کینسر کی ایک قسم ہے جو گلے میں تھائیرائیڈ غدود میں شروع ہوتی ہے۔ یہ اس وقت شروع ہوتی ہے، جب خلیات قابو سے باہر ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ تھائیرائیڈ غدود ہارمونز بناتا ہے جو آپ کے میٹابولزم، دل کی دھڑکن، بلڈ پریشر اور جسم کے درجہ حرارت کو منظم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اسے پیپلری تھائیرائیڈ کارسینوما کہا جاتا ہے۔
تھائیرائیڈ غدود گردن کے اگلے حصے میں ہوتا ہے، زیادہ تر لوگوں میں، تھائیرائیڈ کو دیکھا یا محسوس نہیں کیا جا سکتا۔ اس کی شکل تتلی کی طرح ہوتی ہے جس میں 2 لوب یعنی دائیں لوب اور بائیں لوب ہوتے ہیں اور اس کے ساتھ غدود کا ایک تنگ ٹکڑا ہوتا ہے جسے استھمس کہا جاتا ہے۔
پیپلری تھائیرائیڈ کارسینوما (کینسر)کی علامات۔
اکثر، آپ کو کچھ پتہ نہیں لگتا. آپ کو صرف کسی اور مسئلے کے لئے امیجنگ ٹیسٹ کی وجہ سے اس کے بارے میں پتہ چل سکتا ہے یا معمول کے جسمانی معائنے کے دوران، آپ کا ڈاکٹر آپ کے تھائیرائیڈ پر صرف ایک گٹھلی محسوس کر سکتا ہے، جسے نوڈیول کہا جاتا ہے۔
نوڈیول وہ نشوونما ہیں جو ٹھوس ہوسکتی ہیں یا فلوئیڈ سے بھری ہوسکتی ہیں۔ وہ بہت عام ہیں اور اکثر کسی پریشانی کا سبب نہیں بنتے ہیں۔ لیکن 20 میں سے تقریبا1 کینسر ہوسکتا ہے۔اس بیماری کے بارے میں مزید معلومات اور مشورے کے لیے مرہم پہ بہترین ڈاکٹر کا انتخاب کریں یا 03111222398 پہ کال کریں۔
جیسے جیسے ایک نوڈیول بڑا ہوتا جاتا ہے، آپ کو اس طرح کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوسکتی ہیں۔
آپ کی گردن میں گٹھلی جو آپ دیکھ یا محسوس کر سکتے ہیں۔
نگلنے میں مشکل ہونا (آپ کو درد ہو سکتا ہے یا پتہ چل سکتا ہے کہ کھانا یا گولیاں پھنس جاتی ہیں)
گلے میں خراش پر درد دور نہیں ہوتا۔
آپ کی گردن میں سوجن لمف نوڈز۔
سانس لینے میں دشواری، خاص طور پر جب آپ لیٹ جاتے ہیں۔
اس کی وجہ ہوسکتی۔۔۔
آپ کو پیپلری تھائیرائیڈ کارسینوما ہونے کا زیادہ امکان ہوسکتا ہے کیونکہ اس کی وجہ ہوسکتی ہے۔
کچھ جینیاتی حالات۔
خاندانی ایڈینوماٹوس پولی پوسس (ایف اے پی)، گارڈنر سنڈروم اور کاؤڈن بیماری جیسی بیماریاں آپ کی مشکلات کو بڑھا سکتی ہیں۔
خاندانی تاریخ۔
بہت کم صورتوں میں، پیپلری تھائیرائیڈ کارسینوما خاندان میں چلتا ہے۔
ریڈیئیشن تھراپی۔
اگر آپ کو بچپن میں کسی اور حالت میں کینسر کے علاج کے لئے تابکاری کی تھی، تو یہ آپ کے اس بیماری کے امکانات کو بڑھا سکتا ہے۔ آئیں برازیل میں اس بیماری سے متاثر ہونے والی باہمت میڈیکل کالج کی طالبہ کی بیماری سے لڑنے اورصحت مند ہونے کی کہانی کے بارے میں جانتے ہیں۔
میڈیکل کالج کی طالبہ میں کلاس کے دوران کینسر کا انکشاف۔۔۔۔
گیبریلا باربوزا برازیل میں میڈیکل کی تیسرے سال کی طالبہ تھیں جب ان کے پروفیسر نے ان سے گردن کے ٹیومر کی جانچ پڑتال کروانے میں مدد کرنے کو کہا۔ نیویارک پوسٹ نے خبر دی ہے کہ باربوزا نے جانچ کے لیے کچھ زیادہ ہی اچھا کردار ادا کیا – ڈاکٹر کو حیران کر دیا، اس نے کچھ پریشان کن علامات دیکھی اور اپنی گردن چیک کروانے کے مشورے پہ عمل کیا ۔
گیبریلہ باربوزا کو کون سا کینسر تھا؟
پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق باربوزا نے ڈاکٹر کے مشورے پہ عمل کیا اور اسے معلوم ہوا کہ اسے پیپلری تھائیرائیڈ کارسینوما ہے جو تھائیرائیڈ کینسر کی سب سے عام قسم ہے۔ اس 22 سالہ باربوزا نے 2020 میں اپنی تشخیص کے بارے میں نیوز فلیش کو بتایا کہ جب مجھے پتہ چلا تو میری دنیا تباہ ہو گئی۔
انہوں نے نیوز فلیش کو بتایا کہ میں سوچتی رہی: ‘میں اس کا سامنا کرنے کے لئے بہت چھوٹی ہوں۔” میں بہت روئی اور اس پر یقین نہیں کرنا چاہتی تھی۔ یہ وہ لمحہ ہوتا ہے جب آپ دیکھتے ہیں کہ زندگی سے چیزیں اور خود زندگی بھی ختم ہو سکتی ہیں۔
ویب ایم ڈی کے مطابق 40 سال سے کم عمر خواتین میں پی ٹی سی سب سے زیادہ عام ہے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ اس کی وجہ کیا ہے، لیکن یہ کچھ جینیاتی حالات سے ہوسکتی ہے اور دیگر کینسروں کے لئے ریڈیئیشن کی پیچیدگیاں ہوسکتی ہے۔ کیونکہ یہ سست رفتار ہوتا ہے، یہ عام طور پر قابل علاج ہوتا ہے۔ کینسر کے علاج کی معلومات اور اپوائنٹمنٹ کے لیے رجوع کریں۔
باربوزا میں کینسر کی کوئی علامات نہیں تھیں۔
یہ بابوزا میں علامات کا سبب نہیں بنا ، لیکن جیسے جیسے بیماری بڑھتی گئی، یہ گٹھلی، نگلنے اور سانس لینے میں دشواری اور گلے میں درد کا باعث بن گئی۔ نیوزفلیش کی رپورٹ کے مطابق جب باربوزا کے کینسر کی تشخیص ہوئی تو یہ اس کی گردن کے دیگر حصوں میں اس کی غذائی نالی کی طرح پھیل چکا تھا۔
پھر بھی، وہ اپنے تھائیرائیڈ اور گردن کے دیگر ٹیومر کو ہٹا کر اور کینسر کے لمبے خلیوں کو مارنے کے لئے آیوڈین تھراپی کروا کر اس کا علاج کرنے کے قابل ہوگئی تھی۔
باربوزا وقت پہ کینسر کی تشخیص پہ شکرگزار۔۔۔۔
باربوزا شکر گزار ہیں کہ وہ اس دن کالج میں گردن کے کینسر کے بارے میں کلاس لینے گئیں ،اور اسی وجہ سے باربوزا کو ان کے پروفیسر نے گلے کی جانچ کا کہا، جس کی وجہ سے بروقت کینسر کی تشخیص ہوئی اور وقت پہ علاج بھی ممکن ہوسکا۔
باربوزا کا کہنا ہے کہ شاید مجھے اتنی جلدی بیماری کا پتہ نہ لگتا تو میری تشخیص میں زیادہ وقت لگ جاتا اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مسئلہ سنگین اور خطرناک ہوسکتا تھا۔
باربوزا کا کینسر کی بیماری کا تجربہ ۔۔۔
باربوزا نے نیوز فلیش کو بتایا کہ اس کی کینسر کی بیماری کے تجربے نے اسے اپنے منتخب پیشے پہ ناز ہوا، اور اس کا مریض ہونا بھی کیسا تھا؟ اور اس نے کینسر کو کیسا محسوس کیا؟
انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ دوسروں کی دیکھ بھال کرنے اور لوگوں کو شفا دینے کے لئے ڈاکٹر بننا چاہتی تھی، چاہے وہ کسی بھی خصوصیت کے ہوں۔ لیکن ایک مریض کی حیثیت سے مجھ پہ جو کچھ گزرا اس کے بعد میں سمجھتی ہوں کہ میرا نقطہ نظر بدل گیا ہے۔
کیا آپ کو بھی فالو اپ کیئر کی ضرورت ہوگی؟
ہاں. پہلے تو آپ اپنے تھائیرائیڈ ہارمون کی سطح جانچنے اور اپنی دوا کے لئے صحیح خوراک حاصل کرنے کے لئے ہر چند ماہ بعد خون کے ٹیسٹ کرائیں گے۔ ان ٹیسٹ کی آگاہی کے لیے ابھی معلومات مرہم پہ حاصل کریں۔
آپ کو ہر 6-12 ماہ میں الٹراساؤنڈ اور خون کے ٹیسٹ کروانے چاہیئے ،کیونکہ یہ جانچنے کی ضرورت ہے کہ آپ اب بھی اپنے میڈیسن کی صحیح خوراک لے رہے ہیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ ڈاکٹر سےباقاعدگی سے چیک اپ کروارہے ہیں۔زندگی ایک بار ملتی ہے ،مرض کی بروقت تشخیص اور علاج آپ کو بڑی پریشانی سے بچاسکتا ہے۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|