سرجری کا فیصلہ بیماری کی علامات عمر، سسٹ کی قسم اور سائز کی بنیاد پر کیا جاتا ہے ہلکی علامات کے بغیر اس میں ڈاکٹر سب سے پہلے انتظار کے آپشن کی ہدایت کرتے ہیں اکثر اوقات سسٹ کچھ مہینوں میں خود ہی حل ہو جاتے ہیں۔
اوویرین سسٹ فلوئیڈ سے بھری تھیلیاں ہوتی ہیں جو آپ کی اوویری میں یا ان کے اوپر بن سکتی ہیں زیادہ تر اوویری سسٹ نرم غیر سرطان ہوتی ہیں اور عام طور پر ہارمونل تبدیلیوں حمل یا انڈومیٹریوسیس جیسے حالات کی وجہ سے ہوتی ہیں۔
لیکن یہ سسٹ کی واحد قسم نہیں ہے جو آپ کی اوویری میں یا اس پر نشوونما پا سکتی ہے کچھ دیگر اقسام اس کی وجہ سے ہر ماہ پیدا ہونے والے سسٹ کے مقابلے میں بہت کم عام ہیں اوویری سسٹ کے علاج کی پہلی تشخیص الٹراساؤنڈ اور خون کے ٹیسٹ ہیں سب سے عام علاج پہلے انتظار ہے جب تک کہ سسٹ بڑا نہیں ہو جاتا ہے یا پھر یہ کسی اور علامات کا سبب نہ بن رہا ہو؟
اوویرین سسٹ سرجری کیا ہے؟
بڑے سسٹ یا تکلیف دہ علامات والے مریضوں کو اوویرین سسٹ سرجری کا مشورہ دیا جا سکتا ہے۔ یہ سرجری اوویری سے یا تو چھوٹے چیرے (لیپرواسکوپکلی) کے ذریعے یا پیٹ میں ایک بڑے چیرا (لیپروٹومی) کے ذریعے سسٹ کو ہٹانا ہوتا ہے۔
اوویری سسٹ والی تقریبا 8 فیصد خواتین میں علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔ جن میں کافی بڑے سسٹ پیدا ہوتے ہیں۔ اگر آپ اس بیماری کے حوالے سے کوئی بھی معلومات حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں تو مرہم کی سائٹ پہ تجربہ کار ڈاکٹر سے رجوع کریں یا پھر 03111222398 پہ کال کریں۔
خطرات ہوسکتے ہیں
کسی بھی آپریشن کی طرح اوویری سسٹ ہٹانے کی سرجری کے ساتھ بھی خطرات ہوتے ہیں۔
۔1 سرجری کے بعد اوویری سسٹ واپس آسکتے ہیں
۔2 درد برقرار رہ سکتا ہے
۔3 داغ کے ٹشو (ادھیسن) سرجیکل سائٹ پر اوویری یا فیلوپیئن ٹیوبوں پر یا پیڑو میں بن سکتے ہیں
اوویرین سسٹ سرجری کا مقصد
اوویرین سیسٹ سرجری کا مقصد ان سسٹوں کو ہٹانا ہے جو یا تو علامات کا سبب بن رہے ہیں یا کینسر کی شکل اختیار کررہے ہوتے ہیں سسٹ کو ہٹانے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ وقت کے ساتھ واپس نہیں آئیں گے بلکہ سرجری سے قبل اپنے ڈاکٹر کے ساتھ اس مسئلے پر تبادلہ خیال کرنا ضروری ہے کیونکہ اوویری کو ہٹانے یا سرجری کے دوران اس کو نقصان پہنچانے سے آپ کی قدرتی طور پر حاملہ ہونے کی صلاحیت متاثر ہوسکتی ہے۔
یہ ان خواتین کے لئے ہے جن میں اوویری سرطان کی تشخیص ہوتی ہے عام طور پر رحم اوویری اور فیلوپیئن ٹیوبوں کو ہٹا دیا جاتا ہے۔ جس سے حمل کا ہونا ناممکن ہو جاتا ہے۔ عمر کے ساتھ اوویری سرطان کا خطرہ بڑھ جاتا ہے خاص طور پر ان خواتین کے لئے جن میں مینوپاز کے بعد اوویری سسٹ ہوتے ہیں یا ان کی کوئی خاندانی تاریخ ہوتی ہے۔
اس کے تولیدی سالوں کے دوران عورت کے حیض کے دوران قدرتی طور پر سسٹ ہوتے ہیں بہت سی خواتین کو یہ بھی معلوم نہیں ہوتا کہ انہیں کس وقت تک سسٹ ہوسکتا ہے جب تک کہ یہ درد یا علامات کا سبب نہ بن جائے یا پھر یہ ٹیسٹ کے ذریعے پتہ چلتا ہے۔
سسٹ کی وجہ انڈومیٹریوسیس بھی ہوسکتے ہیں جس میں رحم کے اندر کی لائننگ ٹشو اس کے باہر بڑھتا ہے یا پولی سسٹک اوویرین سنڈروم (پی سی او ایس) جو ایک ہارمونل ڈس آرڈر ہے جو چھوٹے سسٹ کے ساتھ بڑھے ہوئے اوویری کا سبب بنتا ہے۔
سرجری سے پہلے
آپریشن کے دن پہلے ایک نرس آپ کی اہم علامات، وزن۔ حمل کی حالت اور بلڈ شوگر کی سطح کا جائزہ لے گی مریض اپنے کپڑے اور زیورات ہٹا دیں گے اور سرجیکل گاؤن میں تبدیل ہو جائیں گے۔
اینستھیزیا ٹیم بے ہوش کرنے کے پروسس میں کسی بھی خطرات کا تعین کرنے کے لئے ایک اور مکمل تشخیص کرے گی۔ آپریشن کے دوران کسی بھی ضروری ادویات فراہم کرنے کے لئے ایک آئی وی رگ کے ذریعے کیتھیٹر رکھا جائے گا پھر سرجیکل ٹیم سرجری کے دوران آپ کی پیٹھ پر پوزیشن کرے گی اور آپ کو اینستھیزیالوجسٹ کی طرف سے بے ہوش کرنے کے لیے انجکشن دیا جائے گا اور تمام ضروری اقدامات کے بعدسرجری شروع کی جائے گی۔
سرجری کے دوران
لیپروسکوپک آپریشن کے مندرجہ ذیل اقدامات پر مشتمل ہوتا ہے۔
ایک چھوٹا سا کیمرہ رکھنے کے لئے پیٹ میں ایک چھوٹا سا چیرا بنایا جاتا ہے اور سرجن کے لئے ایک علیحدہ چھوٹا چیرا بنایا جاتا ہے جس کے ساتھ آپریشن کے طریقہ کار کو انجام دیا جاتا ہے اگر ممکن ہو تو اوویری سے سسٹ کو کاٹ دیا جاتا ہے یا پھر پورے اوویری کو ہٹانے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
جسم سے سسٹ ٹشو کو ہٹا دیا جاتا ہے سرجن کیمرے اور آلات کو ہٹاتا ہے اور پھر چھوٹے ٹانکوں کے ساتھ چھوٹے چیرے بند کرتا ہے چیرے صاف خشک اور برقرار رکھنے کے لئے ڈریسنگ کی جاتی ہے۔
لاپروٹومی سرجری
لاپروٹومی آپریشن بڑے سسٹ کے لئے کی جاسکتی ہے جسے چھوٹے چیرے سے آسانی سے نہیں ہٹایا جاسکتا یا ان سسٹوں کے لئے جن کے کینسر ہونے کا شبہ ہوتا ہے ان کے لیے کی جاتی ہے۔
سرجری کے بعد
اس کے بعد آپ کو پوسٹ اینستھیزیا ریکوری یونٹ میں رکھا جائے گا جہاں آپ تقریبا دو سے چار گھنٹے تک صحت یاب ہوں گے کسی بھی سرجری کی طرح بعد میں درد ضرور ہوگا زیادہ تر مریضوں کو لیپروسکوپک آپریشن کے بعد ڈسچارج کردیا جاتا ہے اور جن مریضوں کو لیپروٹومی کی سرجری ہوتی ہے وہ دو سے چار دن تک اسپتال میں رہتے ہیں۔
ریکوری کے بعد
زیادہ تر خواتین اس کے بعد ایک ہفتے کے اندر معمول کی سرگرمیوں اور معمولات پر واپس آجاتے ہیں اس کے برعکس لاپروٹومی کی کے بعد سنبھلنے میں زیادہ وقت لگے گا زیادہ تر 12 ہفتوں میں معمول کی سرگرمیوں میں واپس آجاتی ہیں لیپروسکوپی کے ذریعے آپریشن کے بعد کی علامات میں شامل ہو سکتے ہیں۔
چکرآنا، متلی محسوس ہونا، کندھے میں درد، پیٹ میں کھنچاؤ، گیس یا پھولا ہوئے پیٹ کا احساس، گلے میں خراش اگر آپریشن کے لئے سانس لینے کی ٹیوب رکھی گئی تھی۔
ٹانکوں کی حفاظت
جب تک آپ کے ڈاکٹر کی ہدایت ہے ڈریسنگ کو چھیڑنا نہیں چاہیئے اگر ٹانکے والی جگہ سے خون بہنے لگے یا پیپ لیک ہونے لگے تو فوری طور پر اپنے سرجن سے رابطہ کرنا ضروری ہے کیونکہ ٹانکے خراب بھی ہوسکتے ہیں۔
اوویرین سسٹ عام طور پر علاج کے بغیر بھی ختم ہوجاتے ہیں لیکن انہیں عام طور پر آپ کے ڈاکٹر کی نگرانی کی ضرورت ہوتی ہے اگر سسٹ پھٹ جاتے ہیں یا خطرناک علامات کا سبب بن رہے ہیں یا کینسر کا شبہ ہے تو اوویری سسٹ ہٹانے کی سرجری اس کا حل ہے۔