پری مینسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر ، ماہواری کی خرابی کی بیماری ہے جسکا سامنا ہر عورت کو بڑھتی عمر کے ساتھ کرنا پڑتا ہے۔ اپنی پوری زندگی ماہواری سے قبل ہر عورت کو تھوڑا مختلف محسوس ہوتا ہے کبھی چڑ چڑا پن، افسردگی یا کمزوری محسوس ہوتی ہے اور بڑھتی عمر کے ساتھ یہ علامات مزید شدت اختیار کر لیتی ہیں جس کی وجوہات سے زیادہ تر خواتین لاعلم ہوتی ہیں
ایسی ہی ایک اپنی روداد ایک خاتون نے شیئر کی جس میں وہ کہتی ہیں کہ اپنی پوری زندگی میں نے اس بات کو قبول کیا کہ ماہواری شروع ہونے سے پہلے کا ہفتہ افسردگی اور چڑ چڑا پن سے بھرپور ہوتا ہے لیکن دو سال پہلے تک یہ سب اتنا خراب نہیں تھا ۔ میری 29 ویں سالگرہ کے بعد میں 15 دن نارمل رہتی اور 15 دن پریشان۔ مجھے ایسا لگنے لگا تھا کہ میری زندگی اندر سے خراب ہو رہی ہے
وہ کہتی ہیں کہ چھوٹی چھوٹی تکلیفیں مجھے غصے سے بھر دیتی تھیں، میں ہر بات پر شدید ردعمل کا اظہار کرنے لگی تھی، بات بات پر روتی ، میں اپنے قریبی تعلقات سے نفرت کرنے لگی تھی ۔ میں ہر تعلق کو توڑنے کے لئے تیار تھی
وہ کہتی ہیں کہ میں نے کبھی پری مینسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر کے بارے میں کبھی نہیں سنا تھا جب تک میں نے اس کے متعلق سوشل میڈیا پر نہیں پڑھا تھا۔ اس میں انہوں نے اس کی علامات اور اس کے خطرے سے متعلق لکھا تھا ۔ وہ علامات میری علامات سے مشابہت رکھتی تھی۔ تب میں نے یہ جانا کہ مجھے بھی پری مینسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر (پی ایم ڈی ڈی) ہو سکتا ہے جس کے لئے میں نے ڈاکٹر سے رابطہ کیا۔
جس کے بعد مجھے بھی پری مینسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر کی تشخیص ہوئی اور اب میں علاج کی بدولت اس کی علامات کو کم کرنے میں کامیابی حاصل کر رہی ہوں اور پہلے سے زیادہ بہتر محسوس کر رہی ہوں۔
پری مینسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر کیا ہے؟
پری مینسٹرول ڈیسفرک ڈس آرڈر( پی ایم ڈی) ایک صحت کا مسئلہ ہے جو قبل از حیض کے سنڈروم (پی ایم ایس )سے زیادہ سنگین ہے ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ جن خواتین کو ماہواری آتی ہے ان میں سے تین چوتھائی میں پی ایم ایس کی علامات موجود ہوتی ہیں جن میں کھانے کی خواہش، درد، چھاتی کی نرمی، موڈ میں تبدیلی یا تھکاوٹ شامل ہیں
جبکہ پری مینسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر کی جسمانی اور جذباتی علامات پی ایم ایس سے قدرے مختلف ہیں جو آپ کی روزمرہ کی زندگی میں مداخلت کا سبب بنتی ہیں بشمول، اسکول ، سماجی زندگی اور تعلقات
پری مینسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر کی علامات
پری مینسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر کی علامات عام طور پر ماہواری شروع ہونے سے ایک ہفتہ قبل ظاہر ہونا شروع ہوتی ہیں اور یہ شروع ہونے کے چند دن بعد تک رہتی ہے زیادہ تر اس کی علامات شدید اور تھکا دینے والی ہوتی ہیں اور آپ کی روزمرہ کی سرگرمیوں کو متاثر کر سکتی ہیں
اس کی علامات میں شامل ہیں
موڈ میں تبدیلی، افسردگی یا ناامیدی کے احساسات، تناؤ، اضطراب، چڑ چڑاپن،توجہ مرکوز کرنے میں دشواری، تھکاوٹ، بھوک میں تبدیلی، نیند کے مسائل،درد، چھاتی کی نرمی، سر درد، جوڑوں اور پٹھوں میں درد ، گرمی کا احساس
پی ایم ڈی ڈی کی وجوہات
محققین کو ماہواری سے قبل ڈیسفورک ڈس آرڈر کی صحیح وجہ معلوم نہیں ہے ۔ زیادہ تر کا خیال ہے کہ یہ ہارمون کی تبدیلیوں کا ایک غیر معمولی ردعمل ہے ۔یہ بچے پیدا کرنے والی 5 فیصد خواتین کو متاثر کرتا ہے اور بہت سی خواتین کو پریشانی یا ڈپریشن ہو سکتا ہے۔ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ پریمینسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر اعصآبی سگنلز کو منتقل کرنے والے کیمیکل سیروٹونن کی سطح کو کم کرتا ہے
پری مینسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر کی تشخیص
اگر آپ کو ایسا لگتا ہے کہ آپ میں پی ایم ڈی ڈی کی علامات موجود ہیں تو ڈاکٹر سے رابطہ کریں ڈاکٹر آپ کی طبی تاریخ لے گا اور مختلف ٹیسٹ کروائے گا اس کے علاوہ وہ آپ کی نفسیاتی جانچ بھی کریگا اس کے علاوہ وہ دیگر امراض نسواں کی بھی جانچ کریگا جیسے اینڈومیٹرائیوسس، فائبرائڈز، مینو پاز، اور ہارمون کے مسائل
پی ایم ڈی ڈی کا علاج
پریمنسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر کے علاج کے اختیارات میں شامل ہو سکتے ہیں اینٹی ڈپریسنٹ ، ہارمونل تھراپی، خوراک کی تبدیلی ،باقاعدہ ورزش،تناؤ کا انتظام، وٹامن سپلیمینٹس ، اینٹی سوزش ادویات،اس کے علاوہ درد کو کم کرنے والی دوائیں شامل ہیں
اس کے علاوہ کچھ خواتین روزانہ 1200 ملی گرام غذائی اور اضافی میگنیشیم ایل،اور کیلشیم بی 6 اور وٹامن مدد کر سکتے ہیں لیکن کوئی بھی سپلیمینٹ لینے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کر لیں
پری منسٹرول ڈیسفورک ڈس آرڈر کے علاج کے بعد آپ ایک خوشحال بھرپور زندگی گزار سکتے ہیں اس کے علاوہ دماغی صحت کے ماہر سے بات کرنا یا سپورٹ گروپ میں شامل ہونے سے بھی علامات کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|