بچے کی پیدائش ایک مشکل اور مشقت طلب مرحلہ ہوتا ہے اور یہ اسوقت زیادہ پریشان کن ہو جاتا ہے جب آپ کی ڈیلیوری کی تاریخ گزر جائے اور آپ کو لیبر درد شروع نہ ہوں یا ڈیلوری کی تاریخ قریب آجائے تو بھی آپ کو لیبر درد نہ ہوں تو آپ اپنے بچے کی آمد کو لے کر پریشان ہوں گی
مقررہ تاریخ ڈاکٹر کی جانب سے ایک اندازہ ہوتا ہے اکثر خواتین کو مقررہ تاریخ سے دو ہفتے قبل ہی لیبر درد شروع ہو جاتے ہیں اور وہ ایک صحت مند بچے کو جنم دیتی ہیں لیکن ڈاکٹر یہ ضرور تجویز کرتے ہیں کہ خواتین بچے کی پیدائش کے لئے کم از کم 39 ہفتے تک انتطار کریں اور قدرتی لیبر پین شروع ہونے کا انتظار کریں
ایک تحقیق جو 2011 میں کی گئی جس میں گھر میں بچوں کو جنم دینے والی خواتین سے گھر پر لیبر پین پیدا کرنے کے متعلق سروے کیا گیا تو ان میں سے 50 فیصد خواتین نے لیبر درد شروع کرنے کے لئے قدرتی طریقہ کار آزمایا تھا ۔اگر آپ بھی اپنے حمل کے 40 ویں ہفتے میں ہیں تو کچھ قدرتی طریقے آپ کے لیبر پین میں مدد گار ہو سکتے ہیں
لیکن ان میں سے کچھ طریقے ثابت شدہ نہیں ہیں لہذا ان کو آزمانے سے قبل ڈاکٹر سے مشورہ ضرور لیں
قدرتی لیبر دلانے کے چند طریقے
یہاں ہم آپ کے ساتھ قدرتی لیبر درد لانے کے کچھ طریقے شیئر کریں گے لیکن ان کو آزمانے سے قبل آپ اپنی ماہر گائنی ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کر لیں جو آپ کے حمل کی صحت کو مدنظر رکھتے پوئے آپ کو ہدایات جاری کریں گی۔
ورزش
حمل کے دوران سخت ورزش کرنا تو ناممکن ہے لہذا حمل؛ کے دوران کی ورزش سے مراد کوئی بھی عمل جو آپ کے دل کی دھڑکن کو تیز کر سکے جیسے کہ واک کرنا۔ ہو سکتا ہے کہ یہ آپ کے لیبر میں کارگر ثابت نہ ہو لیکن یہ تناؤ کو دور کرنے اور جسم کو آگے کے کام کے لئے مضبوط بنانے کا بہترین ذریعہ ہے
جنسی تعلق
نظریاتی طور پر بہت سی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے جنسی تعلق لیبر درد کا باعث بن سکتا ہے مثال کے طور پر جنسی سرگرمی خاص طور پر شہوت کا ہونا آکسیٹوسن کے خارج ہونے کا باعث بن سکتا ہے جس سے بچہ دانی کو کھلنے میں مدد مل سکتی ہے
اس کے علاوہ مردوں کی منی میں موجود پروسٹیگیڈن ہارمونز گریوا (سرویکس) کو پکنے میں مدد دیتے ہیں۔حمل کے آخری ہفتوں میں جنسی تعلق محفوظ ہوتا ہے لیکن اگر آپ کا پانی ٹوٹ جائے تو اس کے بعد جنسی تعلق قائم کرنے سے انفیکشن کا خطرہ ہوتا ہے
نپلز کی حرکت
آپ کے نپلز کو متحرک کرنے سے آپ کی بچہ دانی سکڑ سکتی ہےاور اس سے لیبر درد شروع ہو سکتا ہے۔ نپل کے محرکات آکسیٹوسن کی پیداوار کو متحرک کرتے ہیں جس کی وجہ سے بچہ دانی سکڑتی اور چھاتی سے دودھ نکلتا ہے
آپ یا آپ کا ساتھ ہاتھ سے بھی نپلز کو متحرک کر سکتے ہیں اس کے علاوہ آپ اس کے لئے بریسٹ پمپ سے بھی مدد لے سکتے ہیں اس سے آپ کو قدرتی طور پر لیبر درد شروع کرنے میں مدد ملے گی
ایکیوپنکچر
ایکیو پنکچر ہزاروں سالوں سے استعمال ہو رہا ہے ، چینی طب میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ جسم کے اندر کی اہم توانائی کو متوازن کرتا ہےاور ہارمونز اور اعصابی نظام میں تبدیلیوں کو متحرک کرتا ہے
ڈنمارک میں 2013 میں 400 سے زائد خواتین کو لیبر درد سے پہلے ایکیوپنکچر اور جھلی اتارے کے طریقہ کار سے گزارا گیا مطالعہ کے نتائج کے مطابق ایکیوپنکچر نے انڈکشن کی ضرورت کو کم نہیں کیا لیکن جھلی اتارنے کے طریقہ کار نے کام کیا۔ ایکیو پنکچر سے گریوا کو پکنے میں مدد ضرور ملتی ہے
ایکیو پریشر
کچھ پریکٹیشنرز کا خیال ہے کہ ایکیو پریشر لیبر درد شروع کرنے میں مدد کر سکتا ہے ،اگر چہ ایکیو پریشر آپ کے درد کو ختم نہیں کرتا لیکن یہ لیبر کے دوران ہونے والے درد کی تکلیف کو کم کرنےکا طریقہ کا ہو سکتا ہے۔ اپنے آپ پر ایکیو پریشر لگانے سے قبل اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ نے پیشہ ور ایکیو پریشر ماہر سے خدمات طلب کی ہیں
ارنڈ کا تیل
ارنڈ کا تیل تھوڑی سا پینا (1 سے 2 اونس)، ااگر آپ گرم دودھ مین ارنڈ کا تیل ملا کر پیتی ہیں تو یہ آپ کے لیبر درد کو شروع کرنے میں مدد کرتا ہےکیونہ یہ ارنڈ کا تیل پروسٹا گلینڈن کے اخراج کو متحرک کرتا ہے جو گریوا کو پکنے اور مشقت شروع کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے
کھجوریں کھانا
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ حمل کے آخری ہفتوں مین کھجوریں کھانا لیبر کے آغاز میں گریوا کو پکنے اور سروائیکل کے پھیلاؤ کو بڑھاتا ہے اور آکسیٹوسین انجیکشن کی ضرورت کو کم کرتا ہے
قدرتی طور پر درد شروع ہونے کے انتظار کے فوائد
زیادہ تر خواتین 40ویں ہفتے میں آکر بچے کو اپنی بانہوں میں لینے کے لئے بے تاب ہوتی ہیں لیکن وہ یہ نہیں جانتیں کہ قدرتی طور پر درد شروع ہونے کے لئے انتظار کرنے کا ان کے بچے کو کتنا فائدہ ہو سکتا ہے۔ دیکھا گیا ہے کہ مکمل مدت سے بچے کو جنم دینے والی خواتین جلد صحت یاب ہو جاتی ہیں ان خواتین کے برعکس جو جلد بچوں کو جنم دیتی ہیں اس کے علاوہ زیادہ دیر تک بچے کا ماں کے پیٹ میں رہنے کا مطلب ہے مکمل صحت اور اس کے ساتھ ساتھ طاقتور پٹھوں کی تعمیر کے لئے زیادہ وقت، انفیکشن اور یرقان کا کم خطرہ، دماغ کی نشونما میں اضافہ، سانس کی پیچیدگیوں کا کم خطرہ، بہتر مدافعتی نظام شامل ہیں
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|