پولی سسٹک اووری سنڈروم ، ٹین ایجر لڑکیوں اور بچہ پیدا کرنے کی عمر کی خواتین میں ہارمونل عدم توازن پیدا کرتا ہے۔ تقریباً 10 میں سے 1 عورت کو پولی سسٹک اووری سنڈروم یعنی پی سی او ایس ہوتا ہے۔ لیکن پی سی او ایس فاؤنڈیشن کے مطابق، اس بیماری سے متاثر ہونیوالی آدھی سے زیادہ خواتین نہیں جانتیں کہ ان کو یہ بیماری ہے۔
اگر آپ کو درج ذیل علامات میں سے دو یا زیادہ کی شکایت ہو تو پولی سسٹک اووری سنڈروم کے امکان پر ڈاکٹر سے بات کریں۔ علاج جتنا جلد شروع ہو مریض اتنا ہی جلدی بہتر محسوس کرتا ہے۔
پولی سسٹک اووری سنڈروم کی نمایاں علامات میں سے ایک بے قاعدہ ماہواری یا پیریڈز ہیں۔ یعنی ماہواری کا بالکل نہ ہونا یا کبھی کبھار ہونا ہے۔ پیریڈز وقفوں سے ہو سکتے ہیں جیسے کہ 20 دن بعد، پھر 35 دن بعد اور پھر 16 دن بعد۔ ماہواری کے درمیانی وقفے میں بلیڈنگ یا اسپاٹنگ (خون کے دھبے لگنا) ہو سکتی ہے۔
پولی سسٹک اووری سنڈروم کی صورت میں ہارمونل برتھ کنٹرول جیسے کہ گولی یا اندام نہانی کے رنگ، بے قاعدہ پیریڈز میں مدد کرسکتے ہیں۔
بانجھ پن
پانچ میں سے ایک عورت جسے حاملہ ہونے میں دشواری کا سامنا ہے کو پی سی او ایس ہے۔ امریکی ادارہ صحت، یو ایس آفس آف ویمنز ہیلتھ کے مطابق، اسی وجہ سے پی سی او ایس بانجھ پن کی سب سے عام وجہ ہے۔ پولی سسٹک اووری سنڈروم کی وجہ سے اینڈروجن ہارمونز جیسے ٹیسٹوسٹیرون کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ اینڈروجن کی ضرورت سے زیادہ مقدار آپ کے بیضہ دانی کو انڈے (اویولیشن) کے اخراج سے روک سکتی ہے۔ اگر آپ 12 یا 6 ماہ تک حاملہ ہونے کی کوشش کرنے کے بعد حاملہ نہیں ہوئیں یا اگر آپ کی عمر 35 سال سے زیادہ ہے تو اس کی وجہ پی سی او ایس ہو سکتا ہے۔
وزن میں اضافہ
اس کی ایک اور عام علامت وزن میں اضافہ ہے۔ اس بیماری سے متاثرہ خواتین کے وزن کم کھانے اور ورزش کرنے کے باوجود اضافہ ہو سکتا ہے۔ یا وزن کم کرنے کی کوشش کریں تو انہیں مشکل ہو سکتی ہے۔ اس بیماری میں خواتین کی کمر کے گرد اضافی وزن بھی ہوتا ہے۔ ان علامات کی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
جسم اور چہرے پر اضافی بال
ہیرسوٹزم جسم یا چہرے پر سیاہ یا موٹے بالوں کا بے تحاشہ اضافہ پولی سسٹک سنڈروم کی علامت ہے۔ یہ اینڈروجن ہارمونز جو مردانہ جنسی خصوصیات کے ذمہ دار ہیں کی وجہ سے ہوتا ہے۔ خواتین تھوڑی مقدار میں اینڈروجن پیدا کرتی ہیں، لیکن پی سی او ایس، والی خواتین میں اکثر اسکی سطح اونچی ہوتی ہے۔
پولی سسٹک اووری سنڈروم، کی وجہ سے ہرسوٹزم اوپری ہونٹ، گالوں، ٹھوڑی، بازوؤں کے اوپر، اندرونی رانوں، پیٹ کے نچلے حصے، چھاتی اور کمر کے نچلے حصے پر ظاہر ہو سکتا ہے۔ بعض کیسز میں یہ سینے، اوپری کمر اور پیٹ کے اوپری حصے پر ظاہر ہو سکتا ہے۔
سر کے بالوں کا پتلا ہونا
پولی سسٹک اووری سنڈروم کا ایک اثر الوپیسیا یعنی سر کے بالوں کا پتلا ہونا ہے جو کم عام ہے مگر قابل ذکر اور پریشان کن ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے خواتین کے سر کے بال کھوپڑی کے اوپری حصے، پیشانی یا کنپٹیوں کے اطراف میؔں مردوں کے سر کے بالوں کی طرح تیزی سے گرتے ہیں یا بال پورے سر پر پتلے نظر آ سکتے ہیں۔ خواتین میں سر کے بالوں کے پتلے ہونے کی کئی دوسری ممکنہ وجوہات جیسے کہ خوراک، اینڈوکرائن کے مسائل (جیسے ہائپوتھائیرائڈزم)، تناؤ اور انفیکشن ہو سکتے ہیں۔
نوعمری سے لے کر اب تک ہر عمر کی خواتین کو مہاسوں، بند سوراخوں اور تیل والی جلد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لیکن آپ چاہے جو علاج آزما لیں، پولی سسٹک اووری سنڈروم کی وجہ سے یہ علامات اکثر ہو سکتی ہیں۔ اس بیماری میں کریمیں، ٹونر اور اینٹی بایوٹک گولیاں اکثر مہاسوں پر اثر نہیں کرتی۔ برتھ کنٹرول گولیاں، ہارمونز کو متوازن کر کے پی سی او ایس سے ہونیوالے مہاسوں کے علاج میں مدد کر سکتی ہیں۔
جلد کے سیاہ دھبے
پولی سسٹک اووری سنڈروم، جسم کے بعض حصوں پر دھبے یا سیاہ، مخملی نظر آنے والی جلد کا سبب بھی بن سکتا ہے جسے ایکانتھوسس نگریکنز کہتے ہیں۔ ایکینتھوسس، نگری کنز بے ضرر ہے، لیکن کاسمیٹک طور پر ناخوشگوار ہو سکتا ہے۔ یہ اکثر کمر میں، سینوں کے نیچے، بغلوں میں اور گردن کے پچھلے حصے میں ہوتا ہے۔
اسکن ٹیگز
اسکن ٹیگز پولی سسٹک اووری سنڈروم کی علامت کم عام ہیں، لیکن یہ ہو سکتے ہیں۔ جلد کے ٹیگ چھوٹے، لچکدار گڑھے یا جلد کے فلیپ ہوتے ہیں۔ اس مرض کی وجہ سے جلد کے ٹیگ عام طور پر انہی علاقوں پر ظاہر ہوتے ہیں جیسے جلد کے سیاہ دھبے (ایکین تھو سس،نیگریکنز) گردن کے پچھلے حصے میں یا اس کے قریب، چھاتیوں کے نیچے، بغلوں میں، اور گروئن میں ہو سکتے ہیں۔ اگر جلد کے ٹیگز پریشان کن ہیں، تو انہیں ہٹانے کے لیے ماہر امراض جلد سے مشورہ کریں۔
پیلوک درد
پیلوک درد ، کا شمار پی سی او ایس کی کم عام علامات میں ہوتا ہے لیکن یہ اوویرین سسٹ پیدا کر سکتا ہے۔ جو پیلوک درد کا سبب بن سکتے ہیں۔ اوویرین سسٹ کی وجہ سے پیٹ کے نچلے حصے میں درد ایک مدھم یا تیز جھٹکے کیطرح محسوس ہوتا ہے۔ پیلوک درد کی بہت سی دوسری وجوہات ہیں، جیسے اوویولیشن، اینڈومیٹرائیوسس، اور یوٹیرن فائبرائڈز۔ کسی بھی قسم کے پیلوک درد کی مناسب تشخیص کے لیے اپنے ڈاکٹر سے ملیں۔
ڈپریشن اور بے چینی
اس بیماری والی خواتین میں دیگر خواتین کے مقابلے میں ڈپریشن اور اضطراب کی شرح زیادہ ہوتی ہے۔ ڈپریشن افسردگی اداسی، ناامیدی، تھکاوٹ اور چڑچڑےپن کے جذبات پیدا کر سکتا ہے۔ مزید علامات میں جسمانی درد، بے قاعدہ نیند، توجہ مرکوز کرنے میں دشواری اور ہاضمے کے مسائل شامل ہیں۔ پریشانی کی وجہ سے مسلسل پریشان ہونے کے ساتھ ساتھ چڑچڑاپن، تھکاوٹ اور بے چینی محسوس ہو سکتی ہے۔ اگر آپ میں یہ علامات ہیں، تو علاج کے لیے ڈاکٹر سے ملنا ضروری ہے۔ جلدعلاج سے، آپ کی صحت یابی تیز تر ہو سکتی ہے۔
میں مبین آفتاب اردو کانٹنٹ رائٹر ، میں تعلیم کے شعبے سے منسلک ہوں۔ ویسے تو عمر کے لحاظ سے میں 32 سال کا ہوں پر تجربے کے اعتبار سے اپنی عمر سے کئی گنا بڑا ہوں میں ایک بچی کا باپ ہوں اور چاہتا ہوں کہ ہماری نئی نسل اردو کو وہ مقام دے جو بحیثیت ایک قومی زبان اس کا حق ہے۔