ہسٹریکٹومی عورت کی بچہ دانی کو ہٹانے کا جراحی طریقہ ہے۔ بچہ دانی جسے رحم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے وہ جگہ جہاں عورت کے حاملہ ہونے پر بچہ بڑھتا ہے اور یوٹیرن استرماہواری کے خون کا ذریعہ بنتا ہے۔
ہسٹریکٹومی کیا ہے؟
ہسٹریکٹومی ایک جراحی طریقہ علاج ہے جس کے ذریعے عورت کی بچہ دانی کو مکمل یا جزوی طور ہر جسم سے نکال دیا جاتا ہے۔ اس طریقہ کار میں زیادہ تر پوری بچہ دانی کو ہٹا دیا جاتا ہےاس طریقہ کار کے دوران ڈاکٹر بیضہ دانی اور فیلوپین ٹیوبوں کو بھی ہٹا سکتا ہے۔ایک عورت کو کئی وجوہات کی بنا پر ہسٹریکٹومی کروانے کی ضرورت پڑ سکتی ہےجن میں انفیکشن، اور کینسر بھی شامل ہیں۔
ہسٹریکٹومی کروانے کے بعد آپ کو ماہواری مکمل طور پر آنا بند ہو جائے گی اور آپ حاملہ ہونے سے بھی قاصر ہوجائیں گی۔
ہسٹریکٹومی کروانے کی وجوہات
اس قسم کا طریقہ علاج کروانے کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں جیسے کہ دائمی شیرونیی سوزش،ماہواری کے دوران اندام نہانی سے بےقابو خون کا بہاؤ،رحم، گریوا یا بیضہ دانی کا کینسر،فائبرائیڈز،تولیدی اعضاء کا انفیکشن،اینڈومیٹرائیوسس وغیرہ
کیا ہسٹریکٹومی ہی واحد علاج ہو سکتا ہے؟
نیشنل ویمن ہیلتھ نیٹ ورک کے مطابق،ہسٹریکٹومی ریاستہائے متحدہ میں خواتین پر کی جانے والی سب سے عام جراحی ہےاسے ایک محفوظ اور کم خطرہ والی سرجری سمجھا جاتا ہےلیکن ان خواتین کے لئے یہ طریقہ علاج ایک بہترین آٌپشن نہیں سمجھا جاتا جو ابھی ماں بننا چاہتی ہیں یا مزید بچے پیدا کرنا چاہتی ہیں
بہت سے دوسرے طریقے موجود ہیں جنہیں اپنا کر بچہ دانی کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکتا ہے جیسے کہ اینڈومیٹرائیوسس کا علاج ہارمون تھراپی کے ذریعے کیا جاتا ہے، فائبرائیڈز کا علاج دوسرے طریقے کی سرجری سے کیا جاتا ہے جس میں بچہ دانی کو نقصان نہیں پہنچتا۔ اس کے ساتھ ساتھ بعض تکالیف کا علاج دواؤں کے ذریعے کرنے کی کوشش بھی کی جاتی ہے لیکن بعض صورتوں میں ہسٹریکٹومی ہی واحد حل ہوتا ہےجیسے کہ بچہ دانی کا کینسر یا سروائیکل کینسر۔
ہسٹریکٹومی کی اقسام
اس کی مختلف اقسام ہیں
جزوی ہسٹریکٹومی:اس طریقہ علاج میں آپ کا ڈاکٹر رحم کا صرف ایک حصہ ہٹاتا ہے ۔ وہ آپ کے گریوا کو برقرار رکھ سکتا ہے۔
ٹوٹل ہسٹریکٹومی: اس علاج میں آپ کا ڈاکٹر آپ کی مکمل بچہ دانی کو ہٹادیتا ہےیعنی اس کے ساتھ آپ کا گریوا بھی نکال دیا جاتا ہے۔
سیلپنگو-اوفوریکٹومی: اس صورت میں آپ کا ڈاکٹر آپ کی ایک یا دونوں بیضہ دانی اور فیلوپین ٹیوبوں کے ساتھ بچہ دانی کو ہٹا دیتا ہے۔ اگر آپ کی دونوں بیضہ دانی کو ہٹا دیا جاتا ہے تو آپ کو ہارمون ریپلیسمنٹ تھراپی کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
ہسٹریکٹومی کیسے کی جاتی ہے؟
یہ سرجری مختلف طریقوں سے کی جاتی ہے۔ تمام طریقوں میں جنرل یا مقامی اینستھیٹک کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ آپ کو تکلیف کا احساس دیئے بنا ہی آپ کی سرجری کی جا سکے
پیٹ کی ہسٹریکٹومی:اس میں آپ کاڈاکٹر پیٹ میں بڑا کٹ لگا کر رحم کو ہٹاتا ہے۔یہ کٹ عمودی یا افقی ہو سکتا ہے لیکن اس کا صرف تھوڑا سا نشان رہتا ہے۔
اندام نہانی:اس طریقہ میں آپ کے رحم کو اندام نہانی کے اندر بنائے گئے چھوٹے سے چیرےکے ذریعے ہٹا دیا جاتا ہےاس میں کوئی بیرونی کٹ نہیں لگایا جاتا اور نہ ہی کوئی نشان باقی رہتا ہے۔
لیپروسکوپی: اس میں آپ کا ڈاکٹرایک چوٹا سا آلہ استعمال کرتا ہے جسےلیپروسکوپ کہتے ہیں۔یہ ایک لمبی پتلی ٹیوب ہوتی ہےجس کے سامنے کی طرف ایک کیمرہ لگا ہوتا ہے۔ آلے کو پیٹ میں چیرا لگا کر داخل کیا جاتا ہےایک بڑے چیرے کے بجائے تین یا چار چھوٹے چھوٹے چیرے لگائے جاتے ہیں، ایک بار سرجن کیمرہ میں آپ کی بچہ دانی دیکھ لے تو اس کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے اسے باہر نکال لیا جاتا ہے۔
خطرات
ویسے تو اس طریقہ علاج کو محفوظ سمجھا جاتا ہے لیکن اس سے جڑے بھی کچھ خطرات موجود ہیں جیسے کہ ہر جراحی کے ساتھ ہوتے ہیں جن میں شامل ہو سکتے ہیں چیرے کی جگہ سے خون کا بہنا یا انفیکشن،اس کے علاوہ مثانہ، آنتوں یا خون کی رگوں کو چوٹ لگنا۔ لیکن ایسا عام طور پر ہوتا نہیں ہے لیکن اگر کبھی ایسا ہو بھی جائے تو اس کا علاج آسانی سے ہو سکتا ہے۔
صحتیابی کی امید
آپ کو سرجری کروانے کے بعد ہسپتال میں تین سے پانچ دن گزارنے کی ضرورت ہو گی۔ آپ کو درد کم کرنے کی دوائیں دی جائیں گی اس کے ساتھ ساتھ آپ کی خاص نگرانی کی جائے گی آپ کا بلڈپریشر، دل کی دھڑکن اور بخار بار بار چیک کیا جائے گااس کے ساتھ ساتھ آپ کو ڈاکٹر کی نگرانی میں واک کرنے کو کہا جائے گا۔ممکن ہے کہ سرجری کے چند دن بعد تک آپ کو اندام نہانی سے خون یا خون جیسا پانی آئے
گھر واپسی پر بھی اپ کو مکمل صحت یاب ہونے تک کچھ اقدامات کرنے ہوں گے جیسے کہ زیادہ سے زیادہ چلتے پھرتے رہیں،اشیاء کو دھکیلنے اور کھینچنے سے گریز کریں،بھاری اشیاء یا جھک کر کوئی چیز نہ اٹھائیں اس کے علاوہ مکمل صحت یابی تک جنسی ملاپ سے پرہیز کریں۔ مکمل طور پر صحت یاب ہونے میں آپ کو چار سے چھ ہفتے لگ سکتے ہیں