لانگ بون فریکچر سے مراد کچھ خاص ہڈیوں کا ٹوٹنا ہوتا ہے ۔کسی شدید پڑنے والے دباؤ کے سبب یا چوٹ لگنے کی صورت میں لانگ بون فریکچر ہو سکتاہے ۔ عام طور پر کسی بھی حادثے کی صورت میں افراد میں سب سے زیادہ لانگ بون فریکچر ہوتا ہے جن میں ران کی ہڈی ، درمیانی پنڈلی کی ہڈی ،بازو کی ہڈی شامل ہیں
ران کی ہڈی کا فریکچر سب سے خطرناک فریکچر ہوتا ہے جس کے سبب ساری عمر کی معذوری یا موت بھی واقع ہو سکتی ہے ۔ درمیانی پنڈلی کی ہڈی کا فریکچر سب سے عام فریکچر ہے جس میں درد کی شدت بہت زیادہ ہوتی ہے اور اس میں ریکوری کا عمل بھی بہت طویل وقت لیتا ہے ۔جس میں کئی قسم کی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کی سرجری کے لیۓ پلیٹ فکسیشن ، بیرونی طور پر ہڈی کا بٹھانا اور انٹرا میڈیولری نیلنگ شامل ہے
لانگ بون فریکچر سرجری کون انجام دیتا ہے ؟
آرتھوپیڈسٹ یا جن کو آرتھوپیڈک سرجن بھی کہا جاتا ہے وہ اسپشلسٹ ہوتے ہیں جو کہ لانگ بون فریکچر کی صورت میں سرجری انجام دیتے ہیں
لانگ بون فریکچر کی سرجری کی اقسام
اوپن ریڈکشن اور انٹرنل فکسیشن
یہ ایک سرجیکل عمل ہے جس میں ٹوٹی ہوئی یا فریکچر شدہ ہڈی کو جوڑا جاتا ہے جس میں دھاتی روڈ، اسکریو ،اور پلیٹ کا استعمال کیا جاتا ہے اور جلد کے اندر ٹوٹی ہوئي ہڈی کو ان تمام چیزوں کی مدد سے جوڑ دیا جاتا ہے
اوپن ریڈکشن اور ایکسٹرنل فکسیشن
اس سرجری کے دوران فریکچر شدہ ٹانگ کو جوڑنے کے لیۓ بیرونی طور پر کوئی ڈیوائس لگائی جاتی ہے یہ ڈیوائس ایک فریم ہوتا ہے جو بیرونی طور پر ٹوٹی ہوئی ہڈی کو جوڑتا ہے
لانگ بون فریکچر کی سرجری سے قبل کیۓ جانے والے اقدامات
اس سرجری سے قبل ان اقدامات کو لازمی کرنا یقینی بنائیں
اپنے ڈاکٹر کو اپنی میڈیکل ہسٹری سے آگاہ کریں جس میں اگر کسی بیماری میں مبتلا ہیں تو وہ بھی بتائیں اور ماضی میں ہونےوالی سرجریز کے بارے میں بھی بتائيں
اگر آپ کوئی دوا باقاعدگی سے لے رہے ہیں تو اس کے بارے میں بھی اپنے ڈاکٹر کو بتائیں اس کے علاوہ اگر کسی قسم کی الرجی اگر ہے تو اس کے بارے میں بھی اپنے ڈاکٹر کو بتائیں
آپریشن سے قبل ڈاکٹر کو فریکچر والی جگہ کا ایکس رے ، ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین کی مستند رپورٹ ضرور دکھائیں تاکہ وہ آپریشن کی جگہ کے بارے میں جان سکے
ڈاکٹر کی درخواست پر سرجری سے کم از کم چھ گھنٹے پہلے کچھ بھی کھانا پینا چھوڑ دیں
آپریشن سے قبل اور آپریشن کے بعد اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ خود گاڑی ڈرائیو کرنے سے کچھ دن پرہیز کریں
لانگ بون فریکچر سرجری کتنی طویل ہو سکتی ہے
یہ سرجری کئی گھنٹوں تک طویل ہو سکتی ہے اس وجہ سے اس آپریشن کی صورت میں مکمل نشہ بھی دیا جا سکتا ہے اور بعض اوقات ڈاکٹر صرف متاثرہ جگہ کو سن کر کے بھی سرجری انجام دے سکتے ہیں
لانگ بون فریکچر سرجری کی پیچیدگی
عام طور پراس آپریشن کے بعد کچھ خاص پیچیدگیاں سامنے نہیں آتی ہیں مگر اس کا انحصار مختلف عناصر پر ہوتا ہے ۔ جن میں فریکچر کی قسم ، مریض کا پہلے سے ادویات کا استعمال یا دیگر بیماریوں کے سبب ہونےوالی پیچیدگیاں شامل ہیں
عام طورپر سرجری کی صورت میں فریکچر جڑ سکتا ہے مگر بعض اوقات اس میں کچھ مسائل بھی ہو سکتے ہیں
ہڈیوں کی غیر مناسب نمو: اگر بچپن میں ہونے والا فریکچر ٹھیک سے نہ جڑا ہو تو اس صورت میں ٹوٹی ہوئی ہڈی کی نمو کی رفتار سست ہو جاتی ہے جس سے بڑے ہونے پر یہ ہڈیوں کے بد وضع ہونے کی صورت میں سامنے آتا ہے
بون میرو یا ہڈیوں کا انفیکشن: ہڈی کے ٹوٹنے کی صورت میں جلد کے پھٹ جانے کی وجہ سے زخم میں بیکٹیریا داخل ہو جاتے ہیں جو کہ ہڈیوں کے گودے تک چلے جاتے ہیں اور ہڈیوں کے گودے مین انفیکشن کا سبب بنتے ہیں جو کہ ایک طویل وقتی بیماری کا سبب بنتے ہیں
غلط پوزیشن پر ہڈی کا جڑ جانا:اگر ہڈی ٹوٹنے کے بعد غلط پوزیشن پر جڑ جاۓ تو اس سے اس اعضا کی حرکت نہ صرف متاثر ہوتی ہے بلکہ اس کی وجہ سے ہڈی کی شکل اور خاص طورپر جوڑ کی شکل خراب ہوتی ہے
لانگ بون فریکچر کی سرجری اس حوالے سے بہت اہمیت کی حامل ہے کہ اس کی غلط سرجری ساری عمر کی معذوری کا سبب بن سکتے ہیں یا پھر ہڈی غلط جڑنے کی صورت میں یہ جان لیوا بھی ہو سکتا ہے