انٹرایوٹرن انسی مینیشن ( آئی یو آئی) ایک زرخیزی کا علاج ہے جس میں سپرم کو براہ راست عورت کے رحم میں رکھا جاتا ہے قدرتی حمل کے دوران ، سپرم کو اندام نہانی سے گریوا کے ذریعے بچہ دانی میں اور فیلوپین ٹیوب میں جانا پڑتا ہے جبکہ انٹرایوٹرن انسی مینینشن میں سپرم کو مرتکز کیا جاتا ہے اور بچہ دانی میں براہ راست رکھا جاتا ہے جہاں وہ انڈے کے بالکل قریب ہوتا ہے۔ یہ طریقہ کار ان جوڑوں میں حمل کے امکانات کو بڑھا سکتا ہے جنہیں حمل پانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے
انٹرایوٹرن انسی مینیشن (آئی یو آئی) کیا ہے؟
یہ ایک سادہ طریقہ کارہے جس میں سپرم کو براہ راست بچہ دانی میں رکھا جاتا ہے جس سے صحت مند سپرم کوبچہ دانی میں موجود انڈے کے قریب آنے میں مدد ملتی ہے
اس طریقہ کار سے قبل آپ کو زرخیزی کی دوائیں دی جا سکتی ہیں جو بیضہ دانی کو متحرک کرتی ہیں پھر آپ کے ساتھی سے منی جمع کی جاتی ہے اور اسے ایک خاص عمل سے گزارا جاتا ہے جسے سپرم واشنگ کہا جاتا ہے جو منی سے صحت مند سپرم کی مرتکز مقدار کو اکھٹا کرتا ہے ۔ پھر وہ سپرم ڈاکٹر رحم میں ڈال دیتا ہے اگر نطفہ آپ کے انڈے کو فرٹیلائز کرتا ہے تو حمل ٹھہر جاتا ہے
یہ ایک سادہ اور کم تکنیکی طریقہ کار ہے جس کی وجہ سے یہ زرخیزی حاصل کرنے والے دیگر طریقوں سے سستا ہو سکتا ہے
انٹرایوٹرن انسی مینیشن کن حالات میں مؤثر ہو سکتا ہے؟
یہ ان وٹروفرٹیلائزیشن کے مقابلے میں سستا زرخیزی پانے کا طریقہ ہے لیکن بعض اوقات آئی یو آئی کو آئی وی آئی کا علاج شروع کرنے سے قبل استعمال کیا جاتا ہے ، اس کے علاوہ مختلف حالات میں انٹرایوٹرن انسی مینیشن کارآمد ہو سکتا ہے جن میں شامل ہیں
غیر واضح بانجھ پن، اینڈرومیٹریوسس،سروائیکل کے بلغم کے ساتھ مسائل، کم سپرم کی پیداوار،عضوتناسل یا انزال کے مسائل،،یا جنیاتی بیماری والے والدین جو بچے میں منتقل نہیں کرنا چاہتے
انٹرا یوٹرن انسی مینیشن کن حالات میں مؤثر نہیں ہے؟
بعض حالات ایسے ہیں جن میں آئی یو آئی مؤثر ثابت نہیں ہو سکتا جن میں شامل ہیں
خراب اینڈرومیٹریوسس،فیلوپین ٹیوبز کے بغیر یا بند فیلوپین ٹیوبز والی خواتین ، شرونیی انفیکشن کا شکار خواتین، نطفہ کے بغیر مرد، یہ وہ کچھ حالات ہیں جن مین انٹرایوٹرن انسی مینیشن کی سفارش نہیں کی جاتی ہے بلکہ انوٹروفرٹیلائزیشن مفید ہو سکتا ہے ۔ اگر آپ بھی حمل کے حصول کے لئے ایسے ہی کسی طریقہ کار کو اپنانے کا سوچ رہے ہیں تو اس معاملے میں آپ کا ڈاکٹر آپ کو بہتر رہنمائی فراہم کر سکتا ہے
آئی یو آئی بے اولاد افراد کے لئے کیسے مفید ہو سکتا ہے؟
آانٹرایوٹرن انسی مینیشن بے اولاد جوڑوں کے لئے اولاد کے حصول کا ایک سستا ذریعہ ہونے کے ساتھ ایک مفید طریقہ علاج بھی ہے
بانجھ پن کا علاج
انٹرایوٹرن انسی مینیشن ان مردوں کے لئے اچھا اختیار ہو سکتا ہے جو ہلکے بانجھ پن کا شکار ہیں کیونہ یہ طریقہ کار اعلی قسم کے سپرم کو کم معیار کے سپرم سے الگ کرتا ہے، اس کے علاوہ یہ ان مردوں کے لئے بھی اچھا آپشن ہو سکتا ہے جن کا عضو تناسل کام نہیں کرتا یا جنہیں انزال کے مسائل کا سامنا ہے اس کے علاوہ خواتین میں اینڈومیٹریوسس سے وابستہ بانجھ پن یا گریوا سے متعلق زرخیزی کے مسائل کے علاج کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے
کم زرخیزی کی ادویات کے ساتھ استعمال
انٹرایوٹرن انسی مینیشن کو زرخیزی کی دوا کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جا سکتا ہے یہ ادویات خواتین میں انڈے کی پیداوار کو بڑھاتی ہیں جس سے حاملہ ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں آئی یو آئی کو خواتین کی ماہواری کی بے قاعدگی کو دور کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے
یہ طریقہ کار دو یا تین بچوں کی پیدائش کے حصول کا یقینی طریقہ نہیں ہے لیکن زرخیزی کی دوا کے ساتھ استعمال کئے جانے پر یہ ان امکانات کو بڑھا دیتا ہے
حمل پانے کے لئے متعدد کوششیش
آئی یو آئی کے ایک دور سے حمل پانے کے امکانات مختلف عمر کی خواتین میں مختلف ہو سکتے ہیں جیسے 35 سال کی عمر کی خواتین میں 10 سے 20 فیصد، 40 سال کی خواتین میں 10 ٖفیصد، اور 40 سال سے بڑی خواتین میں 2 سے 5 فیصد تک امکان ہوتا ہے لیکن اس کے پانچ سے چھ ادوار حاملہ ہونے کے امکانات کو 80 فیصد تک بڑھا دیتے ہیں
کم لاگت
انٹرایوٹرن انسی مینیشن زرخیزی پانے کا ایک کم لاگت طریقہ کار ہے اگرچہ آئی یو آئی کے کئی ادوار لگیں گے حمل پانے کے لئے، لیکن ان ادوار کا خرچہ پھر بھی ان وٹرو فرٹیلائزیشن کے مقابلے کم ہوگا
آپ تازہ یا منجمد سپرم استعمال کر سکتے ہیں
آپ اپنے ساتھی کے سپرم یا ڈونر سپرم کا استعمال کر سکتے ہیں جو تازہ یا منجمد ہو سکتا ہے ، اگر اپ کے ساتھی کو عضوتناسل یا انزال میں دشواری کی وجہ سے نمونہ بنانے میں دشواری ہوتی ہے تو طبی طریقہ کار کے ذریعے ڈاکٹر اس سے منی حاصل کر سکتا ہے
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|