متعدی بیماریاں جانداروں سے ایک دوسرے میں پھیلنے والی بیماریاں ہیں۔ یہ بیماری ایک جاندار سے دوسرے جاندارکو چھونے ، قریب آنے یا ہاتھ لگانے سے متاثر کر سکتی ہے۔ یہ دنیا بھر کے لوگوں کو متاثر کرتی ہیں۔ علامات ہلکے سے شدید تک ہوتی ہیں، اور علاج بیماری کی وجہ پر منحصر ہوتا ہے۔
بہت سی متعدی بیماریاں، جیسے خسرہ اور چکن پاکس، کو ویکسین کے ذریعے روکا جا سکتا ہے۔ بار بار اور اچھی طرح ہاتھ دھونے سے آپ کو زیادہ تر متعدی بیماریوں سے بچنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
متعدی بیماریاں کیا ہیں؟
متعدی بیماریاں جانداروں کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماریاں ہیں – جیسے کہ بیکٹیریا، وائرس، فنگس یا پیراسائٹس ۔ بہت سے جاندار ہمارے جسم کے اندر اور باہر رہتے ہیں۔ وہ عام طور پر بے ضرر یا مددگار بھی ہوتے ہیں۔ لیکن بعض حالات میں، کچھ جاندار بیماری کا سبب بن سکتے ہیں۔
کچھ متعدی بیماریاں ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہو سکتی ہیں۔ کچھ کیڑوں یا دوسرے جانوروں کے ذریعے منتقل ہوتی ہیں۔ آپ آلودہ کھانا یا پانی استعمال کر کے یا ماحول میں موجود جانداروں سے ان بیماریوں کو حاصل کر سکتے ہیں۔ متعدی بیماریوں میں شامل ہیں ، چکن پاکس ، خسرہ، عمومی ٹھنڈ، اسہال، خناق، ایچ آئی وی ایڈز، انفلوئنزا (فلو)، ہنٹا وائرس، کرونا وائرس اور ہیپاٹائٹس اے، بی۔
متعدی امراض کے لاحق ہونے کے خطرات
کسی کو بھی متعدی بیماری ہو سکتی ہے۔ کمزور مدافعتی نظام والے لوگ یعنی وہ لوگ جن کا مدافعتی نظام جو پوری طاقت سے کام نہیں کرتا، ان کو بعض قسم کے انفیکشن کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ زیادہ خطرہ والے افراد میں شامل ہیں،
کمزورمدافعتی نظام والے لوگ، جیسے کینسر کے علاج سے گزرنے والے یا جن کا حال ہی میں اعضاء کی پیوند کاری ہوئی ہے، جن کو عام متعدی بیماریوں کے خلاف ویکسین نہیں دی گئی ہے، دوسروں کی صحت کی دیکھ بھال کرنے والے افراد، وہ لوگ جو خطرے والے علاقوں میں سفر کرتے ہیں جہاں مچھر ہوتے ہیں جو ملیریا، ڈینگی وائرس اور زیکا وائرس جیسے جراثیم لے جاتے ہیں۔
متعدی بیماریوں کی علامات
علامات ، انفیکشن کا باعث بننے والے جسم کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہیں، لیکن اکثر بخار اور تھکاوٹ شامل ہوتے ہیں۔ ہلکے انفیکشن آرام اور گھریلو علاج سے ٹھیک ہو سکتے ہیں، جبکہ کچھ جان لیوا انفیکشن کے لیے ہسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
متعدی بیماریوں میں ہر بیماری کی علامات محتلف ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر، انفلوئنزا کی علامات میں شامل ہیں، بخار، سردی لگنا، تھکاوٹ ، پٹھوں میں درد اور سر درد، دیگر متعدی بیماریاں، جیسے شیگیلا، زیادہ سنگین علامات کا باعث بنتی ہیں، ان کی علامات میں شامل ہیں، خونی اسہال، قے ، بخار ، پانی کی کمی۔
آپ میں کسی متعدی بیماری کی ایک یا کئی علامات ہوسکتی ہیں۔ اگر آپ کے پاس کوئی دائمی علامات ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ بدتر ہوتی جاتی ہیں تو ماہر ڈاکٹر سے ملنا ضروری ہے۔
ڈاکٹری معائنہ
ڈاکٹر سے طبی توجہ طلب کریں اگر آپ درج ذیل علامات سے گزر رہے ہوں۔
اگرکسی جانور نے کاٹ لیا ہے، سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے، ایک ہفتے سے زیادہ عرصے سے کھانسی ہو رہی ہے، بخار کے ساتھ شدید سر درد ، خارش یا سوجن کا تجربہ کریں ، غیر واضح یا طویل بخار ہے ، اچانک بینائی کے مسائل ہیں۔ اگر ان میں سے کوئی بھی علامت ہے تو بہترین ڈاکٹر کا انتخاب کرنے کے لیۓ رابطہ کریں۔
متعدی بیماریوں سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر
انفیکشن کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ان تجاویز پر عمل کریں۔
ہاتھوں کوبار بار دھوئیں
کھانا تیار کرنے سے پہلے اور بعد میں، کھانے سے پہلے، اور بیت الخلا استعمال کرنے کے بعد خاص طور پر اہم ہے۔ اور کوشش کریں کہ اپنی آنکھوں، ناک یا منہ کو اپنے ہاتھوں سے نہ چھوئیں، کیونکہ یہ جراثیم کے جسم میں داخل ہونے کا ایک عام طریقہ ہے۔
ویکسین کروائیں
ویکسینیشن آپ کے بہت سے امراض میں مبتلا ہونے کے امکانات کو کافی حد تک کم کر سکتی ہے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ اپنی تجویز کردہ ویکسین کے ساتھ ساتھ اپنے بچوں کو بھی اپ ٹو ڈیٹ رکھیں۔
ہیپاٹائٹس، خناق، انفلوئنزا اور ہرپس زوسٹر سمیت کئی عام متعدی بیماریوں کو روکنے کے لیے ویکسین دستیاب ہیں۔ سی ڈی سی نے بچوں، نوعمروں اور بڑوں کے لیے حفاظتی ٹیکے لگانے کی تجاوز کو اپ ڈیٹ کیا ہے۔ بیرون ملک سفر کرنے سے پہلے ٹریول کلینک سے مشورہ کرنا بھی ضروری ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ آپ محفوظ ہیں۔
جب بیمار ہو تو گھر پر رہیں
اگر آپ کو الٹی ہو رہی ہو، اسہال ہو یا بخار ہو تو کام پر نہ جائیں۔ اپنے بچے کو اسکول نہ بھیجیں اگر اس میں بھی یہ علامات ہوں۔
کھانا محفوظ طریقے سے تیار کریں
کھانا بناتے وقت کاؤنٹرز، سلیپ اور کچن کی دیگر سطحوں کو صاف رکھیں۔ کھانے کو مناسب درجہ حرارت پر پکائیں۔
اس کے علاوہ بچے ہوا کھانے کو فوری طور پر فریج میں رکھیں – پکے ہوئے کھانوں کو کمرے کے درجہ حرارت پر زیادہ دیر تک نہ رہنے دیں۔
ذاتی اشیاء کا اشتراک نہ کریں
اپنے دانتوں کا برش، کنگھی اور استرا استعمال کریں،ایک دوسرے کےکھانے پینے کے برتن کے استعمال سے گریز کریں۔
سمجھداری سے سفر کریں
اگر آپ ملک سے باہر سفر کر رہے ہیں، تو اپنے ڈاکٹر سے کسی خاص ویکسینیشن کے بارے میں بات کریں، جیسے پیلا بخار، ہیضہ، ہیپاٹائٹس اے یا بی، یا ٹائیفائیڈ بخار۔
دیگر بچاؤ کے طریقوں میں شامل ہیں، جب آپ چھینکتے یا کھانستے ہیں تو اپنی ناک اور منہ کو ڈھانپیں، بیمار لوگوں کے ساتھ رابطے سے گریز کریں یا ان کے ساتھ ذاتی چیزیں شیئرنہ کریں، آلودہ پانی کی فراہمی میں نہ پانی پیئیں نہ تیریں، بیمار لوگوں کے ذریعہ تیار کردہ کھانا اور مشروبات کے استعمال سے گریز کریں۔