کولیسٹرول بڑھنے کا خطرہ بہت سی خواتین کو ہوتا ہے مگر انہیں اس کا احساس نہیں ہوتا۔ “20 سال سے زیادہ عمر کی تقریباً 45 فیصد خواتین کا کل کولیسٹرول 200 ڈی ایل/ ایم جی یا اس سے زیادہ ہوتا ہے، جو ایک بلند سطح ہے۔ لیکن امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے ایک سروے سے پتا چلا ہے کہ 76 فیصد خواتین کا کہنا ہے کہ وہ یہ بھی نہیں جانتیں کہ ان کا کولیسٹرول لیول کیا ہے۔
علاوہ ازیں، ٹرائگلیسرائڈز، خون کی چربی کی ایک قسم ہے جسے کولیسٹرول کیساتھ جانچا جاتا ہے، مردوں کے مقابلے خواتین میں اور بھی زیادہ خطرناک ہوتی ہے۔ کیونکہ مینوپاز کے بعد خواتین کی چربی کی سطح میں کمی بیشی ہو سکتی ہے جو عمر کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہے۔ جس سے دل کی بیماری اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ چربی کی تعداد کو جاننا اوراس پر قابو پانے کا طریقہ صحت مند رہنے کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔
کولیسٹرول کی کمی اور زیادتی
کولیسٹرول ایک مومی مادہ ہے جو جسم کے ہر خلیے میں پایا جاتا ہے۔ یہ یا تو جسم خود بناتا ہے یا کھانے سے جذب ہوتا ہے۔ جسم کو سٹیرایڈ ہارمونز جیسے کہ ایسٹروجن، پروجیسٹرون اور وٹامن ڈی بنانے کے لیے اسکی کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ جگر میں بائل ایسڈ بنانے کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔ جو ہاضمے کے دوران چربی جذب کرتے ہیں۔
لہذا کچھ کولیسٹرول یا چربی ضروری ہوتے ہیں، لیکن خراب چکنائی نقصان دہ ہوتی ہے۔ خون میں اضافی خراب چکنائی جسم کی شریانوں میں جمع ہو سکتی ہے۔ اس جمع شدہ چربی کو پلاک کہا جاتا ہے اور اس کے نتیجے میں ایتھروسکلروسیس، یا شریانیں سخت ہوتی ہیں۔ یہ دل کے دورے، فالج اور دیگر ویسکولر بیماریوں کی بڑی وجہ ہے۔ کل یا ٹوٹل کولیسٹرول لیول خون میں گردش کرنے والی چربی کی کل مقدار کا ایک پیمانہ ہے، جس میں کئی اجزاء شامل ہیں۔
ایل ڈی ایل کولیسٹرول
ایل ڈی ایل یعنی ” لو ڈینسیٹی لیپو پروٹین”، “خراب” کولیسٹرول کے طور پر جانا جاتا ہے، جو براہ راست شریانوں میں پلاک بننے کا ذمہ دار ہوتا ہے۔ ویری لو ڈینسیٹی لیپو پروٹین، یا وی ایل ڈی ایل کولیسٹرول، ایک اور قسم ہے، جو ایل ڈی ایل،کا موجب بنتی ہے۔
کل یا ٹوٹل کولیسٹرول
ٹوٹل کولیسٹرول، وی ایل ڈی ایل کولیسٹرول، ایل ڈی ایل کولیسٹرول اور ایچ ڈی ایل کولیسٹرول کو ملا کر بنتا ہے۔
ایچ ڈی ایل کولیسٹرول
ایچ ڈی ایل یعنی “ہائی ڈینسٹی لیپو پروٹین”۔ ماہرین کا خیال ہے کہ زیادہ سے زیادہ سطح (تقریبا 50 ملی گرام/ڈی ایل) پر یہ جسم کو ایل ڈی ایل کولیسٹرول سے نجات دلا سکتا ہے۔
ایل ڈی ایل ذرات، آپ کی شریانوں کی دیوار سے چپک جاتے ہیں، جیسے پائپوں میں صابن کا گند۔ اسکے وہاں چپکتے ہی آپ کا جسم اسے پلاک (تختی) میں تبدیل کرنا شروع کر دیتا ہے۔ پلاک خون کی نالیوں کو سخت اور تنگ کردیتی ہے، جس سے دماغ اور دل کے پٹھوں جیسے اہم اعضاء تک خون کا بہاؤ محدود ہو جاتا ہے، اور بالآخر ہائی بلڈ پریشر کا سبب بنتا ہے۔ مزید برآں، پلاک کے ٹکڑے ٹوٹ کر دل کا دورہ پڑنے یا فالج کا موجب بن سکتے ہیں۔ چکنائی کی وجہ سے پلاک بننا اوائل عمر حتی کہ 20 برس سے بھی شروع ہو سکتا ہے۔
ٹرائگلیسرائڈز کولیسٹرول کے علاوہ، ٹرائگلیسرائیڈز خون میں پائی جانے والی ایک اور قسم کی چربی ہے۔ امریکی ماہر ایرن میچوس کے مطابق “ٹرائگلیسرائڈز مردوں کے مقابلے میں خواتین میں زیادہ دل کی بیماری کے خطرے کی پیش گوئی کرتی ہے۔” ضرورت سے زیادہ کیلوریز لینے سے، آپ کا جسم اضافی کیلوریز کو ٹرائگلیسرائیڈز میں بدل دیتا ہے، جو پھر چربی کے خلیات میں محفوظ ہوجاتی ہیں۔ ٹرائگلیسرائیڈز کا استعمال جسم توانائی کے لیے کرتا ہے، لیکن زیادہ ٹرائگلیسرائڈز مختلف بیماریوں بشمول دل کی بیماری کے خطرات بڑھاتی ہے ۔
علاج
اس کے کئی طریقے ہیں، بشمول
ادویات
اس کا علاج چربی کو کم کرنے والی دوائیوں مثلا اسٹیٹن سے کیا جا سکتا ہے۔ اسٹیٹن استعمال کرنے کے فیصلے کا دارومدار ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی ویلیو سمیت خاتون کیلئے ہارٹ اٹیک اور فالج کے خطرے پر ہوتا ہے ۔
خوراک اور طرز زندگی
میچوس کہتے ہیں کہ “صحت مندچکنائی کی سطح کو برقرار رکھنے میں مدد کے لیے خوراک اور طرز زندگی بہت اہم ہوتی ہے۔ یہاں تک کہ جن خواتین کو چربی کم کرنے والی دوائیں دی جاتی ہیں ان کیلئے بھی صحت مند طرز زندگی دوائیوں کے بہتر طریقے سے کام کرنے میں مدد کرتا ہے۔ چربی کو قابو میں رکھنے کیلئے اور صحتمند طرز زندگی کیلئے ضروری ہے کہ
صحت مند جسمانی وزن کو برقرار رکھیں، تمباکو نوشی نہ کریں، ہفتے میں کم از کم پانچ یا زیادہ دن آدھا گھنٹہ ورزش کریں۔ پھل، سبزیاں، لیں پروٹین اور زیادہ مقدار میں حل پذیر فائبر جیسے پھلیاں اور جئی سے بھرپور غذائیں کھائیں، جو ایل ڈی ایل کو کم کر سکتی ہیں۔
صحت بخش غذائی چارٹ کے حصول کیلئے ہمارے ڈائیٹیشن سے رابطے کیلئے اس لنک پر کلک کریں۔
چینی والے میٹھے مشروبات اور پھلوں کے جوس سے پرہیز کریں- اس کے بجائے پانی اور مٹھاس کے بغیر چائے پیئں اور دیگر بیکری مصنوعات جیسے بیکڈ اشیاء اور مٹھائی کا استعمال کم کریں۔
مونوانسیچوریٹڈ اور پولی انسیچوریٹڈ چربی کھائیں۔ جیسے زیتون کا تیل، گری دار میوے اور چربی والی مچھلی جیسے سالمن کھائیں۔