جب آپ کو ذیابیطس ہو تو انسولین آپ کے خون میں شوگر لیول کو کنٹرول رکھنے میں مدد کرنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ تمام لوگ جنہیں ذیابیطس ہے جب ادویات سے شوگر لیول کنٹرول نہیں ہوتا تو ڈاکٹر ان کو اپنے خون میں شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں مدد کے لیے انسولین لینے کی تجویز دیتے ہیں۔ انسولین لینے کا مقصد یہ ہے کہ شوگر لیول کو اپنے جسم میں زیادہ سے زیادہ معمول کی حد میں رکھیں۔ اس سے شوگر کو کنٹرول رکھنے اور آپ کو صحت مند رہنے میں مدد ملتی ہے۔
ذیابیطس میں مبتلا ہر فرد کو انسولین نہیں لینا پڑتی ہے۔ لیکن اگر آپ انسولین لیتے ہیں، تو ڈاکٹر آپ کے لیے بہترین شیڈول اور انسولین کی ڈوز کا فیصلہ کریں گے۔ آپ کو خود بھی انسولین ڈوز معلوم کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے، خاص طور پراس وقت جب آپ کا شوگر لیول اوپر نیچے ہوتا رہتا ہے۔ ذیابیطس کے مریض ڈاکٹر کی تجویز کردہ ادویات یا انسولین کے استعمال کے ساتھ ساتھ اپنے معالج سے ضرور رابطے میں رہیں اس سلسلے میں ڈاکٹر سے اپائنٹمینٹ لینے کے لئے مرہم کی سائٹ مرہم ڈاٹ پی کے وزٹ کریں یا آن لائن اپنے سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے اس نمبر 03111222398 پر رابطہ کریں۔
انسولین کی ڈوز کی ضرورت
جن لوگوں کو ذیابیطس نہیں ہے، ان کے جسم ان کھانوں کے ردعمل میں انسولین خارج کرتے ہیں جو وہ کھاتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بہت سے کھانے میں کاربوہائیڈریٹ ہوتے ہیں۔ جیسے روٹی، مٹھائیاں، پھل اور سبزیاں۔ ذیابیطس کے مریضوں کے لیۓ اپنی خوراک میں کسی بھی نئےغذائی اجزاء کو شامل کرنے سے پہلےاپنی جسمانی صحت کے لحاظ سے اس اجزاء کے فوائد اور مضر اثرات جاننا بہت ضروری ہیں۔ اس سلسلے میں ماہر غذائیت سے مشاورت کے لیۓ یہاں سے رجوع فرمائیں
آپ کا جسم کاربوہائیڈریٹ کو چھوٹے بلڈنگ بلاکس میں توڑ دیتا ہے، جیسے گلوکوز۔ اس گلوکوز سے توانائی استعمال کرنے کے لیے آپ کو انسولین کی ضرورت ہے۔ اگر آپ کا جسم مؤثر طریقے سے انسولین نہیں بنا سکتا یا استعمال نہیں کر سکتا، تو آپ کوکھانے کے بعد توانائی استعمال کرنےکے لیے انسولین کا انجیکشن لگانے کی ضرورت ہوگی۔
انسولین کی مقدار کا حساب لگائیں
انسولین کی مقدار کا حساب لگانا عام طور پر دو باتوں پر مشتمل ہے۔
بیسل انسولین ڈوز
بیسل انسولین ڈوز وہ مقدار ہے کہ ذیابیطس والےجو بھی غذا کھاتے ہیں ان کو یہ ڈوز روزانہ ہر حال میں لینی پڑتی ہے۔
بولس انسولین ڈوز
بولس انسولین ڈوز آپ کے دن بھر کھانے کے کاربوہائیڈریٹس کو درست کرنے یا اس کا اندازہ لگانے میں مدد کرتی ہے۔ آپ ان کاربوہائڈریٹس کو عام طور پر تیزی سے کام کرنے والے انسولین کی بولس خوراک سے کنٹرول کرتے ہیں۔
ذیابیطس والوں میں بولس ڈوز کا اندازہ لگانے میں انسولین کو مینیج کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔ جب آپ خود کو انسولین دیتے ہیں، تو آپ اندازہ لگاتے ہیں کہ آپ جو کاربوہائیڈریٹ کھاتے ہیں اسے پروسیس کرنے میں انسولین کے کتنے یونٹ لگیں گے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ، عام اصول کے طور پر، انسولین کی ایک یونٹ بارہ سے پندرہ گرام کاربوہائیڈریٹس پر عمل کرے گی اور آپ کی شوگر کو تقریبا پچاس ملی گرام فی ڈیسی لیٹر تک کم کرے گی۔
انسولین سے علاج کا پلان
چونکہ انسانی جسم بہت پیچیدہ ہے، اس لیے تمام ذیابیطس کے مریضوں میں انسولین ایک ہی طرح عمل نہیں کرتی ہے۔ دن کا وقت، تناؤ کی سطح، اور جسمانی سرگرمی جیسے عوامل انسولین کی مقدار کا اندازہ لگانا مزید مشکل بنا سکتے ہیں۔ اگر آپ انسولین کا انجیکشن لگاتے ہیں تو علاج کا پلان شروع کرنے کا بہترین طریقہ اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کرنا ہے۔
آپ خود کو اوسط فرد کے نمبروں کی بنیاد پر انسولین کی مقدار دینا شروع کر دیں گے۔ یہ دیکھنے کے بعد کہ یہ نمبر آپ کی شوگر کو کنٹرول کرنے میں کس طرح مدد کرتے ہیں، آپ کو نوٹ کرنا پڑے گا کہ آپ کا جسم آپ کی انسولین کی مقدار پر کیسے رد عمل ظاہر کرتا ہے۔
ذیابیطس کے مریض اپنے کھانے کے سے پہلے خود کو انسولین کی ڈوز دیں گے ، اپنی شوگر کو یہ دیکھنے کے لیے چیک کریں گے کہ آیا آپ کی انسولین کی یہ مقدار صحیح کام کررہی ہے یا نہیں۔ اگر آپ انسولین کا انجیکشن لگاتے ہیں تو علاج کا پلان شروع کرنے کا بہترین طریقہ اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کرنا ہے، اس سلسلے میں بہترین اور مستند ڈائبٹالوجسٹ سے مشاورت کے لیۓ یہاں سے رجوع کر سکتے ہیں۔
نوٹ۔ یہ بلاگ ایک عام جائزہ پیش کررہا ہے کہ کس طرح یہ طے کیا جائے کہ کتنی انسولین کی مقدار لگانی چاہئے، لیکن یہ ڈائبٹالوجسٹ اور پیشہ ور کے طبی مشورے کا متبادل نہیں ہے۔
انسولین کی ضرورت کا حساب لگائیں
کھانے سے پہلے ذیابیطس والے اپنے شوگر لیول کو چیک کریں، اگر آپ کے خون میں شوگر لیول نارمل حد میں ہے، تو آپ کو اضافی انسولین کا حساب لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر آپ کا شوگر لیول حد سے زیادہ ہے جو کہ عام طور پر ایک سو بیس کے قریب ہوتا ہے تو حساب لگائیں کہ آپ کو کتنی انسولین کی ضرورت ہوگی۔ آپ کو اپنے ڈاکٹر سے اس بارے میں بات کرنی چاہیے، لیکن عام طور پر، ایک یونٹ آپ کے لیول کو پچاس پوائنٹس تک نیچے لے آتا ہے۔
ہر دس گرام کاربوہائیڈریٹ کے لیے، آپ خود کو ایک یونٹ انسولین دیں۔ اپنے ڈاکٹر سے پوچھیں کہ کیا یہ نمبر آپ کے لیے مختلف ہو سکتا ہے۔ اپنے شوگر لیول کی حد اور کھانے دونوں کے لیے ایڈجسٹ کرنے کے لیے درکار یونٹس کی تعداد شامل کریں۔ آپ کو معلوم ہو سکتا ہے کہ اگر آپ روزانہ ایک ہی مقدار میں کاربوہائیڈریٹ کھاتے ہیں، تو آپ ایک ہی مقدار میں انسولین لگائیں۔ یہ معلوم کرنے میں وقت لگتا ہے کہ آپ کا جسم انسولین کا بہترین ردعمل کیسے دیتا ہے۔
مرہم ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|