ہارٹ اٹیک جسے مایوکارڈیل انفکشن بھی کہا جاتا ہے، اس وقت ہوتا ہے جب دل کے پٹھوں کے کسی حصے کو کافی خون نہیں ملتا ہے۔ خون کے بہاؤ کو بحال کرنے میں جتنا زیادہ وقت علاج کے بغیر گزرتا ہے، دل کے پٹھوں کو اتنا ہی زیادہ نقصان ہوتا ہے۔ کورونری آرٹری کی بیماری، سی اے ڈی دل کے دورے کی بنیادی وجہ ہے۔
اگر آپ ہارٹ اٹیک کی علامات کے بارے میں پوچھیں تو زیادہ تر لوگ سینے میں درد کے بارے میں سوچتے ہیں۔ تا ہم سائنسدانوں کا تجربہ ہے کہ دل کے دورے کی علامات ہمیشہ اتنی واضح نہیں ہوتیں۔
انسان کا جسم ہارٹ اٹیک سے ایک ماہ قبل ہی انسان کو آنے والے جان لیوا حملے سے خبردار کرنے لگ جاتا ہے۔ ہارٹ اٹیک سے قبل انسان کا جسم کچھ مخصوص سگنلزبھجنا شروع کردیتا ہےلیکن کم علمی کے باعث انسان ان علامات کو نظر انداز کردیتا ہے۔
خواتین میں ہارٹ اٹیک کی علامات
ہارٹ اٹیک کی علامات مختلف طریقوں سے ظاہر ہو سکتی ہیں اور یہ متعدد عوامل پر منحصر ہو سکتی ہیں، جیسے کہ آپ مرد ہیں یا عورت، آپ کو دل کی بیماری کس قسم کی ہے، اور آپ کی عمر کتنی ہے۔ بہت سے افراد میں پہلا دورہ پڑنے سے قبل کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں، آج ہم ذکر کریں گے ان علامات کا جو خواتین میں دل کے دورے سے قبل ظاہرہوناشروع ہوجاتی ہیں جن پر خواتین کی توجہ زیادہ ضروری ہے ۔
ٹھنڈے ٹھنڈے پسینے آنا
ٹھنڈے پسینے آنا عام طور پر ڈپریشن یا ذہنی دباؤ کی علامت سمجھا جاتا ہے لیکن طبی ماہرین کے مطابق عورتوں کو ٹھنڈے پسینے آنادل کے دورے کی بھی علامت ہوسکتا ہے۔ کارڈیالوجسٹ کے مطابق اگر غیر معمولی طور پر پسینے آنا شروع ہوجائیں تو یہ دل کے دورے کی علامت مانا جاسکتا ہے۔
طبی ماہرین اس بات کو بھی تسلیم کرتے ہیں کہ دل کے دورے کے علاوہ ٹھنڈے پسینے کسی پریشانی کی صورت میں بھی آسکتے ہیں لیکن پھر بھی اگر آپ کے ساتھ ایسا ہو تو فوراً اپنے معالج سے رجوع کریں۔
سینے میں درد اور گھٹن
دل کے دورے کے دوران سینے میں درد ہونا بنیادی علامت ہے لیکن یہ درد سینے کے بائیں طرف ہوتا ہے اور دونوں جنسوں میں یہ علامت یکساں ہے لیکن خواتین کو دل کے دورے سے قبل ہی سینے میں درد کے ساتھ ساتھ بے سکونی کی کیفیت اور سینے میں سختی محسوس ہونے لگتی ہے۔خواتین کے دائیں جانب اور سینے کے درمیان میں بھی درد ہوسکتا ہے جبکہ پورے سینے میں بھی درد کی شدت محسوس ہوسکتی ہے لہذا ایسی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر کو دکھانا چاہیے۔
کمر، گردن، جبڑا اور بازو میں درد
ماہرین کے مطابق سینے اورہاتھ کے درد کے علاوہ کمر یا جبڑوں میں ہونے والا اچانک درد بھی ہارٹ اٹیک کی علامت ہوسکتا ہے جو دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کرلیتا ہے ، یہ درد اچانک شدید ہوسکتا ہے اور دھیما بھی ہوسکتا ہے، خواتین کے دائیں بازو میں بھی درد ہوسکتا ہے۔ اگر آپ کو جسم کے ان حصوں میں بھی درد محسوس ہو رہا ہے تو فوراً اپنے معالج سے رجوع کریں۔
دل متلانا
ہارٹ اٹیک سے پہلے دل متلانا خواتین میں عام علامت ہے، دل جسم کا اہم ترین عضو ہے اور جب اسے دوران خون مناسب مقدار میں نہیں ملتا تو دل کے مسلز مرنے لگتے ہیں اور خواتین کو بیماری کا احساس ہوتا ہے، جیسے دل متلانا، سردی لگنا، سرچکرانا وغیرہ۔ تو اگر یہ حالت 5 سے 7 منٹ سے زیادہ طویل ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
تھکن کا احساس
ماہرین کے مطابق خواتین کو دل کا دورہ پڑنے سے قبل تھکاوٹ محسوس ہونے لگتی ہے، تھکن کا احساس ایک ایسی علامات ہےجو 70 فیصد ہارٹ اٹیک کی شکار خواتین میں کئی ہفتے پہلے سامنے آتی ہے ۔دوسری جانب ماہرین اس بات کا بھی اشارہ کرتے ہیں کہ غیر معمولی حد تک جسمانی تھکاوٹ ہارٹ اٹیک کی جانب سے اشارہ کرتی ہے اور مرد و خواتین دونوں میں یہ نظر آسکتی ہے۔
بعض اوقات خواتین سوکر اٹھنے کے بعد بھی شدید تھکاوٹ محسوس کرتی ہیں، اگر ایسی صورتحال کا سامنا ہے تو یہ اس بات کی نشاندہی ہے کہ دل خون کا درست طریقے سے پمپ نہیں کررہا۔ جو دل کا دورہ پڑنے کی علامت ہے۔اگر خواتین جسمانی یا ذہنی سرگرمی نہ ہونے پر بھی تھکن محسوس کریں اور اس کیفیت میں دن کے اختتام پر اضافہ زیادہ محسوس ہو تو ایسی صورتحال میں فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
دل کو صحت مند رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ خواتین باقاعدگی سے اپنے معالج کے پاس چیک اپ کے لئے جائیں ساتھ ہی بلڈ پریشر، شوگر اور کولیسٹرول لیول چیک کرواتے رہنا چاہئیے۔ اگر ان میں سے کوئی بھی چیز حد سے بڑھی ہوئی ہے تو اسے نارمل سطح پر لانے کی کوشش کریں،اور اپنا خیال رکھیں،وقت پر علاج آپ کی جان بچا سکتا ہے۔