پیراسیٹامول ایک عام طور پر استعمال ہونے والی دوا ہے جو درد کے علاج اور زیادہ درجہ حرارت ، بخار کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ یہ عام طور پر ہلکے درد کو دور کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جیسے سر درد، دانت کا درد یا موچ، اور نزلہ اور فلو جیسی بیماریوں کی وجہ سے بخار کو کم کرنے کے لیے۔ پیراسیٹامول اکثر درد کے پہلے علاج میں سے ایک کے طور پر تجویز کیا جاتا ہے، کیونکہ یہ زیادہ تر لوگوں کے لیے محفوظ ہے اور اس کے مضر اثرات بہت کم ہوتے ہیں۔
پیراسیٹامول دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی دوا ہے۔ کچھ سالوں میں طویل مدت رہنے والی بیماری میں پیراسیٹامول کے استعمال کے فوائد پر سوال اٹھائے گئے ہیں، خاص طور پر اوسٹیوآرتھرائٹس اور کمر کے نچلے حصے میں درد۔ اوسٹیوآرتھرائٹس کے علاج کے لیۓ اعلی تربیت یافتہ اور پیشہ ور ڈاکٹر سے رابطے کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
اس بلاگ میں جائزہ لیا جاۓ گا کہ پیراسیٹامول کے طویل عرصے تک استعمال کے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتےہیں ، جس میںدل اور جگر کی بیماری شامل ہے۔
پیراسیٹامول کے طویل عرصے تک استعمال کے صحت پر اثرات
محققین کا کہنا ہے کہ جو مریض درد کش دوا کا مستقل بنیادوں پر استعمال کرتے ہیں جوعام طور پرشدید درد کے علاج کے لیے استعمال ہوتی ہیں، انہیں کم سے کم وقت کے لیے سب سے کم موثر خوراک کا انتخاب کرنا چاہیے۔ ادویات کے استعمال کے ماہر ڈاکٹر سے رابطےکے لیۓ یہاں کلک کریں۔
پیراسیٹامول کے زیادہ عرصے کے لیۓ استعمال کے مضر اثرات پر تشویش بڑھی ہے ۔ پیراسیٹامول کے مستقل بنیادوں پراستعمال کے منفی اثرات کے ثبوت بہت سے مشاہداتی مطالعات پر مشتمل ہیں۔ اگر کوئی معالج مستقل استعمال کی تجویز کے ساتھ پیراسیٹامول شروع کر رہا ہے تو یہ مشورہ دیا جائے گا کہ ان عارضی مضر اثرات کے بارے میں مریضوں کے ساتھ پہلے ہی بات کریں۔ خاص طور پر، معدے سے خون بہنے کا بڑھتا ہوا خطرہ اور سسٹولک بلڈ پریشر میں اضافہ ایسے منفی اثرات ہیں جن کے ثبوت مضبوط ہیں۔
پیراسیٹامول کی زیادتی دل کی بیماری اور فالج کا خطرہ بڑھا سکتی ہے
پیراسیٹامول کو اکثر درد کش ادویات کا ایک محفوظ متبادل سمجھا جاتا ہے جسے نان سٹیرائیڈل اینٹی سوزش والی دوائیں کہتے ہیں، جیسے بروفین، جو طویل عرصے سے بلڈ پریشر اور دل کی بیماری کے خطرے کو بڑھانے کے لیے جانا جاتا ہے۔ ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ طویل مدتی پیراسیٹامول کا استعمال ہائی بلڈ پریشر والے لوگوں میں دل کی بیماری اور فالج کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔
ماہرین کے ایک تجربے کے نتیجے میں عام درد کی گولی لینے والوں کے مقابلے میں جن لوگوں کو پیراسیٹامول تجویز کیا گیا تھا ان کے بلڈ پریشر میں نمایاں اضافہ ہوا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے دل کی بیماری یا فالج کے خطرے میں تقریبا بیس فیصد اضافہ متوقع ہے۔ اس تحقیق میں پتا چلا کہ جب لوگوں نے دوائی لینا چھوڑ دی تو ان کا بلڈ پریشر پھر وہی ہو گیا جیسا کہ مطالعہ کے آغاز میں تھا۔
کلینکل فارماکولوجی اور نیفرولوجی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سر درد یا بخار کے لیے پیراسیٹامول کےکم استعمال کی بات نہیں ہےیہ ان لوگوں کے لیے نیا خطرہ جو اسے مستقل درد کے لیۓلمبے عرصے تک باقاعدگی سے لیتے ہیں۔ دنیا کی سب سے زیادہ استعمال ہونے والی یہ دوا بلڈ پریشر کو بڑھاتی ہے، جو دل کے دورے اور فالج کے لیے سب سے اہم خطرے والے عوامل میں سے ایک ہے.
اگر آپ سر درد یا کسی بھی قسم کے کم درد کو ٹھیک کرنے کے لیے کبھی کبھار پیراسیٹامول لیتے ہیں، توآپ کوغیر ضروری تشویش نہیں ہونی چاہیۓ، ضرورت کے وقت اس کا استعمال مضر نہیں ہے۔ اس سلسلے میں مزید معلومات کے لیۓ ماہرین سے رابطہ یہاں سے کریں۔
جگر کی بیماری کا خطرہ
ڈرگ انڈسڈ لیور انجری جگر کی بیماری کی ایک عام وجہ ہے۔ پیراسیٹامول، ایک وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والا اینٹی پائریٹک ہے جو طویل عرصے سے علاج کی سطح سے اوپر ہونے پر جگر کے زہریلے پن کا سبب بنتا ہے۔ پیراسیٹامول کو مستقل لینے سے ہیپاٹوٹوکسٹی جو جگر کی ایک شدید بیماری ہے ، کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔یہ بیماری ڈرگ انڈسڈ لیور انجری کی سب سے عام وجہ ہے۔ جگر کی سے متعلق کسی بھی بیماری کی صورت میں ماہر ہیپاٹولوجسٹ سے رابطے کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
مرہم ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|