وقت چلتا ہے ،رکتا نہیں ہے دن کے بعد رات، رات کے بعد دن، مہینہ کے بعد مہینہ اور سال کے بعد سال آتا ہے۔ اسی طرح 2019سال آیا،شاید یہ تبدیلی کا سال تھا لیکن یہ تبدیلی چین کے لئے تھی۔ اس سال کے آخرمیں چین میں ایک بہت بڑی تبدیلی آئی جس نےلوگوں میں خوف وہراس پھیلایا۔
چین ایک ایسا ملک ہے، جس نے ترقی کے معاملےمیں پوری دنیامیں لوہا منوایا، جس کی اشیا،سازوسامان پوری دنیا میں مشہور ہیں،کوئی ہی گھر ایسا ہو گا جہاں چین سے آئی ہوئی چیزیں نہ موجود ہونگی۔ چھوٹی سی سوئی سے لےکر بڑی الیکٹرانکس کی اشیا بھی ہرگھر میں موجود ہیں۔ چین آج ایک ایسی گرفت میں مبتلاہےجس کا نام کروناوائرس ہے،کروناوائرس کی ابتدا چین سے ہوئی،اس بیماری کا خوف ہر ایک کی نفسیات پہ چھایا ہوا ہے،جب چین کی ہر چیز د نیا کے ہر کونے میں پہنچ جاتی ہے تو یہ بیماری کیسے صرف اس ملک میں ٹھہرتی؟
سال 2019کےآخری مہینوں میں اس بیماری کی تشخص ہوئی اورآگ کی طرح پوری دنیا میں پھیل رہی ہے۔پاکستان کے ہمسایہ ملک سے تحفہ ہم تک آگیاہے۔چین کے ساتھ ساتھ اب پوری دنیا اس جان لیوا وائرس کی نظرہورہی ہے۔
سنا تو یہ تھا کہ چین کی چیزوں کی معیاد کم ہوتی ہے ہم دعا کرتےاس بیماری کی معیاد بھی دنوں تک محدود ہو۔
کرونا وائرس کیا ہے؟
کروناوائرس وائرسوں کا ایک گروپ ہے،یہ وائرسوں کا کنبہ ہےاوریہ سانس کی نالی کے انفیکشن کا سبب بنتاہے۔یہ ایک عام سردی سے شدید صورت اختیارکرتاہےاور موت کا سبب بنتاہے۔
کرونا وائرس کی علامات
کروناوائرس کی علامات ہلکی سے شدت اختیار کرتی ہیں اوریہ بیماری موت کا سبب بنتی ہے۔اس بیماری میں ہلکی سردی سے لے کر نمونیا کی شکایت ہوتی ہے۔اس بیماری کی علامات مندرجہ ذیل ہیں؛
بخار
کھانسی
سانس کی قلت
سانس لینے میں دشواری
اس کے علاوہ سنگین صورتِ حال میں نمونیا،سانس لینے میں شدید دشواری،گردوں کی ناکامی یہاں تک کہ اس بیماری میں انسان جان سےہاتھ دھو بیٹھتاہے۔
کرونا وائرس سےکیسے بچاجائے؟
چین کے قومی صحت کمیشن نے یہ بیماری انسان سے انسان میں منتقل ہونے کی تصدیق کردی ہے۔ اس وائرس سے بچنے کے لئے چنداختیاطی تدابیر مندرجہ ذیل ہیں؛
اپنے ہاتھ بار بار دھوئیں۔
جو شخص کھانسی یا چھینک رہا ہو اس کے درمیان کم سے کم 1 میٹر (3 فٹ) فاصلہ برقرار رکھیں
آنکھوں ، ناک اور منہ کو چھونے سے پرہیز کریں
اگر آپ کو بخار ، کھانسی اور سانس لینے میں دشواری ہے تو ، جلدی طبی دیکھ بھال کریں
اپنے منہ کو ماسک سے ڈھانپ کر رکھیں۔
کیا کرونا وائرس سے آپ پریشان ہیں؟
جب بھی کوئی بیماری یاوائرس کا ہم سامنا کرتے ہیں، تو یہ انسان کے دماغ پر اثرکرتی ہے، آج چین کے ساتھ ساتھ پوری دنیامیں اس بیماری نے سراٹھایا ہواہے اور لمحہ فکریہ ہے ۔ لیکن ہمیں اس نازک موقع پر گبھرانے کی بجائے اس سے بچنا چاہیے۔