پروجیریا کیا ہے ؟ یہ ایک ایسا عجیب و غریب مرض ہے، جس میں مبتلا بچے بچپن میں ہی بوڑھے ہو جاتے ہیں۔یہ ایک جینیاتی مرض ہے۔ اس کا شکار بچے کی جسمانی نشونما بہت تیزی سے بڑھتی ہے اور وہ وقت سے پہلے بڑھاپے کی دہلیز پار کر جاتا ہے۔ جسمانی نشونما کی تیزی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پانچ برس کا بچہ پچاس برس کے فرد جتنا دکھنے لگتا ہے۔ اس مرض کا شکار بچے بمشکل ہی تیرہ برس سے زیادہ جیتے ہیں۔ یہ مرض ہر نسل سے تعلق رکھنے والے بچے اور بچیوں کو متاثر کرتا ہے۔ دنیا بھر میں پیدا ہونے والے چالیس لاکھ بچوں میں سے ایک بچہ پروجیریا کا شکار ہوتا ہے۔ اس مرض کی شرح بہت کم ہے۔
پروجیریا کا مرض کس طرح لاحق ہوتا ہے؟
دراصل ایک خاص قسم کے موروثے میں خرابی پیدا ہوجانے کے وجہ سے جسم میں ایک ابنارمل لحمیہ (پروٹین) بننے لگتا ہے۔ جب جسم کے خلیات اس لحمیے کو استعمال کرتے ہیں تو وہ ان خلیوں کو توڑپھوڑ کر تباہ و برباد کر دیتا ہے۔ یہ لحمیہ متاثرہ بچوں کے جسم کے بہت سے خلیات میں بننے لگتا ہے اور یہی انہیں بڑھاپے کی طرف لے جاتا ہے۔ اس لحمیے کو پروجیرن کہتے ہیں۔ پروجیریا والدین سے بچوں میں منتقل نہیں ہوتی اور نہ ہی یہ خاندانی بیماری ہے۔
Read Also: 5 Things Parents Should Know About Autism
:پروجیریا کی علامات
اس بیماری سے متاثرہ بچے پیدائش کے بعد عام صحت مند بچوں جیسے ہی دکھائی دیتے ہیں لیکن زندگی کے پہلے ہی سال میں اس مرض کی علامات ظاہر ہونے لگتی ہیں۔ متاثرہ بچے کا وزن معمول کے مطابق نہیں بڑھتا اور نہ ہی اس کی نشونما صحت مند بچوں کی طرح ہوتی ہے۔ پروجیریا سے متاثرہ بچے کی جسمانی ساخت میں درج ذیل تبدیلیاں رونما ہونے لگتی ہیں۔
۔ غیر معمولی طور پر بڑا سر۔
۔ آنکھوں کا حجم بھی زیادہ ہوتا ہے۔
۔ ابھری ہوئی رگیں جو صاف نظر آتی ہیں۔
۔ جلد کی نچلی سطح چربی سے محروم ہوتی ہے جس کی وجہ سے جسم پر جھریاں پڑ جاتی ہیں۔
۔ آواز بھاری ہوتی ہے۔
۔ پلکیں اور بھویں بالوں سے عاری ہوتی ہیں۔
۔ باہر کی طرف نکلے ہوئے کان۔
۔ پتلی ناک جو کہ چونچ کی طرح نوکدار ہوتی ہے۔
۔ جسم میں پٹھے اور چربی بہت کم ہوتی ہے۔
عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ایسے بچوں میں وہ تمام بیماریاں جڑ پکڑنے لگتی ہیں جو پچاس سال کے افراد کو متاثر کرتی ہیں جیسا کہ ہڈیوں کا گھلنا، شریانوں کی سختی اور دل کی بیماری۔ ایسے بچوں میں موت کہ وجہ حملہ قلب یا سٹروک ہوتا ہے۔
یہ مرض بچے کی ذہانت یا دماغی نشونما کو متاثر نہیں کرتا۔ پروجیریا سے متاثرہ بچوں کی شکل میں بہت مشابہت پائی جاتی ہے اور ان کے قد عام بچوں کے مقابلے میں چھوٹے ہوتے ہیں۔
اگر آپ کو اپنے بچے میں کچھ تبدیلیاں نظر آئیں اور وہ پروجیریا سے ملتی جلتی ہوں تو کسی معالج سے رابطہ کرکے بچے کا فوری چیک اپ کرائیں۔ معالج بچے کا مکمل جسمانی معائنہ کرے گا۔ اگر معالج کو کچھ ایسی علامات نظر آئیں گی تو وہ آپ کو کسی ماہر جینیات کے پاس بھیجے گا تاکہ وہ خون کے ٹیسٹ کے ذریعے سے پروجیریا کے مرض کی حتمی تشخیص کرے۔ پروجیریا کے مرض کا کوئی خاص علاج موجود نہیں۔ اس مرض پر تحقیق کی جا رہی ہے لیکن ابھی تک اس کے خاتمے کا کوئی حتمی علاج دریافت نہیں ہو سکا۔