درجہ حرارت میں کمی اس حوالے سے بہت مددگار ثابت ہوتی ہے کہ ان اسپرم کی فعالیت میں درجہ حرارت کی کمی کے سبب اصافہ ہو جاتا ہے
خواتین کے ہارمون زيادہ فعال ہوتے ہیں
انسان کے جسم کے اینڈوکرائن نظام کو مناسب انداز میں کام کرنے کے لیے مقررہ درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے یہ درجہ حرارت اس حوالے سے بہت اہم ہوتا ہے کہ یہ ہارمون کےافراز کا سبب ہوتا ہے
ٹھنڈے موسم میں یہ نظام قدرتی طور پر توازن کی حالت میں آجاتا ہے اسی وجہ سے جیسے ہی اس کو موقع ملتا ہے یہ فوری طور پر حاملہ ہو جاتی ہیں
دن چھوٹے اور راتیں لمبی ہوتی ہیں
سردی کی راتیں لمبی ہوتی ہیں جس کی وجہ سے جوڑوں کو زيادہ وقت ایک دوسرے کے ساتھ گزارنے کا وقت ملتا ہے اس وجہ سے زيادہ انٹر کورس ہوتا ہے اور حمل کے ٹہرنے کے امکانات میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے
اس صورت میں جو جوڑے اپنی فیملی کو پلان کر رہے ہیں ان کے لیۓ یہ ایک نادر موقع ہوتا ہے ان دنوں میں تھوڑی سی کوشش سے خواتین حاملہ ہو سکتی ہیں اور اگر اس میں کامیابی نہ ہو سکے تو اس صورت میں اپنی ماہر گائنا کو لوجسٹ سے بھی رہنمائي لی جا سکتی ہے
چھٹیاں ہوتی ہیں
اگرچہ ہمارے ملک میں گرمی کی بھی چھٹیاں ہوتی ہیں مگر گرمی کے موسم میں دیگر حالات سازگار نہ ہونے کے سبب حاملہ ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں جب کہ سردی کے موسم میں جب انسان کی چھٹیاں بھی ہوتی ہیں تو ذہنی دباؤ میں کمی واقع ہوتی ہے جو حاملہ ہونے میں بہت مددگار ثابت ہوتا ہے
ٹیسٹیرون کی شرح میں اضافہ
تحقیقات سے یہ بھی سامنے آیا ہے کہ سردی کے موسم میں مردوں کے جسم میں ٹیسٹیرون کے لیول میں اضافہ ہو جاتا ہے اس لیول میں اضافے کے سبب ان کے اندر قربت کی خواہش میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے
جس کی وجہ سے ان کے قربت کے پل زيادہ ہو جاتے ہیں یہ قربت کے پل اور اس کے ساتھ اسپرم کی بہترین کوالٹی ان کے ساتھی کے حاملہ ہونے کا سبب بن جاتی ہے
سردی میں حاملہ ہونے کی صورت میں بچے پر اثرات
تحقیق کے مطابق جو خواتین سردی کے موسم میں حاملہ ہوتی ہیں ان کے بچوں کی پیدائش ، اگست ، ستمبر یا نومبر میں ہوتی ہے ایسے بچے گرمی کے موسم میں حاملہ ہونے والے بچوں کے مقابلے میں زيادہ وزن کے حامل اور صحت مند ہوتے ہیں
اس کے ساتھ ساتھ جو بچے اس موسم میں پیدا ہوتے ہیں ان کے حمل کے دوران سردی کے موسم کے سبب زيادہ طاقت والی غذاؤں کا استعمال کیا جا سکتا ہے جو کہ بچے کی نشو نما کےلیۓ بہت معاون ثابت ہو سکتی ہے
اس حوالے سے حاملہ ہونے کے بعد ماہر غذائيت سے مدد لی جا سکتی ہے جو کہ بچے کی صحت اور اس کی ضروریات کے حوالے سے بہترین ڈائٹ پلان ترتیب دے سکتے ہیں جس کے استعمال سے ماں اور بچے دونوں کی نشونما بہترین انداز میں کی جا سکتی ہے