پیریڈز کا مہینے میں دو بار ہونا پریشان کن، تکلیف دہ اور ذہنی الجھن کا باعث ہو سکتا ہے۔ یہ کسی بیماری کی علامت بھی ہو سکتا ہے۔ لیکن بعض اوقات یہ عادت کی تبدیلی، زندگی کے کسی مرحلے، یا محض آپ کے جسم کے کام کرنے کے طریقے کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔
مہینے میں دو بار پیریڈز ہونے کی سب سے عام وجوہات میں شامل ہو سکتی ہیں: عمر، اینڈومیٹرئیوسس، تھائرائیڈ کی بیماری، یوٹیرن پولپس یا فائبرائڈز، برتھ کنٹرول کو چھوڑنا یا بند کرنا، پیلوس کی سوزش کی بیماری، کینسر، وزن کا بڑھنا، طرز زندگی میں تبدیلیاں، جیسے کم نیند لینا وغیرہ۔ لیکن یہ ضروری ہے کہ آپ اپنے معالج سے ملیں خاص طور پر اگر یہ مسئلہ برقرار رہے
اوویولیشن دراصل فرٹلائزیشن کےلیئے تیار انڈے کا نکلنا ہے۔ اوویولیشن عام طور پر 11 سے 21 دن بعد ہوتا ہے جب آپ کو (حیض کے آغاز) سے خون آنا شروع ہوتا ہے۔ ہر 28 دن بعد آپ کے پیریڈز کو “معمول” سمجھا جاتا ہے۔ لیکن یہ ایک اوسط مدت ہے، اصول نہیں یعنی ضروری نہیں کہ ہر کسی کا اتنے دن کا پیریڈز سائیکل ہو۔ عام پیریڈز دراصل 21 سے 35 دن تک رہتے ہے۔
کچھ خواتین کے قدرتی طور پر بہت چھوٹے پیریڈز سائیکل ہوتے ہیں اور کچھ کو اوویولیشن کے دوران خون بھی آتا ہے۔ تاہم، اوویولیشن کے دوران خون بہنا صرف تھوڑا داغ جیسا لگنا چاہیے۔ اگرچہ زیادہ تر خواتین کا ایک باقاعدہ سائیکل ہوتا ہے جس پر وہ بھروسہ کرسکتی ہیں، کچھ کو بعض اوقات یا حتیٰ کہ ان کی پوری زندگی کے لیے بےقاعدہ ماہواری ہوتی ہے۔ اس کا مطلب ہے زیادہ پیریڈز یا کبھی کبھار جلد پیریڈز ہو سکتے ہیں۔
عمر
آپ کی ماہواری کتنے دن چلتی ہے، اور آپ کا کتنا خون بہتا ہے اس کا دارومدار آپ کے جسم کے موجودہ ہارمون کی سطح پر ہوتا ہے۔ ہارمون کی سطح زندگی بھر میں بدلتی رہتی ہے۔ یہ خاص طور پر نوعمری( ٹین ایج) کے دوران سچ ہے، جب ماہواری کے سائیکل اکثر بے قاعدہ ہوتے ہیں۔ یہ سائیکل 20 یا 30 کی دہائی میں معمول پر آسکتی ہیں تاہم 40 اور 50 کی دہائی کے شروع میں یہ ایک بار پھر بے قاعدہ ہو جاتے ہیں ۔
پیریڈز یا ماہواری شروع ہونے کی اوسط عمر 12 سال ہے، لیکن اس میں جلدی یا دیر ہو سکتی ہے۔ پہلی ماہواری 8 اور 16 سال کی عمر کے درمیان کبھی بھی آ سکتی ہے۔ ابتدائی چند سالوں میں پیریڈز بے قاعدہ ہو سکتے ہیں، کیونکہ ہارمونز مسلسل بدل رہے ہوتے ہیں۔ اس سے ماہواری کے قریب آنے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔
اگرچہ یہ عام طور پر تشویش کا سبب نہیں ہے، تاہم آپ کے ڈاکٹر کو اس بات کا یقین کرنے کے لئے ایک جائزہ لینا چاہئے۔ اگر کوئی بنیادی حالت متواتر یا بے قاعدگی کی وجہ سے نہیں ہے، تو ڈاکٹر آپ کے سائیکل کو منظم کرنے کے لیے مانع حمل گولیاں (برتھ کنٹرول گولیاں) تجویز کر سکتے ہیں۔
پیریمینوپاز
پیریمینوپاز وہ مدت ہے جس میں آپ کا جسم مکمل مینوپاز (وہ وقت جب آپ 12 مہینے بغیر پیریڈز کے گزار چکے ہوں) پر پہنچنے سے پہلے، مینوپاز کی تیاری کر رہا ہوتا ہے۔ اس وقت کے دوران ایسٹروجن کی سطح گر جاتی ہے، جو آپ کے پیریڈز کے سائیکل کو بے قاعدہ اور آپ کی ماہواری کی تعداد کو کم یا زیادہ کر سکتی ہے۔ خون کا بہاؤ کم یا لمبا اور ہلکا یا بھاری بھی ہو سکتا ہے۔
زیادہ تر خواتین 30 کی دہائی کے آخر اور 40 کی دہائی کے درمیان میں اس مرحلے کا تجربہ کرتی ہیں اور اس تک پہنچنے سے پہلے تقریباً 8 سے 10 سال تک اسی قسم کی صورتحال سے گزرتی ہیں۔ کچھ خواتین میں مینو پاز جلد یعنی (45 سال کی عمر سے پہلے) یا قبل از وقت (40 سال کی عمر سے بھی پہلے) ہوتا ہے۔ مدت کی عمر میں تبدیلی اس بات کی علامت ہو سکتی ہے کہ آپ ان مراحل میں سے کسی ایک میں داخل ہو رہے ہیں۔
کینسر کے حوالے سے معلومات کیلئے اس لنک پر کلک کریں۔اگر ماہواری میں تبدیلیاں پیری مینوپاز کی وجہ سے ہوتی ہیں، تو آپ ان کو پیدائش پر قابو پانے کی گولیوں( برتھ کنٹرول گولیاں) ، پیچ، یا رنگ سے کنٹرول کرسکتے ہیں۔ اگرچہ پیریمینوپاز میں بے قاعدہ پیریڈز بالکل نارمل ہوسکتے ہیں، لیکن مینوپاز کے بعد اندام نہانی سے خون بہنا ٹھیک نہیں ہے۔ یہ خطرناک بیماری کی علامت ہوسکتی ہے، جیسے اینڈومیٹریال کینسر۔ اگر مینوپاز کے بعد اندام نہانی سے خون بہہ رہا ہے یا غیر معمولی مادہ آ رہا ہو تو فوراً اپنے ڈاکٹر کو کال کریں۔
میں مبین آفتاب اردو کانٹنٹ رائٹر ، میں تعلیم کے شعبے سے منسلک ہوں۔ ویسے تو عمر کے لحاظ سے میں 32 سال کا ہوں پر تجربے کے اعتبار سے اپنی عمر سے کئی گنا بڑا ہوں میں ایک بچی کا باپ ہوں اور چاہتا ہوں کہ ہماری نئی نسل اردو کو وہ مقام دے جو بحیثیت ایک قومی زبان اس کا حق ہے۔