خوشی زیادہ کون محسوس کرتا ہے، مرد یا عورت؟ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ایک پیچیدہ سوال ہے اور یہ پوچھنا کہ مرد یا خواتین میں سے کون زیادہ خوش ہیں، زیادہ معنی نہیں رکھتا کیونکہ بنیادی طور پر، خوشی خواتین اور مردوں کے لیے مختلف ہوتی ہے۔
حالیہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 30 سالوں سے خواتین کی زیادہ خوش نہیں دکھائی دیتی۔ اور تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین کا ڈپریشن کا سامنا کرنے کا امکان دوگنا زیادہ ہوتا ہے۔ مردوں اورعورتوں میں ڈیپریشن کا فرق مسلم ہے، تاہم مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ بائیولوجیکل، نفسیاتی اور سماجی عوامل اس میں اہم کردارادا کرتے ہیں۔
اگر آپ یا آپکے قریبی عزیز کسی ذہنی دباؤ کا شکار ہیں تو اس لنک پر کلک کریں۔
لیکن تحقیق یہ بھی ظاہر کرتی ہے کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین میں خوشی اور مسرت جیسے شدید مثبت جذبات کا تجربہ کرنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ تو ایسا لگتا ہے کہ خواتین کے زیادہ شدید مثبت جذبات ان کے ڈپریشن کے زیادہ خطرے کو متوازن کرتے ہیں۔ تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ خواتین میں مشکل حالات میں کوشش کرنے، مدد حاصل کرنے اور علاج کروانے کا رحجان بھی زیادہ پایا جاتا ہے۔ جس کی بدولت وہ جلد صحت یاب بھی ہوسکتی ہیں۔
جنس اور خوشی کے بارے میں ابتدائی مطالعات سے پتا چلا کہ مرد اور خواتین دونوں ہی اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہیں۔ خواتین میں خوشی، گرمجوشی اور خوف کا اظہار کرنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے، جو سماجی تعلقات میں مدد کرتا ہے اور اپنے خاندان کی دیکھ بھال کرنے والی کے طور پر روایتی کردار کے ساتھ زیادہ مطابقت رکھتا ہے۔ جب کہ مرد زیادہ ترغصے، فخر اور حقارت کا مظاہرہ کرتے ہیں، جو کہ ان کے اپنے خاندان کے لئے ایک محافظ اور کمانے والے فرد کے کردار سے زیادہ مطابقت رکھتے ہیں۔
دماغی تحقیق (برین ریسرچ)
حالیہ تحقیق ظاہر کرتی ہے کہ یہ اختلافات صرف سماجی ہی نہیں بلکہ دماغی طور پر بھی ہیں۔ کئی مطالعات میں جذبات کی شناخت، سماجی حساسیت اور ہمدردی کے معیاری ٹیسٹوں میں خواتین مردوں سے زیادہ اسکور کرتی ہیں۔
نیورو امیجنگ اسٹڈیز نے ان نتائج کی مزید چھان بین کی ہے اور یہ دریافت کیا ہے کہ خواتین جب اپنے جذبات کا اظہار کرتی ہیں تو ان کے دماغ مردوں کے مقابلے میں زیادہ مرر نیورانز کا استعمال کرتے ہیں۔ مرر نیوران ہمیں دوسرے لوگوں کے نقطہ نظر سے دنیا کا تجربہ کرنے، ان کے اعمال اور ارادوں کو سمجھنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ خواتین کیوں گہرے دکھ کا تجربہ کر سکتی ہیں۔
نفسیاتی طور پر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ مردوں اور عورتوں کے جذبات کے اظہار اور عمل کے انداز میں فرق ہوتا ہے۔ غصے کے علاوہ، خواتین جذبات کا زیادہ شدت سے تجربہ کرتی ہیں اور اپنے جذبات کو دوسروں کے ساتھ زیادہ کھل کر شیئر کرتی ہیں۔ مطالعہ سے خاص طور پر یہ دریافت ہوا ہے کہ خواتین سماجی جذبات کا اظہار زیادہ کرتی ہیں- جیسے شکر گزاری، جو بہت زیادہ خوشی سے منسوب کیا جاتا ہے. یہ اس نظریہ کی تائید کرتا ہے کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین کی خوشی کا تعلقات پر انحصار زیادہ ہوتا ہے۔
غصے کا اظہار
اگر آپ یا آپکے قریبی عزیز کو دفتری یانجی مسائل سلجھانے کے لئے مدد درکار ہے تو اس لنک پر کلک کریں۔
دوسروں کو اپنی ذات پر مقدم رکھنا
اس کا مطلب ہے کہ وہ دوسروں کی ضروریات کو اپنی ترجیحات پر زیادہ ترجیح دیتی ہیں اور وقت گزرنے کے ساتھ یہ ناراضگی اور ادھورا پن محسوس کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ عام طور پر خواتین خوش رہنے پر صحیح کام کرنے کو ترجیح دیتی ہیں، جبکہ مرد خوشی اور خوشامد کے حصول میں بہتر ہوتے ہیں۔
اگر آپکے کسی جاننے والے کو کسی ذہنی پریشانی یا ازدواجی مسئلے کی شکایت ہے تو آپ ابھی ہمارے ماہر نفسیات سے مشورہ کرنے کے لئے اس لنک پر کلک کر سکتے ہیں۔
مطالعات سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ خواتین مردوں کے مقابلے میں اخلاقی طور پر زیادہ کام کرتی ہیں اور اگر انہیں”صحیح کام” نہ کرتے ہوئے دیکھ لیا جائے تو ان کو شرمندگی کے احساسات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لیکن خواتین کی اخلاقیات انہیں مزید کامل اور اثرانگیز کاموں میں مشغول رکھنے کا باعث بنتی ہے۔ اور یہ بالآخر انہیں زیادہ خوشی، سکون اور اطمینان دلاتا ہے۔
مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ان کی ملنساریت اور دوسرے لوگوں خواہ مرد ہو کہ عورت، کے ساتھ انتہا درجے کی انسیت رکھنے کی صلاحیت کی وجہ سے ہے۔ یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ ان اختلافات کے باوجود، خوشی کے فوائد خواتین اور مردوں دونوں کے لیے بہت زیادہ ہیں۔ اور یہ تحقیق ظاہر کرتی ہے کہ خوشی محض انفرادی تجربے کا کام نہیں ہے بلکہ یہ سوشل نیٹ ورکس کے ذریعے پھیلتی ہے۔ خوشی متعدی ہے اور اس کا ہر ایک کی صحت اور ترقی پر مثبت اثر پڑتا ہے۔