اومی کرون جو کہ کرونا وائرس کا ویرینٹ ہے اس وقت تیزی کے ساتھ ایک بار دنیا بھر میں اپنے پنجے گاڑ رہا ہے ۔ اس کے اس پھیلاؤ کو دیکھتے ہوۓ جو پہلا سوال سب کے ذہنوں میں پادا ہو رہا ہے وہ یہی ہے کہ کیا ویکسین اس ویرینٹ سے بچاؤ میں بھی مفید ہو سکے گا
اس حوالے سے سائنسدانوں نے بڑے پیمانے پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور اس حوالے سے سائنسدانوں نے گزشتہ دو ہفتوں میں ویکسین اور اومی کرون پر اس کے اثرات کی تحقیقات میں مصروف رہے
فائزر ویکسین کے اومی کرون پر اثرات
ابتدائی تحقیقات کے مطابق فائزر ویکسین کی دو ڈوز کا استعمال اومی کرون سے تحفظ پہنچانے کے لیۓ کافی نہیں ہوتی ہے اس بات کا انکشاف فائزر ویکسین بنانے والے ذمہ داران نے 8 دسمبر 2021کو ایک پریس کانفرنس میں کیا
تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دو ڈوز لینے والے افراد کرونا وائرس سے متاثر ہونے کی صورت میں پیچیدگیوں سے محفوظ رہتے ہیں اور ان کا مدافعتی نظام بھی اومی کرون کی پیچیدگیوں کا کسی حد تک مقابلہ کر سکتا ہے
فائزر ویکسین کی تیسری ڈوز کے اثرات
ماہرین کا فائزر ویکسین کی بوسٹر شاٹ کے حوالے سے یہ بھی کہنا تھا کہ اس کے ذریعے جسم میں ایسی اینٹی باڈیز پیدا ہو سکتی ہیں جو کہ اومی کرون کا مقابلہ کرنے کی اتنی طاقت حاصل کر لیتی ہےجو دو ڈوز لگانے کی صورت میں ابتدائي کرونا وائرس سے لڑنے کے لیۓ حاصل ہوتی تھی
تاہم اس حوالے سے سائنسدانوں کی تحقیقات ابھی جاری ہیں اور امید کی جاتی ہے کہ آنے والے ہفتوں میں اس حوالے سے مذید معلومات بھی منظر عام پر آسکتی ہے
اومی کرون کے سبب دوبارہ سے وائرس سے متاثر ہونے کے خدشات
کرونا وائرس سے جو مریض پہلے ہی متاثر ہو چکے ہیں اور وہ اس سے صحت یاب بھی ہو چکے ہیں ان کو دوبارہ سے اومی کرون سے متاثر ہونے کا خدشہ بہت زیادہ موجود ہے ساوتھ افریقہ میں ریسرچ کرنے والے ماہرین کا اومی کرون کے حوالے سےیہ کہنا ہے کہ اس وائرس کے اندر یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کو دوبارہ بھی متاثر کر سکتا ہے
ماہرین کا اس حوالے سے یہ بھی کہنا ہے کہ یہ صلاحیت بیٹا اور ڈیلٹا ویرینٹ میں دیکھنے میں نہین آئی تھی ۔ ابھی اومی کرون کے حوالے سے یہ جاننا رہتا ہے کہ یہ مریضوں کے اندر کس قسم کی پیچیدگیاں پیدا کرنےکا سبب بن رہی ہیں اور ان سے ہونے والی پیچیدگیوں سے کس طرح سے بچا جا سکتا ہے
اینٹی باڈیز اومی کرون پر کیسے اثر انداز ہورہی ہیں
اس حوالے سے ماہرین ابھی اس بات پر بھی ریسرچ کر رہے ہیں کہ جن افراد نے مکمل ویکسینیشن کروا لی تھی اور ان کے اندر اینٹی باڈیز بن چکی ہیں یہ اینٹی باڈیز اومی کرون پر کس طرح سے اثر انداز ہو رہی ہے
کیا اینٹی باڈیز اومی کرون کو بھی نیوٹرلائز کرنے میں کامیاب ہو رہی ہے مگر اومی کرون کے اندر ہونے والی تبدیلیاں اور اس میں بننے والے پروٹین اسپائکس کسی بھی ویکسین سے نیوٹرلائز نہیں ہو رہے ہیں
تحقیقات ابھی جاری ہیں
اومی کرون کے سامنے آنے کے بعد دنیا بھر کے سائنسدان اس کے حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں اور ان کا یہ ماننا ہے کہ ابھی اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہو گا تاہم ان کو امید ہے کہ وہ اومی کرون کے خلاف بھی ایسے شواہد حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے جو اس کا مقابلہ کر سکیں گے
اومی کرون کی پہلی مریضہ پاکستان میں سندھ حکومت کے مطابق کراچی کے ضلع شرقی میں سامنے آچکی ہیں ان خاتون کی عمر 65 سال ہے اور ان کو ہسپتال میں قرنطینہ میں داخل کر لیا گیا ہے اور اس حوالے سے مذيد ٹیسٹ بھی کیۓ چا رہے ہیں