پیٹ میں گیس کا بننا ایک فطری عمل ہے ۔ ماہرین کے مطابق ایک نارمل انسان دن میں ایک سے 20 بار گیس خارج کرتا ہے ۔اگر پیٹ کے راستے یہ گیس خارج نہ ہو ،تو پھر یہ گیس منہ کے راستے خارج ہوتی ہے ۔پیٹ کی گیس کی شدت ہلکی بھی ہو سکتی ہے۔مگر بعض اوقات یہ شدید اور تکلیف دہ بھی ہو سکتی ہے۔ لیکن یاد رکھیں پیٹ میں گیس صرف کھانے پینے میں بے احتیاطی کے سبب ہی نہیں ہوتی ،بلکہ اکثر اس کی وجوہات صحت کے سنگین مسائل بھی ہو سکتے ہیں ۔
پیٹ کی گیس کے ہونے کی علامات
گیس کے ہونے کی علامات کچھ اس طرح ہو سکتی ہیں
بار بار ڈکار آنا یا اپھارہ ہونا
پیٹ میں درد ہونا
معدے کا بھرا بھرا محسوس ہونا
پیٹ کا پھول جانا
سینے میں درد
ان تمام علامات کی موجودگی پیٹ میں گیس کی موجودگی کو ظاہر کرتی ہے
گیس بننے کی وجوہات
پیٹ میں گیس بننے کی جگہ معدہ یا آنتیں ہوتی ہیں ۔معدے میں گیس کے بننے کا سب سے برا سبب کھانے کے دوران باتیں کرنا ہوتا ہے ۔ اس کے علاوہ کاربونیٹڈ ڈرنک کا کھانے کے ساتھ استعمال ، تمباکو نوشی،چیونگم چبانا وغیرہ کا استعمال اس کا سبب بن سکتے ہیں ۔
معدے میں بننے والی یہ گیس ڈکار کی صورت میں منہ کے راستے خارج ہو جاتی ہے ۔لیکن اگر یہ گیس منہ کے راستے خارج نہ ہو سکے ،تو یہ آنتوں میں چلی جاتی ہے ۔جہاں سے یہ اینس کے راستے خارج ہو جاتی ہے
اس کے علاوہ بڑی آنت، جہاں غیر ہضم شدہ غذا ہوتی ہے ۔ اس غذا کو توڑنے کے لیۓ بڑی آنت میں خاص قسم کے بیکٹیریا موجود ہوتے ہیں ۔جو کہ اس غذا کو جب توڑتے ہیں۔ تو اس سے بدبودار گیس پیدا ہوتی ہے جو کہ اینس ہی کے راستے خارج ہوتی ہے ۔ اس کے علاوہ کچھ غذاؤں کے ہضم کرنے کےعمل کے دوران بھی گیس بنتی ہے
پیٹ کے گیس سے بچنے کی احتیاط
سب سے پہلے تو اس بات کی جانچ کریں ،کہ کن چیزوں کے کھانے سے گیس کی تکلیف ہوتی ہے ۔ اس کے بعد ان غذاؤں کے استعمال میں خصوصی احتیاط کریں ۔گیس والے مشروبات کے استعمال میں احتیاط کریں ۔ کھانے کو اچھی طرح چبا کر اور آہستہ آہستہ کھائيں ۔تمباکو نوشی سے پرہیز کریں
علاج
اگر آپ کے پیٹ میں گیس کے سبب اکثر درد رہتا ہو،۔ تو اس صورت میں اس کے علاج کے لیۓ سب سے پہلے تو اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں اور اس کی ہدایات کی روشنی میں اپنے طرز زندگی کو تبدیل کریں ۔ اس کے بعدان ادویات کا استعمال کریں، جو کہ پیٹ کی گیس کے بننے کے سبب کا علاج کرۓ
لیکن یاد رکھیں کہ اگر آپ کے پیٹ میں نارمل گیس بن رہی ہے۔ تو یہ خطرناک نہیں ہے لیکن اگر یہ تکلیف دہ ہو تو اس صورت مین ڈاکٹر سے رجوع کرنا بہتر ہوتا ہے ۔ اور اس کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ایپ ڈاون لوڈ کر کے نہ صرف ڈاکٹر سے آن لائن مشورہ لیا جا سکتا ہے ۔بلکہ 03111222398 پر ڈاکٹر سے رابطہ بھی کیا جا سکتا ہے