Pregnancy symptoms in Urdu
پریگننسی خواتین کی ایسی حالت ہوتی ہے جس کی علامات ہر عورت میں دوسری عورت سے جدا ہوتی ہیں خصوصا نوبیاہتا خواتین اس حوالے سے شدید دباؤ کا شکار ہوتی ہیں ۔ ان کو شادی کے فورا بعد ہرہر لمحے یہ محسوس ہو رہا ہوتا ہے جیسے وہ پریگننٹ ہو گئی ہیں ۔ ان کی اس کنفیوژن کو بڑی بوڑھی خواتین کی طرح طرح کی باتیں مذید بھی بڑھا دیتی ہیں
Pregnancy ki alamat periods se pehly | پریگننسی کی علامات پیریڈز سے پہلے
کیا میں پریگننٹ ہوں ؟ یہ وہ سوال ہے جو پہلی بار حاملہ ہونے والی عورت کے اندر دن میں سو بار گونجتا ہے اس سوال کا جواب علامات کی بنا پر تلاش کیا جا سکتا ہے کیوں کہ پہلے پیریڈز کے لیٹ ہونے سے قبل ہی پہلے مہینے میں جسم کے اندر تیزی سے تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں جو کہ پریگننسی کے ہونے کا اعلان کرتی ہیں
ان علامات میں بار بار پیشاب کی حاجت محسوس ہونا ، چھاتی یا بریسٹ میں تناؤ اور سختی ، تھکن اور صبح کے وقت طبیعت کا بوجھل پن ایک عام نشانی ہوتی ہے جو کہ وقت کے ساتھ پیریڈز میں تاخیر کی صورت میں حمل کے ٹہر جانے کو یقینی بنا دیتے ہیں
First month of pregnancy in Urdu |پہلے مہینے میں پریگننٹ ہونے کی علامات
کچھ خواتین میں پریگننسی کی علامات اتنی شدید ہوتی ہیں کہ پیریڈز کے مس ہونے سے قبل ہی سامنے آنا شروع ہو جاتی ہیں جب کہ کچھ خواتین کو پیریڈز کے مس ہونے کےبعد ہی اس بات کا انکشاف ہوتا ہے کہ وہ پریگننٹ ہیں
پریگننسی کو گھر پر ہی چیک کرنے کا طریقہ
علامات کے علاوہ ڈاکٹرسے رابطہ کرنے سے قبل گھر پر ہی ٹیسٹ کر کے پتہ چلایا جاسکتا ہے کہ کیا حمل ٹہر چکا ہے یا نہیں یہ پریگننسی ٹیسٹ ایچ سی جی نامی ہارمون کی پیشاب میں مقدار سے جانچ کر ٹیسٹ کیا جا سکتا ہے ۔ حمل کے ٹہر جانے کے وقت سے ہی اس ہارمون کی مقدار میں تیزی سےاضافہ ہونا شروع ہو جاتا ہے
مگر اس کے باوجود پریگننسی ٹیسٹ کی اسٹرپ پر اس کو ظاہرہونے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے اس وجہ سے اگر ابتدائی علامات واضح ہوں اور پريگننسی ٹیسٹ کی رپورٹ میں ظاہر نہ ہو رہا ہو تو اس ٹیسٹ کو ایک ہفتے کے بعد دوبارہ کریں تاکہ ہارمون اسٹرپ پر واضح ہو سکے
عام طور پر حمل کے ٹہرنے کے تین سے چار ہفتوں کے بعد اس کی مقدار اسٹرپ پر ظاہر ہوسکتی ہے
بعض اوقات حمل کی علامات ابتدائی مرحلے میں ہی اتنی شدید ہوتی ہیں کہ اس صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہو جاتا ہے اس صورت میں ڈاکٹر کے پاس جانے کی ضرورت پڑ سکتی ہے لیکن اس صورت میں یہ ضروری ہے کہ عام ڈاکٹرسے رابطہ کرنے کے بجاۓ ماہر گائنا کو لوجسٹ سے مشورہ کیا جاے
pregnancy ki nishaniyan in urdu | پریگننسی کی پانچ عام علامات
ہر عورت میں پریگننسی کی علامات دوسری عورت سے مختلف ہونے کے سبب یہ ممکن نہیں ہے کہ ہر عورت کو یکساں علامات کا سامنا کرنا پڑے مگر ان علامات میں سے کچھ علامات کے ظاہر ہونے کی صورت میں بھی اس بات کا قوی امکان موجود ہوتا ہے کہ پریگننسی پازیٹو ہے
pregnancy symptoms before missed period in urdu | پیریڈز کا مس ہونا
ماہواری کا موخر ہو جانا حمل کے ٹہرنے کی سب سے اہم ترین علامت ہے ۔ حمل کے ٹہر جانے کے بعد جسم کے اندر ایسے ہارمون پیدا ہونا شروع ہو جاتے ہیں جو کہ اوویلیوشن کے عمل کو روک کر یوٹرس کی لائننگ کو ٹوٹنے سے روک دیتے ہیں جس کی وجہ سے پیریڈز کے آنے کا سلسلہ بند ہو جاتا ہے جو کہ بچے کی پیدائش تک رکا رہتا ہے
لیکن پیریڈز کا مس ہونا صرف پریگننسی کی وجہ سے ہی نہیں ہوتے بلکہ بعض اوقات ذہنی دباؤ ، زيادہ ایکسرسائز ، ہارمون کے نظام میں بے اعتدالی اور دیگر جسمانی مسائل بھی ماہواری کی تاخیر یا بے اعتدالی کا سبب ہو سکتے ہیں
بار بار پیشاب کی حاجت محسوس ہونا
پیریڈز کی ڈیٹ کو مس کرنے سے قبل ہی پریگننسی کے ہونے کی صورت میں آپ یہ محسوس کر سکتی ہیں کہ آپ کو بار بار پیشاب کی حاجت محسوس ہو رہی ہے اس کی بنیادی وجہ یہ ہوتی ہے کہ حمل کے ٹہر جانے کی صورت میں دوران خون بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ سے گردوں کے کام میں تیزی آجاتی ہے اور وہ زيادہ خون کو فلٹر کر کے اس میں سے پیشاب کو علیحدہ کر رہاہوتا ہے جس کی وجہ سے بار بار پیشاب کی حاجت محسوس ہو سکتی ہے
تھکن کا محسوس ہونا
اکثر خواتین حمل کے ابتدائی مہینے میں حد درجے تھکن محسوس کرتی ہیں یہ دوحقیقت پریگننسی کے ہارمون پروسٹیگرون کی مقدار میں اضافے کے سبب ہوتا ہے یہ علامت پہلے تین مہینوں تک رہتی ہے چوتھے مہینے سے اس میں کمی واقع ہونا شروع ہو جاتی ہے
تاہم کچھ خواتین میں پریگننسی کے آخری تین مہینوں میں یہ علامت دوبارہ سے لوٹ آتی ہے اور خواتین ابتدائي دنوں کی طرح تھکن اور سستی کا شکار ہو جاتی ہیں جو ڈلیوری تک جاری رہتی ہے
مارننگ سکنس
اگرچہ اس علامت کا نام مارننگ سکنس ہے مگر یہ دن کے کسی بھی حصے میں ہو سکتی ہے جس میں متلی محسوس ہو سکتی ہے یہ متلی کچھ خواتین میں الٹی تک جا پہنچتی ہے جب کہ کچھ خواتین کو صرف متلی محسوس ہو سکتی ہے
ضروری نہیں ہے کہ یہ علامت ہر عورت میں واضح ہو مگر کسی نہ کسی صورت میں یہ علامت ضرور موجود ہوتی ہے جس میں کسی خاص بو سے متلی ہونا یا کسی کھانے پینے کی چیز کو دیکھ کر متلی محسوس ہونا شامل ہے
حمل کے پہلے تین مہینوں کے بعد سےاس علامت میں کمی واقع ہونا شروع ہو جاتی ہے اور رفتہ رفتہ ختم ہو جاتی ہے
چھاتی میں درد اور تناؤ
حمل کے ٹہر جانے کی صورت میں چھاتی کے سائز میں بڑا ہونا ، درد اور تناؤ کی کیفیت ہو سکتی ہے یہ علامت ماہواری کے آنے سے قبل ہونے والے تناؤ سے ملتی جلتی ہے اس دوران چھاتی کے نپلز کا رنگ گہرا ہونا شروع ہو سکتا ہے اس کے علاوہ ان کے سائز میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے
اس تبدیلی کا سبب ہارمون میں ہونے والی تبدیلی ہے جو کہ وقت کے ساتھ ساتھ نارمل ہو جاتی ہے
پریگننسی کی صورت میں ڈاکٹر سے کب رابطہ کرنا چاہیۓ
اگر آپ کے پیریڈز مس ہو جائيں اور گھر پر کیا جانے والا پریگننسی ٹیسٹ بھی پازیٹو ہو تو اس صورت میں اگلا مرحلہ کسی ماہر امراض نسواں یا گائینا کالوجسٹ سے رابطہ کرنا ہوتا ہے اس کے ساتھ ساتھ فولک ایسڈ 400 ملی گرام کا استعمال بھی شروع کر دینا چاہیۓ اس کا استعمال بچے کی ابتدائي نشو نما کے لیۓ بہت ضروری ہوتا ہے
اگر آپ پریگننسی کی علامات محسوس کر رہی ہیں تو اس صورت میں آپ گھر بیٹھے آن لائن ماہر گائنا کولوجسٹ سے مشورہ کر سکتی ہیں یا پھر اپنے علاقے کے ماہر ڈاکٹر سے اپائنٹمنٹ بک کروا سکتی ہیں جس کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ وزٹ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں