زیابطیس میں ایچ بی اے ون سی کی اہمیت اور حقائق۔
اگر آپ زیابطیس سے متاثر ہیں تو ایچ بی اے ون سی آپ کی روزمرہ زندگی کا حصہ بن چکا ہو گا دوسری صورت میں آاپ اس سے اپنے سالانہ معائنے پر روشناس ہو سکتے ہیں خاص طور پر تب جب اپ کے خون میں شکر کی مقدار زیادہ پائی گئی ہو۔زیابطیس سے متاثرہ افراد میں یہ ایک عام اور اہم موضوع گفتگو ہے۔
ایچ بی اے ون سی کیا یے؟
گلوکوس کے مولیکیولز ھیموگلوبین کے ساتھ جڑتے ہیں- اور اس صورتحال کو گلائیکیٹڈ یا گلائیکوسائیلیٹد کہا جاتا ہے۔
ایچ بی اے ون سی زیابطیس کے لئے کیوں ضروری ہے؟
۔ یہ ٹیسٹ گذشتہ دو سے تین ماہ کے دوران آپ کے خون میں شکر کا تناسب بتاتا ہے۔
۔ اس کے نتائج سے پتا چلتا ہے کہ آپ کو دی جانے والی ادویات کتنی موئثر ہیں اور ان میں ردوبدل کا آپ کے خون میں شکر کی سطح پر کیا اثر ہوا ہے۔
۔ ایچ بی اے ون سی کے اچھے نتائج آپ کو زیابطیس سے ہونے والی دوسری بیماریوں سے محفوظ رکھ سکتے ہیں جن سے دل،گردے،آنکھیں،اعصاب،نظام انہضام اور خون کی ترسیل کا نظام متاثر ہو سکتےہیں۔
Also See: 7 Best Diabetologists in Lahore
:ایچ بی اے ون سی کے نتائج
اس ٹیسٹ کے نتائج ہیموگلوبین کی اس مقدار کا تعین کرتے ہیں جس کے ساتھ گلوکوس موجود ہے۔ 6 فیصد نتائج کا مطلب ہے آپ کے خون کی 6 فیصد ہیموگلوبین پروٹین گلائکیٹد ہے۔
ایچ بی اے ون سی کے نتائج عام لوگوں میں 5 فیصد ہیں۔ –
زیابطیس سے متاثرہ افراد میں یہ6 سے 7 فیصد ہونی چاہیئے۔ –
یہ ٹیسٹ 3 ماہ کے وقفے سے کروانا مناسب ہے۔ –
یہاں یہ بات بھی اہم ہے کے ایچ بی اے ون سی کے نتائج ان لوگوں میں بھی قابل قبول حدود میں ہو سکتے ہیں جن کی زیابطیس کا کنٹرول بہت اچھا نہ رہا ہو۔اسلیئے معمول کے مطابق شوگر چیک کرنا اہم ہے۔
گلوکوز کی اوسطا مقدار
ایچ بی اے ون سی کے نتائج ای اےجی کی صورت میں بھی ظاہر کیئے جاتے یہں۔مختصراً اگر آپ کا ایچ بی اے ون سی کا نتیجہ 2 فیصد یے تو اس کا مطلب ہے کے پچھلے دو سے تین ماہ کے دوران آُپ کے خون میں شکر کی مقدار تقریباً 126 ملی گرام رہی ہے۔ای اے جی اس ضمن میں مددگار ہے کہ اس کے نتائج گھر پر کیئے جانے والے ٹیسٹ جیسے ہیں اور مریض انہیں آسانی سے اور بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں۔