سیب کےسرکہ کے استعمال سےگھریلو علاج ممکن ہے ۔ صدیوں سے سیب کے سرکہ کو کھانوں میں اور ادویات میں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ہم ہمیشہ سے یہ سنتے آرہے ہیں کہ یہ بہت سے صحت کے مسائل کو حل کر سکتا ہے۔لیکن اب تو جدید تحقیق بھی اس بات کی تائید کرتی ہے۔ سیب کے سرکہ میں مختلف صحت مند خصوصیات موجود ہیں بشمول اینٹی مائیکروبیل اور اینٹی آکسیڈینٹ۔
اس کے علاوہ سیب کے سرکہ کے استعمال کرنے سے صحت کے بہت سے مسائل کا حل پا سکتے ہیں۔جیسے کہ
وزن کم کرنے میں مدد،کولیسٹرول میں کمی،بلڈ شوگر کی سطح میں کمی،جلد کی صحت کو فروغ
سیب کے سرکہ میں موجود صحت مند مادہ
سیب کے سرکہ کو دو قدمی عمل سے تیار کیا جاتا ہے۔سب سے پہلے پسے ہوئے سیبوں کو خمیر سے الگ کرتا ہے جو شکر کو خمیر کرتا ہے اور انہیں شراب میں بدل دیتا ہے۔ پھر بیکٹریا کا اضافہ شراب کو مزید خمیر کر کے اسے ایسیٹک ایسڈ میں بدل دیتا ہے
ایسیٹک ایسڈ سرکہ کو اس کی مضبوط کھٹی بو اور ذائقہ دیتا ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ ایسیٹک ایسڈ سیب کی افادیت کو بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔اگرچہ یہ بہت سارے وٹامنز اور منرلز پر مشتمل نہیں ہوتا پر تھوڑی مقدار میں پوٹاشیم پیش کرتا ہےاور اچھی برنڈ کے سرکہ میں اینٹی آکسیڈینٹ اور امائنو ایسڈ موجود ہوتے ہیں
نقصان دہ مادہ کو مارنے میں مدد دی یتا ہے۔سرکہ بیکٹریا سمیت پیتھوجنز کو مارنے میں مدد دیتا ہے۔لوگوں کا ماننا ہے کہ سرکہ صدائی اور جراثیم مارنے، جوؤں، مسوں اور کان کے انفیکشن کے علاج کے لئے استعمال ہوتا ہے۔اس کے علاوہ زخموں کی صفائی کے لئے بھی سرکہ کا استعمال کیا گیا۔
اس کے علاوہ یہ غذائی محافظ کے طور پر بھی استعمال ہوتا ہے۔ کھانوں کو زیادہ عرصے تک محفوظ رکھنے کے لئے اسے ملایا جاتا ہے۔اگر آپ کھانوں کو زیادہ عرصے تک محفوظ رکھنے کا طریقہ ڈھونڈ رہے ہیں تو ایپل سائیڈر اس میں آپ کی مدد کر سکتا ہے۔
سیب کے سرکہ استعمال کرنے سے شوگر کنٹرول
آج تک سرکہ کی سب سے قابل اطلاق ذیابیطس کے علاج میں مدد مل رہی ہے۔ذیابیطس دراصل انسولین کے خلاف مزاحمت یا انسولین پیدا نہ کرنے کی وجہ سے ہوسکتی ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بلڈ شوگر کی زیادتی بہت سی بیماریوں اور بڑھاپے کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے۔
شوگر کو کنٹرول کرنے کا بہترین طریقہ پرہیز اور ادویات کا استعمال ہے۔
پر سیب کا سرکہ بھی بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ سرکہ بلڈ شوگر اور انسولین کی سطح کو کم کرنے میں درج ذیل طریقے سے مدد کر سکتا ہے۔
تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ سرکہ میں موجود زیادہ کارب کھانے کے دوران انسولین کی حساسیت کو 19 فیصد سے 34 فیصد بہتر بنا سکتا ہےاور سوگر اور انسولین کے ردعمل کو کم کر سکتا ہے۔
شوگر کے مریضوں پر کی گئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ رات کو سونے سے قبل دو چمچ سیب کےسرکہ کو پینے پر صبح خالی پیٹ بلڈ شوگر میں 4 فیصد کمی واقع ھوتی ہے۔
وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے
کئی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ سرکہ وزن گھٹانے میں لوگوں کی مدد کر سکتا ہے۔ موٹاپا اپنے آپ میں ہی کئی بیماریوں کی وجہ بن سکتا ہے کئی انسانی مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ سرکہ بھرپور ہونے کے جذبات کو بڑھا سکتا ہے اور وزن کم کرنے کی وجہ بن سکتا ہے۔
زیادہ کارب کھانوں کے ساتھ سرکہ کا استعمال بھرپوری کے احساس کو بڑھا کر کھانے کی خواہش کو کم کر دیتا ہے اور کم کیلوریز کے استعمال کا باعث بنتا ہے۔
اس کے ؑعلاوہ موٹاپے کا شکار 175 افراد پر تحقیق کرنے سے پتہ چلا ہے کہ سیب کے سرکہ کا استعمال پیٹ کی چربی گھٹانے اور وزن کی کمی کا باعث بنتا ہے۔اس سلسلے میں سیب کے سرکے کے استعمال سے کافی مدد مل سکتی ہے۔
جلد کی صحت کو فروغ دے سکتا ہے۔
سیب کے سرکہ کا استعمال جلد کے مسائل جیسے خشک جلد اور ایگزیما کے لئے ایک عام علاج مانا جاتا ہے۔جلد قدرتی طور پر قدرے تیزابیت والی ہوتی ہے ۔ ٹاپیکل ایپل سائیڈر سرکہ کا استعمال جلد کے قدرتی پی ایچ کو دوبارہ بحل کرنے میں مدد دیتا ہے اور جلد کی حفاظت کرتا ہے۔
اس کی اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ایکزیما اور جلد کی دیگر حالتوں سے منسلک انفیکشنز کو روکنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔پر بعض اوقات جلد کی حالتوں میں سرکہ جلد کی جلن کا باعث بن سکتا ہے لہذا بہت زیادہ حساس جلد یا خراب جلد پر سرکہ لگانے کے بجائے ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔
امراض قلب موت کی اھم وجہ میں سے ایک ہے۔ اس کے پیچھے بہت سے عوامل ہو سکتے ہیں ۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ سرکہ اب بہے سے عوامل کے خلاف کام کرتا ہے ، پر ان میں سے بھت سے مطالعے جانوروں پر ہوئے
یہ جانوروں کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے سیب کےسرکہ کا استعمال کولیسٹرول اور ٹرائیگلیسرائیڈ کی سطح کو کم کرسکتا ہے اور دل کے امرض کے کئی عوامل کو کم کرسکتا ہے۔
غرض سیب کے سرکہ کا استعمال نا صرف کھانوں ذائقۃ لاتا ہے بلکہ یہ صحت کے بہت سے مسائل کا گھریلو حل بھی ہے۔
خوراک اور استعمال کا طریقہ
سیب کے سرکہ کا استعمال کرنے کا بہترین طریقہ اسے روزمرہ کے کھانوں میں استعمال کرنا ہے۔یہ سلاد اور گھریلو ماونیز جیسے کھانوں میں استعمال ہوتا ہے ۔کچھ لوگ اسے پانی میں گھول کر ایک مشروب کے جیسا پینا پسند کرتے ہیں۔
خوراک: 2 بڑے چمچ (کھانے کے) سرکہ
پانی : 1 گلاس میں گھول کر پی لیں
ابتداء میں چھوٹی چھوتی خوراکوں سے شروع کریں اور بعد میں اضافہ کرتے جائیں۔ کیونکہ سرکہ کا حد سے زیادہ استعمال صحت پر مضر اثرات مرتب کر سکتا ہے ۔کچھ غذائی مہرین نامیاتی ،فلٹر شدہ سیب کے سرکہ ا کاستعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں
کیونکہ ان میں”ماں” ہوتی ہے۔ماں” موتھر” سے مراد خمیر اور بیکٹریا کا مجموعہ ہے جو کہ ابال کے دوران بنتا ہے۔اگر آپ ایپل سائڈر کی بوتل کو غور سے دیکھیں تو اس میں ماں” کے تار تیرتے ھوئے نظر آئیں گے۔