خودکشی اپنی جان لینے کا ایک عمل ہے۔ امریکن فاؤنڈیشن فار سوسائیڈ پریوینشن کے مطابق، خودکشی موت کی 10ویں بڑی وجہ ہےجو ہر سال لاکھوں لوگوں کی موت کا سبب بنتی ہے۔
خودکشی کا رویہ اپنانے سے کیا مراد ہے؟
خود کشی کے رویے سے مراد اپنی زندگی کو ختم کرنے سے متعلق بات کرنا یا کوشش کرنا ہے ۔ خوکشی کے خیالات اور طرز عمل کو نفسیاتی ایمرجنسی سمجھا جاتا ہے۔ اگر آپ یا آپ کا کوئی جاننے والا اس کی نمائش کر رہا ہے ،تو آپ کو فوری طور پر کسی قابل ماہر نفسیات سے رابطے کی ضرورت ہے۔
خودکشی کی کوشش سئے متعلق انتباہی علامات
آپ یہ نہیں دیکھ سکتے کہ کوئی شخص اندر سے کیسا محسوس کر رہا ہے اس لئے یہ شناخت کرنا آسان نہیں ہوتا جب کوئی خوکشی کے خیالات رکھتا ہولیکن پھر بھی کچھ ظاہری انتباہی علامات ہو سکتی ہیں جو یہ ظاہر کریں کہ سامنے والا شخص خودکشی کے متعلق سوچ رہا ہے، جیسے کہ
نامید لوگ، تنہا یا سیسی باتیں کرنے والے کہ میرے پاس جینے کی کوئی وجہ نہیں ہے یا حال ہی میں جس نے بندوق وغیرہ خریدی ہو، نیند کی کمی،خوراک میں کمی، منشیات کا استعمال، کسی سے خودکشی کے متعلق بات کرنا،بہت زیادہ غصہ دکھانا، بات بات پر الجھنا،یہ علامات خطرے کی گھنٹی ہو سکتی ہیں۔
وہ عوامل جو خودکشی کی وجہ بن سکتے ہیں
عام طور پر خودکشی کرنے کی کوئی ایک وجہ نہیں ہوتی ایسے کئی عوامل ہیں جو خودکشی کے خطرے کوبڑھا سکتے ہیں
ڈپریشن
ڈپریشن دماغی صحت کے خطرے کا ایک سب سے بڑاعنصر ہے، جو خودکشی کی کوشش کرنے کی وجہ بن سکتا ہے اس کے علاوہ شیزوفرینیا،پریشانی،شخصیت کی خرابی شامل ہیں۔
ناکامی اور نا امیدی
ناکامی چاہے کسی بھی قسم کی ہو آیا یہ محبت میں ناکامی ہو یا کرئیر میں انسان میں مایوسی کا سبب بنتی ہے ۔ جب ایک شخص کو بے انتہا کوشش کے باوجود بھی اس کا مقصد حاصل نہیں ہو پاتا تو وہ مایوس ہو جاتا ہے جو ایک بڑی وجہ ہو سکتی ہے خودکشی کرنے کی۔
معاشرتی روئے
کسی بھی انسان کی شخصیت کی تخلیق میں معاشرتی روئے کا بہت اہم کردار ہوتا ہے مسلسل بد سلوکی کا شکار شخص ہمیشہ معاشرے سے گلہ مند ہوتا ہے اس کے ساتھ ساتھ وہ خود کو اس کا حصہ نہیں سمجھتا جس کی وجہ سے سب سے کٹ کر رہتا ہے اور کوئی بھی نہیں جان پاتا کہ اس کے اندر کیا چل رہا ہے۔ اس کے علاوہ بچپن میں کسی بھی قسم کی زیدتی یا صدمہ کا شکار افراد بھی خودکشی کرنے کی کوشش میں ملوث پائے گئے ہیں۔
الکحل کا استعمال
اکثر یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ خودکشی کرنے والا شخص حد سے زیادہ الکحل کا استعمال کرتا تھا دراصل الکحل یا منشیات کا غلط استعمال بھی انسان کو خدوکشی کا رویہ اپنانے پر اکساتا ہے۔
ادویات کا استعمال
بعض ادویات خا ص طور پر اینٹی ڈپریسینٹس خودکشی کا خطرہ بڑھا سکتی ہیں کیونکہ وہ انسان سے اس کے سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت چھین لیتی ہیں۔
ڈاکٹر سے رابطہ
اگر آپ کے ذہن میں خودکشی کرنے کے خیالات آتے ہیں یا آپ کو ایسا لگتا ہے کہ آپ کے قریب کوئی شخص خودکشی کرنے کا اردہ رکھتا ہے تو آپ کو یا اسے فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کرنے کی ضرورت ہے جہاں ڈاکٹر ان علامات اور عوامل کا اندازہ لگانے کی کوشش کریگا جو آپ کو خودکشی کے قریب لے جارہے ہیں ۔ وہ یہ جاننے کی کوشش کریگا کہ یہ علامات کب شروع ہوئیں ۔آپ کی زندگی میں ہونے والے واقعات اور حالات کی روشنی میں وہ علاج تجویز کریگا۔
ان لوگوں کا علاج جو خودکشی کے خطرے میں ہیں
علاج کا انحصار کسی کے خودکشی کے خیالات اور رویے کی بنیادی وجہ پر ہوگا
ٹاک تھراپی
ٹاک تھراپی، جسے سائیکو تھراپی بھی کہا جاتا ہے ، خودکشی کے خطرے کو کم کرنے کے لئے علاج کا ایک ممکنہ طریقہ ہے ۔ اس کا مقصد آپ کو یہ سکھانا ہے کہ زندگی کے تناؤکے واقعات اور جذبات پر کیسے قابو پایا جائے۔ منفی خیالات کو مثبت میں کیسے تبدیل کیا جائے یہ آپ کو زندگی میں اطمینان اور سکون حاصل کرنے میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے۔
ادویات
اگر ٹاک تھراپی خطرے کو کم کرنے میں کامیاب نہیں ہو پارہی تو ممکن ہے کہ ڈاکٹر ادویات کے ذریعے علاج کی کوشش کرےگا جس میں وہ ڈپریشن اور اضطراب کو کم کرنے کی دوائیں تجویز کریگ
طرز زندگی میں تبدیلی
ٹاک تھراپی اور ادویات کے علاوہ خودکشی کے خطرے کو بعض اوقات صرف کچھ صحت مند عادات اپنانے سے بھی کم کیا جا سکتا ہے۔
منشیات سے پرہیز: الکحل اور منشیات سے دور رہنا ضروری ہے کیونکہ یہ مادے دماغی کنٹرول کو کھونے کا سبب بنتے ہیں اور خودکشی کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔
باقاعدگی سے ورزش کرنا:کم از کم ہفتے مین تین مرتبہ یا باقاعدگی سے ورزش کرنا دماغی تناؤ کو کم کرنے کا سبب بنتا ہے اور دماغ کو پرسکون بناتا ہے اور خود کشی کے خطرے کو ٹال سکتا ہے
اچھی نیند: کافی نیند لینا بھی ضروری ہے ۔ کم نیند دماغی صحت کو خراب کرنے کی ایک وجہ بن سکتی ہے۔ اگر آپ کو صحت بخش نیند کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے تو آپٌ اس معاملے میں اپنے ڈاکٹر سے مدد طلب کر سکتے ہیں۔
خود کشی کے خیالات کو کیسے روکا جائے
اگر آپ کو بار بار خودکشی کے خیالات پریشان کرتے ہیں تو اس سلسلے میں آپ چند عادات اپنا کر اپنی مدد کر سکتے ہیں۔
کسی سے بات کریں: اگر آپ بار بار خوکشی کے خیالات آنے سے پریشان ہیں تو اس سلسلے میں کسی ماہر معالج کی مدد لے سکتے ہیں جو اس قسم کی منفی حالت پر قابو پانے میں آپ کی مدد کر سکتا ہے۔
تھراپی سیشنز:آپ کا معلج مختلف تھراپی سیشنز کے ذریعے آپ کو ان حالات سے باہر نکالنے کی کوشش کریگا۔ آپ نے ان سیشنز میں باقاعدگی سے شرکت کرنی ہے۔
ادویات: ممکن ہے آپ کا معالج آپ کو دماغی سکون کی چند دوائیں استعمال کرنے کو کہے جنہیں آپ نے بڑی باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنا ہے تاکہ آپ اور آپ کے پیارے ایک بڑے نقصان سے بچ سکیں۔