آئرن ایک ضروری وٹامن ہے جو ہماری بالوں کی صحت اور ہماری جسمانی صحت کی بہتری میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ بالوں کا گرنا ایک عام بات ہے لیکن جب ان کا گرنا زیادہ ہوجائے تو جسم میں وٹامنز کی کمی کے باعث ایسا ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ تھکاوٹ اور زبان کی سوجن بھی آئرن کی کمی کی وجہ سے ہوسکتی ہے۔
بہت سے وٹامنز کی کمی کو ہم متوازن غذا ، پھلوں اور سبزیوں کے استعمال سے پورا کرسکتے ہیں۔ قدرتی چیزیں وٹامنز سے بھرپور ہوتی ہیں اور ہماری جسمانی اور دماغی صحت کی بہتری میں لازمی ہیں۔ اگر آپ میں بھی آئرن کی کمی ہے تو آپ کچھ غیر معمولی علاما کو جاننے کے لیے یہ بلاگ پڑھیں؛
آئرن کی کمی کی غیر معمولی علامات
ہمارے جسم میں آئرن کی کمی کی وجہ کونسی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں ہم وہ جانتے ہیں؛
آئرن کا کردار
فولاد کا بنیادی کردار خون میں آکسیجن کو جسم کے ہر خلیے تک پہنچانا ہے۔ آئرن ہیموگلوبن کا اہم جز ہے۔ خون کے سرخ خلیوں میں پروٹین جو پھیپھڑوں سے آکسیجن لے کر پورے جسم میں منتقل کرتا ہے۔ اگر جسم میں فولاد نہیں ہے تو یہ آکسیجن لے جانے والے خلیات کو پیدا نہیں کرتا۔
حیض کے دوران اور حاملہ خواتین میں فولاد کی کمی کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔ بیماریوں کی روک تھام اور کنڑول کے لئے جسم میں فولاد کی مناسب مقدار کا ہونا بہت لازمی ہے۔
بالوں کا گرنا
روزانہ سو بالوں کا گرنا ایک عام بات ہے لیکن اگر آپ کے بال زیادہ گر رہے ہیں اور بڑھ بھی نہیں رہے تو آپ میں آئرن کی کمی ہوسکتی ہے۔ آئرن ایک معدنیات ہے جو صحت اور تندرستی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کی کمی کی وجہ سے بہت سے جسم کے فنکشن خراب ہوتے ہیں۔
جب بالوں تک مناسب مقدار میں آکسیجن نہیں پہنچتی تو اس وجہ سے ہمارے بال گر جاتے ہیں۔
انتہائی تھکاوٹ
تھکاوٹ آئرن کی کمی کی سب سے عام علامت میں سے ایک ہے کیونکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے جسم کو آپ کے خلیات تک آکسیجن لے جانے میں دشواری ہورہی ہے۔ لہذا اس سے آپ کے جسم کو تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے۔اس کی وجہ سے ہماری توانائی متاثر ہوتی ہے۔
جن لوگوں میں خون یا آئرن کی کمی ہوتی ہے اکثر وہ سست، کمزور اور توجہ مرکوز کرنے سے قاصر ہوتے ہیں۔ اگرچہ تھکاوٹ متعدد حالات کی علامت ہوسکتیں ہیں۔ لیکن اگر آپ کو مسلسل تھکاوٹ رہتی ہے تو آپ میں فولاد کی کمی ہوسکتی ہے۔
بار بار انفیکشن کا ہونا
صحت مند مدافعتی نظام میں فولاد کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ اس کی کمی کی وجہ سے آپ بار بار کسی بھی انفیکشن کا سامنا ہوسکتا ہے۔ ڈاکٹر مر کا کہنا ہے کہ خون کے سرخ خلیے آکسیجن کو تلی تک پہنچاتے میں مدد کرتے ہیں یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں انفیکشن سے لڑا جا سکتا ہے۔
خون کے سرخ خلیے لمف نوڈس تک بھی آکسیجن لے کر جاتے ہیں جس میں انفیکشن سے لڑنے والے سفید خلیات ہوتے ہیں۔ جس انسان میں آئرن کی کمی ہوتی ہے تو ان میں سفید خلیات بھی پیدا نہیں ہوتے وہ اتنے مضبوط نہیں ہوتے کیونکہ ان کو آکسیجن نہیں مل رہی ہوتی جس وجہ سے شخص انفیکشن کا شکار ہوجاتا ہے۔
زبان میں سوجن
آپ کی زبان میں تبدیلی بشمول درد یا سوجن آئرن کی کمی کی علامت ہوسکتی ہے۔ جن میں فولاد کی کمی ہوتی ہے وہ ان منہ کے اطراف میں دڑاڑیں بھی عام ہوتی ہیں۔
پیلی رنگت
جلد کا پیلا پڑ جانا آئرن کی کمی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ہم میں ہیموگلوبن جلد کو گلابی رنگ دیتا ہے۔ لہذا فولاد کی کم سطح کی وجہ سے ہماری رنگت پیلی پڑ جاتی ہے۔ جب خون کے سرخ خلیوں میں آئرن کم ہوجاتا ہے تو جلد کی رنگت بھی تبدیل ہوجاتی ہے۔
آپ کی جلد کی رنگت کچھ بھی ہو لیکن اگر آپ کی آنکھ کا رنگ معمول سے تبدیل ہے تو یہ آئرن کی کمی کی وجہ سے ہے۔
ٹانگوں کا سنڈروم
کچھ لوگوں میں اکثر ٹانگوں میں درد رہتا ہے اور وہ تھکاوٹ کا شکار ہوتی ہیں۔فولاد کی کمی کی وجہ سے لوگوں میں بے چین ٹانگوں کا سنڈروم ہوتا ہے۔ یہ ایک عارضہ ہے جس کی وجہ سے ٹانگیں ہلانے کی شدید خواہش ہوتی ہے۔ یہ ہمیں سونے میں بھی مشکل بنا دیتی ہیں۔
نہ کھانے والی اشیاء
وہ افراد جو فولاد کی کمی کا شکار ہوتے ہیں ان میں وہ چیزیں کھانے کی خواہش پیدا ہوتی ہے جن کو کھایا نہیں جاتا جیسے کہ مٹی یا چاک کھانے کی خواہش پیدا ہونا ایسی حالت کو پیکا کہتے ہیں۔
لہذا ان چیزوں کا کھانا آپ کے لئے نقصان دہ ہوسکتا ہے کیونکہ یہ نقصان دہ زہریلے مادوں کے اخراج کا سبب بنتے ہیں۔ مٹی یا چاک کا کھانا دراصل فولاد کو جذب کرنے میں مداخلت کرتا ہے۔
اگر آپ بھی سمجھتے ہیں کہ آپ میں ان علامات کی موجودگی ہے تو آپ کو فوری ڈاکٹر سے بات کرنی چاہیے تاکہ اچھے طریقے سے جانچ ہوسکے۔ آپ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سایٹ سے ڈاکٹر کی اپائنمنٹ حاصل کرسکتے ہیں۔
مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سایٹ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|