جگر کی سختی یا اس کے سکڑنے کو میڈیکل سائنس میں سیروسس آف لیور کہتے ہیں یہ مرض آہستہ آہستہ ظاہر ہوتا ہے جب تک اس کی تشخیص ہوتی ہے تو یہ مرض آخری اسٹیج پر پہنچ چکا ہوتا ہے جب اس میں آئرن جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے اس کوہیموکرومیٹوسس کہتے ہیں یہ بیماری بھی جگر کی سختی کا باعث بن سکتی ہے زیادہ دیر تک ان علامات کا رہنا جگر کے کینسر کا باعث بنتا ہے جیسے ہیپاٹائیٹس بی اور سی کے وائرس کے انفیکشن کی وجہ سے بھی سختی پیدا ہو سکتی ہے
جگر کی خرابی کی کئی وجوہات ہیں جیسے مرغن غذاوں کااستعمال کرنا بہت ذیادہ گوشت ،انڈوں کے استعمال اس کے علاوہ چائے کافی کا بہت ذیادہ استعمال ہے سگریٹ اور شراب نوشی کرنے والے افراد میں خرابی کے امکانات زیادہ پائے جاتے ہے
جگر کی سختی کی علامات
پیٹ کی دائیں جانب پسلیوں کی نیچے درد محسوس کرنا پیٹ میں گیس کا جمع ہونا پیٹ کا غبارے کی طرح پھولنا,بھوک کا نہ لگنا خرابی کی علامات ہے,غذاء کا ہضم نہ ہونا,سینے میں جلن محسوس کرنا ,چلنے میں سانس کا پھولنا,اکثر مریضوں میں خونی بواسیر اور یرقان کی علامات بھی پائی جاتی ہيں
خون کی کمی تھکاوٹ اور کمزوری محسوس کرنا,جلد اور چہرے کی رنگت پھیکی ہونے لگتی ہے,چہرے اور ہاتھوں پر جھریاں نمودار ہونا,جسم میں جلن اور گھبراہٹ محسوس کرنا,ہاتھ اور پیروں میں سوجن اور ورم کا ہونا,متلی اور قے کا ہونا,جگر پہلے بڑھ جاتا ہے پھر سکڑنے لگتا ہے,وزن کا کم ہوجانا,آنکھوں کا پیلا پن,یاداشت کی کمزوری اور ذہنی دباو,بالوں کا گرنا,جلدی تھکاوٹ ہو جانا,جلد پر خارش کا ہونا,معدے میں درد کا ہونا
لیور کی سختی کے اسباب
بہت ذیادہ فاسٹ فوڈ اورتلی ہوئی چیزوں کا استعمال جگر کی خرابی کا باعث بن سکتا ہے چکنائی ہمارسے جسم میں جمع ہو کر جگر کو سخت بناتی ہے جگر میں صفرا کی نالی ہوتی ہے اگر اس نالی میں کوئی رکاوٹ آجائے تو صفرا جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے جو خرابی کا باعث بنتا ہے
کچھ سبزیاں جیسے آلو ،گوبھی، بینگن،مٹر، اچار ،گوشت ،تلی ہوئی چیزوں کا استعمال جسم کی خرابی کا باعث بنتا ہے,سگریٹ نوشی اور شراب نوشی بھی خرابی کی وجہ بن سکتا ہے,مچھلی ،انڈے ،گوشت کا ذیادہ استعمال کرنا جگر کی لیے نقصان دہ ہےاپنی غذاوں میں مصالحہ جات کا بہت ذیادہ استعمال لیور کی خرابی کا سبب بنتا ہے
چائے ،کافی کا بھی ذیارہ استعمال جگر کی لیے خطرناک ہے,الکحل لیور ٹاکسن ہے اسکے زہریلے اثرات سب سے ذیادہ اس پراثر انداز ہوتے ہیں ,کئی ادویات کے مسلسل استعمال سے بھی لیور سیروسس ہو سکتا ہے ،دل کی پرانی بیماریاں جگر کی سختی کا باعث بن سکتی ہیں،ولسن ڈیزیز کی وجہ سے دماغ میں کاپر ذیادہ جمع ہو جاتا ہے جو اس کی سختی کا باعث بنتا ہے ،ایک تحقیق کے مطابق یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ انسان کے خون میں اینٹی باڈیز موجود ہوتی ہیں جن کی وجہ سے لیور میں سختی پیدا ہو سکتی ہے
ایسی غذاوں کا استعمال جو جگر کی خرابی کو ختم کرتا ہے
ایسی سبزیاں استعمال کرنی چائیے جو لیور کی خرابی کو ختم کرتی ہے جیسے سبزیوں میں توری، کدو، ٹینڈے، اور شلجم کو ابال کر کھانا چائیے
اپنے کھانوں میں مصالحہ جات کا بہت کم استعمال کرنا چائیےملٹھی اور سہاگہ کو پیس کر شربت دیدار کے ہمراہ دن میں کم سے کم دو بار استعمال کرنے سے جگر کو کافی فائدہ ہو گا سگریٹ اور شراب نوشی سے مکمل پرہیز کرنا چائیے
مصالحہ جات اچار اور مرغن غذاوں سے پرہیز کرنا ہو گی
اونٹنی کا دودھ جگر کے لیے بہت مفید ہے اونٹنی کا دودھ فاسد مادوں کو خارج کرتا ہے اونٹنی کے دودھ میں اگر ایک چمچ سونف اور 8 عدد گلاب کی پتیاں ڈال کر پینے سے مریض کو کافی فائدہ حاصل ہوتا ہے یہ دودھ صبح اور شام میں استعمال کرنا کافی مفید ہےیہ ورم اور سوجن کو ختم کر تا ہے
خربوزے کا استعمال کرنا چائیے خربوزے کے چھلکوں کو پانی میں ابال کر اور ایک چمچ سونف شامل کر لی جائے تو ایسا قہواہجگر کی سختی کو دور کرتا ہے پانی کو ہمیشہ ابال کر اور چھان کر پینا چائیے، اپنے اردگرد کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنا چائیے،پروٹین والی غذاوں کا استعمال کرنا اورپانی زیادہ پینا چائیے
ناشتہ میں سیب کا مربہ کچھ دن استعمال کرنے سے ، کولڈ ڈرنگس کا استعمال بلکل ختم کر دینے سے، کھلی اور ہوادار جگہ پر رہنے سے اور ڈپریشن سے دور رہ کر اس بیماری پر قابو پایا جا سکتا ہے ،ہمیشہ اپنے ڈاکٹر سے رابطے میں رہیں اور ڈاکٹر کی دی ہوئی ہدایات پر عمل کریں ـ