مردانہ جنسی صحت کے لئےوہ نمایاں ترین عوامل جو خطرناک ثابت ہورہے ہیں، ایک حالیہ تحقیق کے بعد ان کا پتہ چلایا ہے ۔ سپرم کی تعداد اور کوالٹی مردانہ صحت اور اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت میں بنیادی ترین اہمیت رکھتی ہے لیکن بدقسمتی سے آج کے دور میں مرد انجانے میں بہت سے ایسے کام کررہے ہیں جو سپرم کی تعداد اور کوالٹی کو بری طرح متاثر کررہے ہیں۔موٹاپے سے لے کر ہارمونز کے عدم توازن اور جینیاتی امراض تک کثیر عناصر افزائش نسل کی صلاحیت پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
مردانہ سپرم کا تجزیہ
مردانہ جنسی زرخیزی جانچنے کا بنیادی ترین ذریعہ سپرم کا تجزیہ ہے اور سپرم کا جائزہ لینے کے کئی طریقے ہیں۔ سپرم کاؤنٹ، مردانہ سپرم کی مجموعی تعداد اور سپرم کنسنٹریشن، سیمن میں فی ملی لیٹر سپرم کی تعداد زیادہ عام , تمام متحرک سپرم کو شمار کرنا زیادہ بہتر پیمانہ ہے جس سے سپرم کے ان چند اجزاء کا اندازہ ہوتا ہے جو تیرنے اور آگے پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
مردانہ افزائش نسل کی صلاحیت میں کمی کی وجوہات
تمام سائنسی نتائج یکساں نکل رہے ہیں کہ آج مردانہ سپرم ماضی کی نسبت تعداد میں کم اور صحت میں کمزور ہیں۔ پھر سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس بانجھ پن کا سبب کیا چیز ہوگی۔ ذیل میں ان نقصان دہ عوامل کی فہرست دی گئی ہے تاکہ آپ ان باتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے اپنی مردانہ صحت کو بہتر سے بہتر بناسکیں۔
ماحولیاتی زہریلا پن اور افزائش نسل
مالیکیولز جو جسمانی ہارمونز میں بدلتے ہوئے افزائش نسل کے نازک ہارمونز کے توازن کا خاتمہ کر دیتے ہیں۔ ان میں پلاسٹسائزرز کے نام سے معروف کیڑے مار ادویات، نباتات کش ادویات، بھاری دھاتیں، زہریلی گیسیں اور دیگر کیمیائی طور پر تیار کردہ مواد شامل ہیں۔
پلاسٹسائزرایک کیمیکل ہے جو خاص طور پر ربڑ اور پلاسٹک میں لچک، کام کی اہلیت، یا اسٹریچ ایبلٹی فراہم کرنے کے لیے شامل کیا جاتا ہے۔زیادہ تر پلاسٹک کی اشیا ءمیں پلاسٹسائزر پایا جاتا ہے جیسا کہ پانی کی بوتلیں اور خوراک کے ڈبے اور ان کی موجودگی مردانہ و زنانہ افزائش نسل کے ہارمونز پر منفی اثرات کی حامل سمجھی جاتی ہیں۔
کیڑے مار ادویات کا استعمال
نبات کش اور کیڑے مار ادویات خوراک کی ذخیرہ اندوزی اور دیگر چیزوں میں بکثرت استعمال کی جاتی ہیں، خاص طور پر مصنوعی نامیاتی مرکبات جن کے ساتھ فاسفورس بھی شامل ہو وہ مردانہ افزائش نسل کی صلاحیت پر منفی اثرات کا باعث تصور کیے جاتے ہیں۔
فضائی آلودگی
فضائی آلودگی نے شہروں کو گھیر رکھا ہے جس کی وجہ سے رہائش پذیر افراد سلفر ڈائی آکسائیڈ، نائٹروجن آکسائیڈ اور دیگر مرکبات کا نشانہ بن رہے ہیں جو ممکنہ طور پر غیر متوازن مردانہ سپرم کوالٹی کا سبب بنتے ہیں۔
تابکار شعاعیں
لیپ ٹاپ، موبائل فون اور موڈیم سے خارج ہونے والی تابکار شعاعیں بھی سپرم کی تعداد میں کمی، سپرم کی حرکت میں کمزوری اور سپرم کی معمول سے ہٹ کر شکل اختیار کرنے کا سبب شمار کی جاتی ہیں۔
مضر دھاتوں کا استعمال
کیڈمیئم، سیسہ اور سنکھیا جیسی بھاری دھاتیں بھی خوراک، پانی اور کاسمیٹکس میں موجود ہیں اور سپرم کمزور کرنے کا باعث گردانی جاتی ہیں۔
بے ضابطہ کیمیکلز کے اثرات
بے شمار کیمیکلز آج کل ہماری روز مرہ زندگی میں زیر استعمال ہیں اور ان سب کا کھوج لگانا نہایت مشکل ہے۔ بہت سے سائنس دانوں کا خیال ہے کہ صحت اور ماحول کو درپیش خطرات کو جانچنے کا عمل زیادہ سخت نہیں اور نئے کیمیکلز کی مسلسل ترقی اور اس سے انسانی صحت پر مرتب ہونے والےمضر اثرات کا سبب اداروں کے جائزہ لینے کی صلاحیتوں میں غفلت ہے۔
عالمی ادارہ برائے صحت نے حالیہ عرصے میں محض معمولی مقدار میں ایسے مرکبات کا جائزہ لینے کے بعد نشاندہی کی کہ ان میں سے آٹھ سو مرکبات مردانہ جنسی ہارمونز تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
جسمانی ورزش کی طرف عدم توجہ
مناسب ورزش جنسی صحت میں اضافہ کرتی ہے جبکہ ضرورت سے زیادہ سخت ورزش کی وجہ سے افزائش نسل کے ہارمون میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔
ذہنی دباﺅ
طویل عرصے تک ذہنی دباﺅ جاری رہنے کی صورت میں سپرم کے ارتکاز کے علاوہ اس کی حرکت کرنے کی صلاحیت بھی متاثر ہوتی ہے۔
تمباکو ،شراب نوشی اوردیگر نشے
تمباکو نوشی کی وجہ سے سپرم میں خرابیاں پیدا ہوتی ہیں اور تعداد بھی کم ہوجاتی ہے۔ نشے سپرم کے کام کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرتے ہیں ۔ منشیات کے استعمال کی وجہ سے سپرم کے ارتکاز میں اوسطاً33 فیصد کمی واقع ہوجاتی ہےاور شراب نوشی کی وجہ سے ابنارمل سپرم کی تعداد میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
ازدواجی تعلق سے محرومی
طویل مدت تک ازدواجی تعلق سے محروم رہنے کی وجہ سے سپرم کی نقل و حرکت کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے جبکہ اس کی ساخت میں بھی خرابیاں واقع ہوتی ہیں۔
وزن میں کمی
جس طرح موٹاپا جنسی صحت کے لئے نقصان دہ ہے اسی طرح وزن میں بہت زیادہ کمی کی وجہ سے بھی سپرم کا حجم تقریبا 7 فیصد کم ہوجاتا ہے اور اس کی حرکت کرنے کی صلاحیت بھی متاثر ہوتی ہے۔
سپرم کی تعداد کو متاثرکرنے والے دیگر عوامل
سپرم کی تعداد اور صحت کو متاثرکرنے والے دیگر عوامل میں ڈبہ بند خوراک اور خصوصا ڈبہ بند گوشت، جنک فوڈ، کثرت سے ٹی وی دیکھنا، دودھ اور گوشت کا بہت کم استعمال ، سن سکرین میں پائے جانے والے کیمیکل ، مسلسل گرمی میں رہنا، پیدل نہ چلنا ، چست زیر جامہ اور موٹاپا بھی شامل ہیں۔
خطرے کے معلوم عوامل میں سے اکثریت پر قابو پانے کے باوجود مردوں کی افزائش نسل کی صلاحیت کئی دہائیوں سے زوال کا شکار ہے۔ ضرورت اس امر کی ہےکہ صحت مند طرز زندگی کو اپنانے کے ساتھ ساتھافزائس نسل کے شعبے کے ماہر معالجین سے رابطے میں رہا جاۓ تاکہ آپکی صحیح رہنمائی ہوسکے۔