آپ کے ماہواری کا ہونا پریشان کن ثابت ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر آپ کو ماہواری کے دوران شدید درد ہوتا ہو۔ اور آپ صرف یہ چاہتے ہیں کہ گرم پانی کے تھیلے ہاٹ پیک کے ساتھ اپنے بستر پر لیٹ جائیں۔ اس دوران ہماری جسمانی سرگرمیاں بالکل کم ہوجاتی ہیں، لیکن ان دنوں کچھ ایسی ورزشیں ہیں جو آپ کو کرنی چاہیے۔
ماہواری کے دوران ورزش کے بارے میں بہت سی خرافات یا وہم ہوتے ہیں، لیکن ریسرچ کے مطابق ورزش آپ کے سائیکل سے وابستہ مختلف علامات کو دور کرنے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوئی ہے۔ یہاں پیریڈز کی کچھ عام علامات مندرجہ ذیل ہیں-
پیٹ اور کمر میں درد
پیٹ خراب ہونا – اسہال، متلی اور الٹی
سر درد
اپھارہ
موڈخراب ہوجانا
چڑچڑاپن
تھکاوٹ
تحقیق بتاتی ہے کہ خواتین کے جسم میں مختلف جسمانی اور ہارمونل تبدیلیاں ان علامات کی بنیادی وجہ بنتی ہیں۔ مناسب ورزش ان جسمانی اور ہارمونل تبدیلیوں کو متوازن کر سکتی ہے اور اینڈورفنز (اچھا محسوس کرانے والے ہارمونز) کی پیداوار کو بڑھا سکتی ہیں اور چڑچڑے پن،اور درد کو کم کر سکتی ہے، اس طرح آپ کا موڈ بھی بہتر ہو سکتا ہے۔
ماہواری کے دوران کرنے والی بہترین ورزشیں
پیٹ کے درد اور بہت زیادہ خون بہنے کی وجہ سے ماہواری کے پہلے چند دن مشکل ہو سکتے ہیں۔ ان مشکل دنوں میں ورزش آپ کے لیے نجات دہندہ ثابت ہو سکتی ہے۔ آپ کو ماہواری کے دوران صحت مند اور خوش رکھنے کے لیے یہاں چند آسان ورزشیں مندرجہ ذیل ہیں۔
والک کرنا
ایک سادہ، ہلکی سی چہل قدمی بہترین ورزش ہوتی ہے جو آپ اپنی ماہواری کے دوران بھی باآسانی کر سکتے ہیں۔ یہ کم شدت والی ایروبک ورزش آپ کے پھیپھڑوں کو بعد میں آپ کی اگلی ماہواری کے چکر میں ٹھیک سے کام کرنے میں مدد دیتی ہے۔ لہذا، اپنے پسندیدہ جوتوں کے تسمیں باندھیں اور ٹہلنے یا تیز چہل قدمی کے لیے سڑک یا پارک میں چلی جائیں ۔
یہ آپ کے موڈ کو بہتر بنانے میں بھی مدد کرے گی اور آپ کچھ کیلوریز بھی جلا سکیں گے۔ آپ کے جسم کی یہ ہلکی حرکتیں اینڈورفنز ہارمونز کی رطوبت میں اضافہ کریں گی۔
رننگ یا دوڑ لگانا
جی ہاں دوڑ لگانا آپ کے پیریڈز کے بعد کے دنوں میں یا جب آپ کی علامات یا درد کم ہوں تو آپ بھاگ سکتے ہیں۔ سست دوڑ کے لیے جائیں اور اگر آپ کو تکلیف محسوس ہو تو درمیان میں کچھ وقفے لے لیں۔ دوڑنا آپ کے درد اور چڑچڑےپن کو فوری طور پر کم کر سکتا ہے۔ اپنے آپ کو اچھی طرح سے ہائیڈریٹ رکھنا بھی یاد رکھیں۔
یوگا
یوگا کی صرف اسٹریچنگ اور سانس لینے کی مشقوں سے آپ کے خبطی اور چڑچڑے مزاج کو آرام پہنچ سکتا ہے۔ بہت سے یوگا پوز آپ کے خون کی گردش کو بڑھانے اور آپ کی مضر شکایات کو آسانی فراہم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ یہ سائنسی طور پر ثابت ہے اور تجربہ کیا گیا ہے کہ یوگا آپ کے جسم کو آرام دینے اور آپ کی ماہواری کی علامات جیسے درد اور اپھارہ کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے۔
پیلیٹس
یہ آج کل ورزش کی سب سے زیادہ ٹرینڈنگ قسم ہے۔ یہ آپ کے جسم کو آرام دینے اور آپ کو پرسکون اور صحت مند رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ ورزش مخصوص پٹھوں کے گروپوں کو نشانہ بناتی ہیں، لہذا آپ اپنی ورزش کو اپنی ضرورت کے مطابق تیار کر سکتے ہیں۔ پیلیٹ ایک ایسی بنیادی طاقت بناتا ہے جو آپ کے درد کی شدت کو کم کر سکتا ہے۔
لائٹ لفٹنگ
اگر آپ چہل قدمی یا جم کے لیے جانے سے قاصر ہیں تو کم از کم آپ اپنے گھر پر ہلکی وزن اٹھانے والی ورزش ضرور کر سکتے ہیں۔ ہلکی لفٹنگ اور طاقت پر مبنی ورزشیں آزمائیں جس کے نتیجے میں پٹھوں کی لچک اور طاقت میں اضافہ ہوگا۔
اسٹریچنگ
گھر میں ہی رہتے ہوئے سادہ اسٹریچز ایکسرسائز آپ کے بستر پر لڑھکنے سے زیادہ فائدہ مند ہو سکتی ہیں۔ اگر آپ کو دوسری ورزشیں کرنے میں زیادہ تکلیف ہو رہی ہے، تو اسٹریچنگ کرنے کی کوشش کریں اور اپنے جسم کے پٹھوں کو آرام دینے کے لیے گہری سانسیں لیں۔
رقص
رقص ایک تفریحی سرگرمی ہے جو آپ کے مزاج کو بہتر بنا سکتی ہے اور اضافی کیلوریز بھی جلا سکتی ہے۔ لہذا، اگر آپ اس کے لیے تیار ہیں تو اپنے آپ کو زومبا کلاس میں داخل کریں۔ یا گھر پر ہی رقص کیا جاسکتا ہے
ماہواری کے دوران پرہیز کرنے والی مشقیں
ماہواری کے دوران جسم پر اضافی دباؤ نہیں ڈالنا چاہیے کیونکہ یہ آپ کی ماہواری کی علامات میں مداخلت کر سکتا ہے۔ لہذا، کچھ چیزیں ایسی ہیں جن سے آپ کو اپنی ماہواری کے دوران پرہیز کرنا چاہیے-
سخت ورزشوں سے پرہیز کریں۔
لمبے عرصے تک ورزش سے پرہیز کریں۔
یوگا کے ساتھ الٹے پوز کی سفارش نہیں کی جاتی ہے۔
اپنے جسم کو ورزش کرنے پر مجبور نہ کریں۔ اپنے جسم کی سنیں۔
باقاعدگی سے ورزش کرنا آپ کی صحت کے ساتھ ساتھ دماغ کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔ اپنی ماہواری کے دوران اپنی روزانہ کی ورزش کو چھوڑنے کی کوئی سائنسی وجہ نہیں ہے جب تک کہ آپ کو شدید علامات نہ ہوں۔ بہت سے ڈاکٹر تجویز کریں گے کہ اس دوران ورزش آپ کے جسم کے لیے مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ لہذا، اپنے جسم کو سنیں اور اپنے جسم اور دماغ کو آرام دینے کے لیے ہلکی پھلکی ورزش ضرور کریں۔