آپ کا دماغ کمزور ہو رہا ہے اور آپ اس بات سے بے خبر ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ عمر میں اضافے کے علاوہ بھی بہت سے محرکات ایسے ہیں جو آپ کے دماغ کو کمزور کر سکتے ہیں۔ جیسے کہ نیند کی کمی اور سگریٹ نوشی۔ آپ کا دماغ اسی قدر برھتا اور بہترین کام کرتا ہے کہ جب آپ اس کو استعمال کریں۔ اس لئے مختلف دماغی کھیل اور پزل حل کرنے والے افراد ایسا نہ کرنے والے لوگوں سے زیادہ ذہین ہوتے ہیں۔
اگر آپ اپنی دماغی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کے خواہشمند ہیں تو دماغی مشقت والے کام کرنا اپنا معمول بنالیں۔ روزانہ کچھ نئے لفظ سیکھیئے اور ان کا استعمال اپنی روزمرہ زندگی میں کرنا شروع کر دیں۔ اس کے علاوہ کوئی نئی زبان سیکھنا اور بولنا بھی دماغ کی صلاحیت میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔ اگر آپ یا آپ کا کوئی عزیز کسی دماغی بیماری کا شکار ہے تو اس سلسلے میں کسی ماہر نیورولوجسٹ سے ضرور اس 03111222398 پہ رابطہ کریں۔
ذیل میں کچھ ایسی جسمانی سرگرمیاں درج ہیں جن کو معمول بنا لینے سے آپ اپنی دماغی کارکردگی میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
اپنی ذہنی حالت کو ان علامات سے خود چیک کریں اور نتائج جانیں
دماغ کی ورزش ضروری ہے
دماغ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اگر اس کا استعمال نہ کیا جائے تو یہ کند ذہن ہو جاتا ہے۔ سو دماغ کو تیز اور بہترین کارکردگی کا حامل بنانے کے لیے اس کو مشقت طلب کاموں میں لگائیں، جیسے کہ۔۔۔
کوئی نئی کتاب پڑھیں
لیکچر اٹینڈ کریں
ویڈیو گیم کھیلیں
میوزیم کا دورہ کریں
کوئی غیر ملکی زبان سیکھیں
ریڈیو سننا خاص طور پر کسی ایسی زبان میں جو کہ آپ کی مادری زبان نہ ہو بھی دماغ کے لیے ایک اچھا کام ثابت ہوتا ہے۔
نیوروبکس (نیورون + ایروبکس) کیجیئے
نیوروبکس یعنی کہ ایروبکس کی ورزشوں سے ہم سب ہی واقف ہیں۔ نیوروبکس ایسی ورزشوں کو کہا جاتا ہے کہ جو دماغ کو نئی جہتوں میں سوچنے پر مجبور کریں۔ بچپن میں لفظوں کو الٹا بولنا اور جملے گڈ مڈ کرنا ایک دلچسپ کھیل لگتا ہے اور یہ دماغ کے لیے فائدہ مند بھی ہوتا ہے
نیوروبکس مشقیں دماغ کی پلاسٹکٹی کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہیں۔
نیوروبکس اور دیگر علمی مشغولیت ذہنی زوال کو سست کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔
غذا، ورزش اور سماجی روابط بھی دماغ کو جوان رکھنے کا اہم ذریعہ ہوتے ہیں۔
اسی طرح اپنی پانچوں حسیات کا استعمال کرتے ہوئے دماغ کی صلاحیتوں میں اضافہ ممکن ہے۔ آنکھیں بند کرکے مختلف چیزیں کھائیے اور ان کو دیکھے بغیر بوجھنے کی کوشش کریں۔ دفتر جاتے ہوئے معمول کے راستے سے ہٹ کر کوئی نیا روٹ اختیار کیجیئے۔ اگر عام طور پر آپ سیدھا ہاتھ استعمال کرتے ہیں تو الٹے ہاتھ سے لکھنے کی کوشش کرنا بھی دماغ کے لیئے فائدہ مند ہوتا ہے۔
جسمانی ورزشیں بھی فائدہ مند ہوتی ہیں
ایسی جسمانی ورزشیں جن سے آپ کے دل کی دھڑکن تیز ہو جائے اور سانس بھی پھولنے لگے آپ کے جسم کے ساتھ ساتھ دماغ کے لیئے بھی بہت مفید ہوتی ہیں۔ سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ ان ورزشوں سے دماغ کو خون کی ترسیل بڑھ جاتی ہے اور دماغ کے خلیوں کا آپس میں رابطہ بھی بہتر ہو جاتا ہے۔
ایسا کرنے سے آپ اپنی بادداشت اور تخیل کی صلاحیتوں میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ جسمانی مشقت سے قوت فیصلہ بھی بہتر ہوتی ہے۔
ذہنی دباؤ، کیا دل کے دورے کا سبب بن سکتا ہے؟
صحت مند دماغ کے لیئے صحت بخش خوراک
کہا جاتا ہے کہ انسان اپنی خوراک کا آیئنہ ہوتا ہے۔ یعنی وہ سب چیزیں جو آپ کھاتے ہیں آپ کی شخصیت اور صحت میں ان کو باآسانی دیکھا جا سکتا ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا دماغ زیادہ دیر تک صحت مند رہے تو اپنی خوراک میں ایسی چیزوں کا استعمال بڑھا دیں جو دماغ کے لئے فائدہ مند ہوتی ہیں۔ ان میں مچھلی، خشک میوہ جات خاص طور پر بادام اور اخروٹ، رنگ دار پھلوں اور سبزیوں کا استعمال مفید ہوتا ہے۔ دماغ کے لیے بہترین خوراک کے بارے میں جاننے کے لیے ایک اچھے نیوٹریشنسٹ سے بھی مدد لی جا سکتی ہے۔
اس کے علاوہ پینے والے مشروبات میں بھی احتیاط ضروری ہے۔ بہت زیادہ شکر والے مشروبات کا استعمال مناسب نہیں ہے۔ شراب نوشی بھی دماغ کی صحت کے لیے مضر ہے۔ یوگا ، باغبانی اور ٹینس بھی دماغ کے لئے مفید ہیں۔