پاکستانی پکوانوں کا ایک مصالحے دار، کرسپی اور مزیدار ڈیپ فرائیڈ روایتی حصہ ہیں جیسے کہ سموسے، جلیبی یا پوری وغیرہ لیکن پکوڑے برسوں سے پورے برصغیر میں رمضان کے مقدس مہینے میں پسندیدہ افطار آئٹم کے طور پر بناۓ اور کھاۓ جاتے ہیں۔ چاہے رمضان کے روزے گرمیوں میں لمبے اور جلنے والے ہوں یا سردیوں کے ٹھنڈے اور چھوٹے دن ہوں۔ گھر کی خواتین اسے گھر پر تیار کرتی ہیں یا بازار سے خریدتی ہیں،اس کے بغیر افطار نامکمل رہتا ہے۔
ایک معیاری پکوڑے میں تقریبا سو کیلوریز ہوتی ہیں جو تعداد کے ساتھ بڑھ کر وزن میں اضافہ کرتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ خوراک اور صحت کے بارے میں شعور رکھنے والے بہت سے لوگ ہر رمضان سوچتے ہیں کہ اس سے پرہیز کریں پھر بھی پکوڑے چکھے بغیر رمضان نہیں گزار سکتے۔ اس بلاگ میں ہم پکوڑوں کے فوائد اور نقصانات اور کم کیلوری والے پکوڑے بنانے کی ترکیب آپ سے شیئر کریں گے۔
پکوڑے کھانے کے مضر اثرات
ڈیپ فرائیڈ پکوڑے مزیدار ہو سکتے ہیں لیکن صحت مند نہیں۔ پکوڑوں میں عام طور پر چکنائی زیادہ ہوتی ہے اور اس لیے کیلوریز بھی زیادہ ہوتی ہیں۔ پکوڑے کی ضرورت سے زیادہ مقدار لینے کے کچھ مضر اثرات درج ذیل ہیں۔
موٹاپا
چکنائی اور تلی ہوئی غذائیں وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہیں جس کے نتیجے میں موٹاپے کی بیماری پیدا ہو سکتی ہے۔ اگر احتیاط نہ کی جائے تو موٹاپا ہائی بلڈ پریشر، دل کے مسائل، ذیابیطس اور یہاں تک کہ موت کا باعث بنتا ہے۔ موٹاپے سے بچنے کے لیے صحت بخش غذائی چارٹ کے حصول کیلئے ماہر ڈائیٹیشین سے رابطے کیلئے اس لنک پر کلک کریں۔
ہائی کولیسٹرول
ڈیپ فرائیڈ کھانوں میں ہائی کولیسٹرول ہوتا ہے۔ ہائی کولیسٹرول لیول کا بے قابو ہونا شریانوں میں خون کے بہاؤ کو روک سکتا ہے جو دل کی ناکامی یا فالج کا سبب بن سکتا ہے۔
خراب ہاضمہ
چکنائی اور ڈیپ فرائیڈ خوراک اچھی طرح ہضم نہیں ہوتی۔ اس پہلو کو نظر انداز کرنے سے گیس کی زیادتی، اپھارہ، پیٹ میں درد، چڑچڑاپن آنتوں کے سنڈروم، اسہال، قبض اور بڑی آنت کے کینسر جیسی بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔کینسر جیسی مہلک بیماریوں سے متعلق آگاہی یا علاج کے لیے اعلی تربیت یافتہ ماہرین سے یہاں سے رجوع کر سکتے ہیں
مثانے کی پتھری کا خطرہ
ڈیپ فرائیڈ کھانوں کے ذریعے استعمال ہونے والی اضافی چربی کو صاف کرنے کے لیے جگر کو اضافی اور اوور ٹائم کام کرنا پڑتا ہے۔ کھانے میں زیادہ چکنائی جگر اور مثانے میں جمع ہو جاتی ہے اور مثانے کی پتھری ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ مثانے کی پتھری کی تشخیص کے لیۓ مستند لیب کے انتخاب کے لیے یہاں سے رجوع کریں۔
غذائیت کی کمی
زیادہ چکنائی والی غذائیں کھانے سے انسان کم صحت بخش غذائیں کھاتا ہے جو وٹامن کی کمی کا سبب بنتا ہے۔ ایسی بیماریوں میں جلد پیلی ہوجاتی ہے۔ اس کے نتیجے میں پٹھوں کی کمزوری اور خون کی کمی بھی ہو سکتی ہے۔ خون کی کمی کی علامات کی صورت میں ماہرین سے رجوع کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
پکوڑے کو صحت بخش بنانے کی ترکیب
اس بلاگ میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ کم کیلوریزوالے پکوڑے کیسے بناۓ جاتے ہیں۔ جس میں صحت اور مزہ دونوں ساتھ ہوں۔ اگر آپ کولگتا ہے پکوڑے اتنے صحت بخش نہیں ہیں جتنا آپ چاہتے ہیں تو آپ اس میں کچھ تبدیلیاں کر سکتے ہیں۔ پکوڑے کو صحت بخش بنانے کے طریقے یہ ہیں۔
پکوڑے بنانے کےاجزاء
سو گرام کٹی ہوئی پیاز، سو گرام آلو، باریک کٹی ہوئی۔، سو گرام توری، باریک کٹی ہوئی، ایک کپ بیسن، ایک چمچ پسا ہوا دھنیا، ایک چمچ زیرہ، آدھا چائے کا چمچ نمک، آدھا چائے کا چمچ مرچ پاؤڈر، لہسن کا ایک جوا، پسا ہوا۔ ایک چمچ پسی ہوئی ادرک، ایک انڈا، پھینٹا ہوا۔ دو چمچ کارن فلور، ایک چمچ زیتون کا تیل
پکوڑے بنانے کا طریقہ
اوون کو دو سے چار سو ڈگری فارن ہائیٹ پر گرم کریں۔ توری کو ایک پیالے میں ڈالیں، تھوڑا سا نمک ڈالیں اور دس منٹ کے لیے چھوڑ دیں۔ اس آمیزے میں آلو، پیاز، لہسن اور ادرک شامل کریں۔ تمام مصالحے ڈال کر اچھی طرح مکس کریں۔ انڈے کو مکسچر میں ڈالیں، اچھی طرح مکس کریں۔ بیسن کو سبزیوں کے ساتھ ملائیں اور اس میں کارن فلور ڈالیں۔ ان کو اچھی طرح ملا کر پانی سے پیسٹ لیں۔
ایک کڑاہی میں آدھا چمچ زیتون کا تیل ڈالیں اور درمیانی آنچ پر رکھ دیں۔ مکسچر کو پیٹیز کی شکل میں بنا لیں جب پین کافی گرم ہو جائے تو اس پرچار پکوڑے ڈالیں اور سنہری ہونے تک پکائیں۔ دوسری طرف بھی ایسا ہی کریں۔ اب بیکنگ ٹرے میں پیٹیز کو اوون میں تقریبا بیس منٹ تک بیک کریں۔
پکوڑہ پیش کیے جانے کے لیے تیار ہے۔ پکوڑے بنانےکا یہ طریقہ آپ کے وزن کم کرنے کے لیے بہت صحت بخش اور اچھا ہے۔ اس میں عام پکوڑے سے کم کیلوریز ہوتی ہیں ۔
پکوڑے کھانے کے فوائد
کسی خاص قسم کا کھانا کھانے سے پہلے اس بات پر غور کرنا چاہیے کہ آیا وہ کھانا آپ کے لیے صحت بخش ہے۔ پکوڑے کھانے کے صحت کے فائدے مندرجہ ذیل ہیں۔
توانائی کا ذریعہ
کارن فلور بطور اہم اجزاء میں سے ایک آپ کو توانائی فراہم کرنے کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ کارن اسٹارچ کا ایک چمچ سےآٹھ گرام کاربوہائیڈریٹ ملتا ہے۔ توری بھی ان اجزاء میں سے ایک ہے جو آپ کی توانائی کو بڑھاتی ہے۔
وزن میں کمی
آپ جانتے ہیں کہ پکوڑے سبزیوں کے اہم اجزاء ہیں۔ سبزیوں میں فائبر بہت زیادہ ہوتا ہے جو آپ کی آنتوں کو نرم کرتا ہے۔ یہ پیٹ بھرتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ اسنیک کیلوری میں کم ہے،اس لیۓ یہ محفوظ ہے۔
اینٹی آکسیڈینٹ ایجنٹ
پیاز پکوڑے کے اہم اجزاء میں سے ایک ہے۔ پیاز صحت کے لیے بے شمار فوائد کا حامل ہے ان میں سے ایک اینٹی آکسیڈینٹ ایجنٹ ہے۔ پیاز کے استعمال سے سیلولر کے نقصان اور کینسر جیسی بیماریوں کا خطرہ کم کیا جا سکتا ہے۔
اس لیۓ اب پکوڑے کھانے میں ہچکچاہٹ نہ کریں۔ یہ بنانا آسان ہے، بہت صحت بخش اور غذائیت سے بھرپور ہے۔ کچھ سبزیاں لیں اور پکوڑے اپنے انداز سے بنائیں،
مرہم ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|