گھر میں کیڑے مکوڑے اور چپھکلی کا ہونا عام سی بات ہے لیکن ان حشرات کے ساتھ گھر میں رہنا کافی مشکل ہوجاتا ہے خاص کر جب ہمارا کیچن اور واش روم ان کا مسکن بن جائے یہ ان جگہوں پر رہنا پسند کرتے جہاں انھیں خوراک ملتی رہےگھر سے کیڑے مکوڑے اور چھپکلی کو بھگانے کے لیے مارکیٹ میں طرح طرح کے اسپرے اور ادویات موجود ہیں لیکن ان کا اثرختم ہونے کے بعد یہ پھر سے ان ہی جگہوں پر دکھائی دینے لگتے ہیں
کیڑے مکوڑے گھر سے دور رکھنا ضروری کیوں
کبھی کبھی ان سے جان چھڑانی مشکل ہو جاتی ہے بازارمیں مکھی مچھراورچوہوں سے بچنے کے لیے مچھردانیاں اور چوہوں کو پکڑنے والے کھانچے یا پنجرے ہوتے ہیں لیکن صرف ان کااستعمال کافی نہیں ہوتا مچھر دانیاں صرف سوتے ہوئے ہی استعمال کی جاسکتی ہے
چوہوں کو پکڑنے کے لیے کھانچے اور زہریلی ادویات کا استعمال کیا جاتا ہے لیکن ان کے استعمال کے لیے احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے ان چیزوں سے نقصان پہنچنے کا ڈر ہوتا ہے بچوں والے گھر میں ان کا استعمال خطرے سے خالی نہیں ہوتا کیونکہ چوہوں کو مارنے کے لیے زہریلی ادویات کو کھانے کی چیزوں میں ملا کر مختلف جگہوں پر رکھا جاتا ہے تاکہ چوہے یہ کھا کر مر جایئں ایسے میں بچے بھی یہ چیزیں کھا سکتے ہیں اور ان کی جان کوخطرہ ہوسکتا ہے گھر میں چوہوں کے کھانچے لگانے سے اکثر ان پر پاؤں آجاتاہے جس سے شدید چوٹ لگنے کا خطرہ ہوتا ہے
گھر سے کیڑے مکوڑے اور چھپکلی بھگانے کے گھریلو ٹوٹکے
بازار میں ملنے والے اسپرے اور ادویات مہنگے ہونے کے ساتھ گھرمیں موجود کیڑے مکوڑے چھپکلی اور چوہوں کو دور بھگانے کا عارضی علاج ہے ان حشرات کا علاج مستقل بنیادوں پرکرنے سے ہی فائدہ ہوگا یہ حشرات ہمارے باورچی خانے میں اپنا مسکن بنا لیتے ہیں اور باورچی خانہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں ان چیزوں کو برداشت کرنا مشکل ہوجاتا ہے کیونکہ کھانا بنانے کے ساتھ ہم اپنی کھانے پینے کی اشیاء کو بھی یہی رکھتے ہیں اور یہ کھانے کی چیزوں کی وجہ سے آتی ہیں ان جگہوں پراسپرے اور زہریلی ادویات کا استعمال خطرناک ہے ایسے میں گھریلو ٹوٹکے ہمارے لیے زیادہ فائدہ مند ہیں
انڈوں کے چھلکوں سے چھپکلی کو بھگانا
اگرانڈوں کے چھلکوں کو باورچی خانے میں ان جگہوں پر رکھ دیا جائے جہاں سے چپھکلی آتی ہےتوانڈوں کے چھلکوں کی وجہ سے چپکلی آنی بند ہو جائی گی اسکے علاوہ تمباکو ،نسوار اور چونے کو ملا کر گولیاں بنالی جائے اور پھر انھیں ان جگہوں پر رکھ دیں جہاں سے جھپکلی اتی ہے تویہ نہیں آئے گی
مکھیوں کوگھر سے دور بھگانا
اکثر کھانے پینے کی اشیاء پر مکھیاں بھنبھناتی بہت بری لگتی ہیں خاص کر میٹھی چیزوں پر یہ آجاتی ہیں یہ گندگی اور پانی پربیٹھتی ہیں اور ایسی جگہوں پر انڈے دیتی ہیں پھر یہ گندگی ہماری کھانے پینے کی چیزوں پر پھلاتی ہیں او بیماری کا سبب بنتی ہیں ان مکھیوں کو گھر سے دوربھگانے کےلیے برتن دھونے والے صابن میں پانی ملا دیا جاہے اور اس محلول کو اسپرے کی بوتل میں ڈال کر اسپرے کیا جائے تو مکھیاں نہیں ائیں گی
اس طرح پودینے کے پتوں کو کسی برتن میں ڈال کر رکھ دیا جائے تو مکھیاں نہہں آئیں گی اگر لیموں کو کاٹ کر اس پر لونگ رکھ دیا جائے تو اس کی بو سے مکھیاں دور بھاگتی ہیں لہسن کی بو سے بھی یہ دور بھاکتی ہیں اگر گھر میں لہسن کے جوے کاٹ کر رکھ دیئے جائے تو مکھیاں نہیں آئیں گی
مچھروں کو گھر سے دور رکھنا
ویسے تو مارکیٹ میں مچھروں کو دور بھگانے کے لیے بہت سی چیزیں موجود ہیں جیسے اسپرے کیڑے مکوڑوں کو مارنے والی مشین مچھر دانیاں ، کوئل اورمچھروں کو دور بھگانے والا لوشن موجود ہیں کچھ مچھر ماراسپرے اورلوشن مضرے صحت ہوتے ہیں یا جلد پر الرجک کا سبب بنتے ہیں ایسے میں گھر میں موجود معمولی اشیاء سے مچھروں کو دور بھگایا جا سکتا ہے
لونگ،اجوائن ،دھنیے اورسرکہ کو ملا کر محلول بنا لے اور اس کا اسپرے کریں تو مچھردوربھاگے گے اس طرح پیاز اور لہسن کے پانی کو ہاتھ پیروں پر لگایا جائے تو مچھرنہیں کاٹیں گے گہرے رنگ کے کپڑے پہنے سے بھی مچھرمتوجہ ہوتے ہیں پیلے رنگ کے کپڑے کو اگر کسی کونے میں رکھ دیا جائے تو سارے مچھر اس کی طرف متوجہ ہو جائے گے کوئلے اور نیم کے پتوں کی دھونی دینے سے بھی مچھر بھاگ جاتے ہیں
لال بیگ سے چھٹکارا
لال بیگ سے چھٹکارا حاصل کرنا آسان نہیں ہے یہ کونے کھدروں میں بہت تیزی سے اپنے انڈے دیتے ہیں اسپرے اور پاوڈر ڈالنے کے باوجود یہ ختم نہیں ہوتے ان کے مکمل خاتمے کے لیے اپنے باورچی خانے کی صفائی کا خاص خیال رکھیں نمی اور گندگی سے بجائے کھیرے کے چھلکوں کو کسی برتن میں رکھ دیا جائے تو لال بیگ بھاگ جائیں گے
چوہوں کو گھر سے دور بھگانا
چوہے منٹ کی خوشبوسے دوربھاگتے ہیں گھرکے مختلف جگہوں پرپیپرمنٹ کی گولیاں رکھ دی جائے تو یہ نہیں آئیں گے اگر گھرکے کونوں میں ٹی بیگ رکھ دیں تو وہاں سے چوہے بھاگ جائیں گے
مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سایٹ وزٹ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں