پروسٹیٹ کینسر اور اس کا علاج آپ کی ازدواجی زندگی کو متاثر کر سکتا ہے۔ پروسٹیٹ کینسر کا علاج عضو تناسل کے اعصاب اور خون کی فراہمی کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ ہارمون تھراپی جنسی خواہش کو متاثر کر سکتی ہے ۔ زیادہ تر مردوں کو پروسٹیٹ کینسر کے علاج کے بعد ازدواجی تعلقات میں کچھ مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، یہ مسائل اکثر عارضی یا قابل علاج ہوتے ہیں۔ آپ کو پہلے تو مایوسی محسوس ہوسکتی ہے، لیکن تھوڑے وقت اور صحیح علاج کے ساتھ، آپ پروسٹیٹ کینسر کے بعد مکمل اور مطمئن ازدواجی زندگی گزار سکتے ہیں۔
جن افراد کا پروسٹیٹ کینسر کا علاج ہو رہا ہے یا علاج ہوچکا ہے وہ بعض اوقات ازدواجی تعلقات میں مسائل کا شکار ہوتے ہیں۔ ان میں ازدواجی تعلقات میں دلچسپی کا نقصان، عضو تناسل کی سختی میں ناکامی، اور زرخیزی کے مسائل شامل ہیں۔ اگر آپ پروسٹیٹ کینسر والے فرد کے ساتھ ہیں تو یہ مفید معلومات آپ کو فائدہ پہنچا سکتی ہے۔ اس آرٹیکل میں آگاہ کریں گے کہ پروسٹیٹ کینسر کس طرح ازدواجی زندگی کو متاثر کر سکتا ہے اور اس دوران صحت مند ازدواجی زندگی کو برقرار رکھنے کے لیۓ کچھ تجاویزبھی فراہم کریں گے۔
۔1 مردوں میں پروسٹیٹ کینسر
پروسٹیٹ کینسر، یا پروسٹیٹ غدود کا کینسر، ایک بیماری ہے جس میں پروسٹیٹ ٹشو کے خلیات بے قابو ہو کر تقسیم ہو جاتے ہیں، ایک گھٹلی یا رسولی بنتی ہے۔ جب ٹیومر کافی بڑا ہو جاتا ہے، تو یہ پیشاب کی نالی کو روک سکتا ہے، یہ ایک ٹیوب ہے جو جسم سے اخراج کے لیے مثانے سے پیشاب لے جاتی ہے۔ پروسٹیٹ کینسر کی علامات کے بارے میں اگر آپ کو مزید جاننے کی ضرورت ہے تو ڈاکٹر سےمشاورت کے لیۓ مرہم کی ویب سائٹ مرہم ڈاٹ پی کے یا اپنے سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے لیۓ براہ راست ڈاکٹر سے رابطے کے لیۓ اس نمبر پر03111222398 کال کریں۔
۔2 پروسٹیٹ کینسر کے ازدواجی تعلقات پر اثرات
کچھ کیسز میں پروسٹیٹ کینسر عضو تناسل کی مشکلات کا باعث بن سکتا ہے، لیکن یہ عام طور پر جنسی فعل کو متاثر نہیں کرتا ہے لیکن اس کے اثرات اور اس کا علاج، جس میں ریڈی ایشن تھراپی، سرجری، یا ہارمون تھراپی شامل ہو سکتی ہے، مسائل پیدا کر سکتی ہے۔
کینسر کی تشخیص کے بعد اور علاج کے دوران فکر مند اور افسردہ ہونا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔ پریشانی تعلقات میں تناؤ کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ پروسٹیٹ کینسر کئی جسمانی تبدیلیوں کا سبب بنتا ہے جو کسی شخص کے جنسی اعتماد کو متاثر کر سکتی ہے۔ جیسے۔۔۔۔
۔1 آنتوں کے مسائل اور پیشاب کا اخراج
۔2 عضو تناسل کی سختی میں دشواری
۔3 منی کی پیداوار میں کمی
۔4 زرخیزی میں کمی وغیرہ
۔3 ڈاکٹر کی تجاویز
مردانہ جنسی کمزوری یا تولیدی مسائل سے پریشان افراد اپنی پریشانی کو چھپانے کے بجاۓ قابل بھروسہ ماہرین سے رجوع کریں۔اگر پروسٹیٹ کینسر آہستہ آہستہ بڑھ رہا ہے اور ابتدائی مراحل میں ہے، تو ڈاکٹر علاج کے بجائے بیماری کی دیکھ بھال کی تجویز دے سکتا ہے۔ اس کے ایسے مضر اثرات نہیں ہوتے جو جنسی مسائل کا باعث بنتے ہیں، بے چینی برقرار رہ سکتی ہے، اور اس کے نتیجے میں فرد کو جنسی تعلقات میں دلچسپی کم ہو سکتی ہے۔ ڈاکٹر کی مشاورت سے اس پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔
جنسی معاونت کی خدمت آپ یا آپ کے ساتھی کے لیے پروسٹیٹ کینسر کے علاج کے بعد جنسی مسائل میں مدد کرنے میں ماہرین سے بات کرنے کا ایک موقع ہے۔ وہ آپ سے آپ کی جنسی زندگی اور تعلقات پر علاج کے اثرات کے بارے میں گہرائی میں بات کر سکتے ہیں، اور علاج یا ان تبدیلیوں پر قابو پانے کے طریقوں پر بات کر سکتے ہیں۔
کچھ لوگ پریشان ہو سکتے ہیں کہ انہیں جنسی طور پر منتقل ہونے والا انفیکشن ایس آئی ٹی ہے، لیکن پروسٹیٹ کینسر ایس آئی ٹی نہیں ہے، اور کوئی شخص اسے جنسی تعلقات یا کسی دوسرے طریقے سے دوسرے شخص تک نہیں پہنچا سکتا۔
۔4 پروسٹیٹ کینسرکے علاج کے لیے مشاورت
آپ کسی بھی مرحلے پر جنسی مسائل کے بارے میں پوچھ سکتے ہیں۔ اپنے پروسٹیٹ کینسر کے علاج سے پہلے، دوران یا بعد میں۔ آپ کے علاج سے پہلے اس کے بارے میں بات کرنے کا مطلب یہ ہوگا کہ آپ کو معلوم ہوگا کہ کیا توقع کرنی ہے اور اس کے بعد جلد ہی اس کا علاج شروع کرنے کی تیاری میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔ پروسٹیٹ کینسر کی سرجری کے لیۓ بہترین اور قابل ماہر سرجن کا انتخاب کریں۔
۔5 صحت مند زندگی اپنائیں
سبزیوں، پھلوں، سارا اناج اور مچھلی سے بھرپور غذا کے ساتھ باقاعدہ ورزش بیماری کی علامات کو کم کر سکتی ہے۔ ورزش کی مشقیں آپ کے عضو خاص کے پٹھوں کو مضبوط بنانے میں مدد کرتی ہیں۔ ان پٹھوں کی تعمیر سے آپ کی عضو تناسل کی صلاحیت بھی بہتر ہو سکتی ہے۔
۔6 آپ کے جذبات اور ازدواجی تعلقات
آپ کا پروسٹیٹ کینسر اور اس کا علاج صرف آپ کے جسم کو متاثر نہیں کرے گا۔ ان کا آپ کے جذبات پر بھی سنگین اثر پڑے گا۔ تناؤ اور اضطراب کا برا اثر ہوسکتا ہے، جو جنسی تعلقات کے راستے میں آ جاتا ہے۔ آپ جتنی زیادہ فکر کریں گے، کوشش اتنی ہی ناکام ہوگی۔
دماغی صحت کے ماہر سے بات کرنا آپ کے جذبات کو سنبھالنے میں مدد کرنے کا ایک طاقتور طریقہ ہو سکتا ہے۔ ایک معالج ایسی دوائیں بھی لکھ سکتا ہے جو تناؤ اور بے چینی کو کم کرسکتی ہیں۔ ایک پیشہ ور جنسی معالج آپ کی اور آپ کے ساتھی کو آپ کی جنسی زندگی کو بہتر بنانے کے طریقے تلاش کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔
سب سے اہم چیزوں میں سے ایک جو آپ کر سکتے ہیں وہ ہے اپنے ساتھی سے بات کرنا۔ جب سیکس کی بات آتی ہے تو اپنے خوف اور توقعات کے بارے میں ایماندارانہ گفتگو کریں۔ ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کرنے سے آپ دونوں کو سہارا محسوس کرنے میں مدد ملے گی اور آپ کو ایڈجسٹمنٹ کرنے میں مدد ملے گی۔