گزشتہ دنوں لاس ویگاس کی میڈ جھیل میں دماغ خور امیبا کے سبب ایک نوجوان کی موت کی وجہ سے عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا ہےنیگلیریا فولیری کے کیسز جنوبی آسٹریلیا، مغربی آسٹریلیا، کوئنز لینڈ اور نیو ساؤتھ ویلز اور پوری دنیا کے کئی ممالک میں ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ یہ کوئی نیا جراثیم نہیں ہے بلکہ دنیا بھر میں بہت بہت عرصے سے موجود ہے۔
۔1 پاکستان میں نیگلیریا فولیری کی تشخیص
پاکستان نیگلیریا سے متاثر ہونے والے ممالک میں امریکا کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔ پاکستان میں پچھلے چند سالوں میں صحت و صفائی کے ناقص انتظامات کی وجہ سے اس کیسز اب سامنے آرہے ہیں۔ نیگلیریا دماغ کو کھا جانے والی حیاتیات ہے جس سے اکثر اوقات انسان کی موت واقع ہوجاتی ہے۔ اس بیماری کی مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے مرہم کی سائٹ پہ انفیکشن ڈیزز کے ماہر ڈاکٹر سے فوری رابطہ 03111222398 پہ کریں۔
۔2 نیگلیریا فولیری (دماغ کھانے والا امیبا ) کیا ہے؟
نیگلیریا ایک آزاد زندہ امیبا ہے۔ یہ اتنا چھوٹا ہوتا ہے کہ اسے صرف خوردبین سے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ عام طور پر گرم تازہ پانی جیسے جھیلوں، ندیوں، گرم چشموں اور روزانہ استعمال والے پانی میں پایا جاتا ہے۔ نیگلیریا کی صرف ایک قسم انسانوں کو متاثر کرتی ہے وہ نیگلیریا فولیری ہے۔ نیگلیریا کی کئی اقسام ہیں لیکن صرف فولیری ہی اس بیماری کا سبب بنتی ہیں۔
نیگلیریا فولیری انفیکشنز نایاب ہیں۔ زیادہ تر نیگلیریا فولیری انفیکشن نوجوان مردوں میں ہوتا ہے، خاص کر 14 سال اور اس سے کم عمر میں ہوتا ہے۔ اس کی وجوہات واضح نہیں ہیں۔ یہ ممکن ہے کہ نوجوان لڑکوں کے پانی میں تیراکی کرنے اور جھیلوں اور ندیوں میں کھیلنے سے اس بیماری کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ میٹھے پانی کی جھیلوں، دریاؤں، چشموں، سوئمنگ پول اور روزانہ استعمال ہونے والے پانی میں موجود رہتا ہے۔ بس لوگوں کو اب احتیاط برتنے کی ضرورت ہے خوفزدہ ہونے کی نہیں ہے۔
۔3 نیگلیریا فولیری دماغ کھانے والے امیبا کہاں پائے جاتے ہیں؟
نیگلیریا کو گرم پانی بہت پسند ہے۔ یہ گرم پانی میں زندہ رہ سکتا ہے۔ یہ امیبا دنیا بھر میں گرم جگہوں پر پائے جاتے ہیں۔ وہ جگہیں جن میں نیگلیریا فولیری پایا جاتا ہے۔
۔1 گرم جھیلیں، تالاب اور پتھر کے گڑھے
۔2 کیچڑ کے ڈھیر
۔3 گرم، آہستہ بہنے والے دریا، خاص طور پر وہ ندیاں جن میں پانی کی سطح کم ہوتی ہے۔
۔4 سوئمنگ پول اور سپا
۔5 کنویں کا پانی یا میونسپلٹی کا پانی
۔6 گرم چشمے اور دیگر جیوتھرمل پانی کے ذرائع
۔7 تھرمل پاور پلانٹس سے بہنے والا پانی
۔8 ایکویریم
۔9 واٹر پارکس
نیگلیریا کھارے پانی میں نہیں رہ سکتا۔ آپ آلودہ پانی پینے سے بھی اس بیماری کا شکار نہیں ہو سکتے ہیں۔
۔4 نیگلیریا فولیری کی علامات کیا ہیں؟ جو کسی کو بھی ہو سکتی ہیں؟
نیگلیریا فولیری کی علامات مخصوص نہیں ہیں۔ یہ امیبا بنیادی طور پر دماغی انفیکشن کا سبب بنتا ہے، جس کی علامات میننجائٹس یا انسیفلائٹس سے ملتی جلتی ہیں۔ اس کی علامات میں شامل ہیں۔
۔1 سر درد ہونا
۔2 بخار ہونا
۔3 گردن میں اکڑاؤ
۔4 بھوک میں کمی
۔5 قے کا آنا
۔6 ذہنی حالت کا تبدیل ہونا
۔7 دورے پڑنا
۔8 کوما میں چلے جانا
۔9 پلکیں جھکنا، دھندلا نظر آنا، اور ذائقہ کی حس کا نقصان بھی ہو سکتا ہے۔
یہ علامات مریض کے جسم میں امیبا داخل ہونے کے ایک سے بارہ دن بعد ظاہر ہو سکتی ہیں اور موت عام طور پر تقریباً پانچ دنوں کے اندر ہو جاتی ہے۔ اس بیماری کی تشخیص ہمیشہ دیر سے ہوتی ہے۔ امیبا ناک کے ذریعے دماغ میں داخل ہوکر نقصان پہنچاتا ہے اور ایسی صورت جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے اور یہ ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل بھی نہیں ہو سکتا ہے۔
۔5 نیگلیریا فولیری سے اپنے آپ کو کیسے بچایا جا سکتا ہے؟
ڈاکٹرز نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کلورین کے بغیر پانی کے استعمال سے گریز کریں۔
نگلیریا سوئمنگ پولز، نہر، جھیلوں، تالابوں، ندیوں، گرم چشموں میں پایا جاتا ہے۔
شہری سوئمنگ پول میں نہاتے وقت پانی ناک میں لیکر نہ جائیں۔
کلورینیشن کے بغیرپانی کےاستعمال سےگریز کیا جائے۔
سوئمنگ پولز کو روزانہ صاف کیا جائے، کلورین ڈالنے کے بعد استعمال کیا جائے۔
پانی کی ٹینکیوں، پائپ سمیت دیگر سٹوریج کی صفائی ستھرائی کا خیال رکھا جائے۔
آپ کو موسم گرما میں ٹھرے ہوئے پانیوں میں کھیلوں اور سرگرمیوں سے بھی پرہیز کرنا چاہیئے۔
۔6 ناک کی حفاظت کریں
کوشش کریں کہ ناک میں پانی نہ جا سکے کیونکہ امیبا ناک میں داخل ہوکر اس کے روٹس میں چپک کے دماغ تک پہنچ جاتا ہے جہاں وہ دماغ کو آہستہ آہستہ کھانا شروع کردیتا جس کی وجہ سے انسان کی حالت دن بدن بگڑتی جاتی ہے اور بروقت تشخیص اور علاج نہ ہونے کی صورت میں موت واقع ہوسکتی ہے۔
ہمیشہ پانی میں سوئمنگ کرتے وقت، ناک کے کلپس استعمال کریں یا ناک کو بند رکھیں تاکہ پانی آپ کے ناک میں داخل ہونے سے بچ سکے۔ اس سے امیبا کا دماغ تک پہنچنے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔