نظر کی کمزوری سے مراد دیکھنے کی صلاحیت میں کمی واقع ہونا ہے ۔ اس کی دو اقسام ہوتی ہیں جن میں سے ایک دور کی نظر کی کمزوری اور دوسری قریب کی نظر کی کمزوری ہوتا ہے ۔ مستقل طور پر اسکرین کو بغیر پلکیں چھپکاۓ دیکھتے رہنے سے آنکھیں تھکان کا شکار ہو جاتی ہیں۔ جس کے سبب سر کا بھاری پن ، آنکھوں کا جلنا یا سرخ ہو جانا اس کی اہم علامات کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے
نظر کی کمزوری کی علامات
بینائی دور کی کمزور ہو یا قریب کی دونوں صورتوں میں آنکھوں کو کچھ ایسی علامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ جن میں دھندلا نظر آنا ، سر درد،آنکھوں میں خارش یا سرخی ،آنکھوں سے پانی بہنا ، گردن میں درد شامل ہے
وجوہات
عام طور پر بینائی کی کمزوری کی کئي وجوہات ہو سکتی ہیں ان میں ذہنی دباؤ ، زيادہ دیر تک ڈیجیٹل اسکرین کا استعمال ،ذیابطیس جیسی بیماریاں اور بعض اوقات نظر کی یہ کمزوری وراثتی طور پر بھی ہوتی ہے ۔
بینائی بہتر بنانے کے طریقے
آنکھیں اللہ تعالی کی ایک بڑی نعمت ہیں اور ان کو بچانے کےلیۓ کچھ اقدامات کر کے اپنی بینائی کو محفوظ بنایا جا سکتا ہےجن مین سے کچھ اس طرح ہیں
موبائل فون ،کمپیوٹر اور ٹی وی اسکرین کو دیکھنے کے ٹائم کو محدود کر کے
اسکرین کو خود سے 16 سے 20 انچ کے فاصلے سے استعمال کر کے
آنکھوں کی پلکوں کو بار بار چھپک کر
متوازن غذا کے استعمال سے
آنکھوں کی تھکن کی صورت میں نیم گرم کپڑے سے ان کو ٹکور کر کے
نظر کی کمزوری کی صورت میں کیۓ جانے والے اقدامات
اگر بینائی کی کمزوری کی علامات کا سامنا کرنا پڑے تو اس صورت میں اپنی بینائی کو بہتر بنانے کے لیۓ سب سےپہلا قدم اپنی بینائی کو ٹیسٹ کروانا ہوتا ہے جو کہ آنکھوں کے کسی ماہر ڈاکٹر کی مدد سے ٹیسٹ کروائی جا سکتی ہے اور اس کے بعد اس کے مشورے کے مطابق چشمے کا استعمال لازمی کرنا چاہیے ہے
چشمہ لگانے کے ساتھ ساتھ ان وجوہات کے بارے میں جاننا بھی بہت ضروری ہے جو کہ بینائی کی کمزوری کا سبب بن رہی ہوں ان کے بارے میں جان کر اور ان کا تدارک کر کے مذید کمزوری سے بچا جا سکتا ہے