کینسر کی بیماری میں جہاں اس مرض کے سبب انسان کے جسم کے کینسر زدہ حصے متاثر ہوتے ہیں اس سے انسان کی عمومی صحت بھی بری طرح متاثر ہوتی ہے اس سے قوت مدافعت میں بھی کمی واقع ہوتی ہے اور ایسے مریضوں کے فوری طور پر مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے کے امکانات زيادہ ہوتا ہے
کینسر کے موذی مرض کا شکار
کیری اسٹرومسکی جو کہ چھوٹے بچوں کو پڑھانے کے لیۓ ایک اسکول میں تھی مگر سال پانچ سال پہلے اس کو یہ بات پتہ چلی کہ وہ بریسٹ کینسر کا شکار ہو گئی ہیں مگر اس کے باوجود بھی انہوں نے بچوں کو پڑھانا نہیں چھوڑا
ان کی توجہ اور محبت کی وجہ سے بچے دیوانہ وار ان سے محبت کرنے لگ جاتے تھے مگر اسی دوران کرونا کے سبب ریگولر کلاسز کا سلسلہ بند ہو گیا ۔ مگر کیری اسٹروسکی نے ہمت ہارنے کے بجاۓ آن لائن کلاسز کے ذریعے بچوں کی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا
مگر اس سارے عرصے میں کیری کے اسٹوڈنٹ اس سے فزیکل ملنے کو ترستے رہے اور جب کرونا وائرس کے بعد دوبارہ سے فزیکل کلاسز کا اغاز بھی ہوا تو سماجی فاصلوں کی پابندی کے سبب بچے اپنی من پسند ٹیچر سے فاصلہ رکھنے پر مجبور تھے
کوویڈ کا خطرہ اور کینسر
اس کے سا تھ ساتھ بچے اس حقیقت سے بھی واقف تھے کہ ان کی ٹیچر کی قوت مدافعت کینسر کے مرض کے سبب بہت کمزور ہو چکی ہے اور اس صورت حال میں اس کے لیۓ معمولی سی بیماری بھی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے اور کرونا وائرس تو کیری کے لیۓ جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے اس وجہ سے وہ کیری سے کم از کم چھ فٹ کا فاصلہ رکھنے کے لیۓ مجبور تھے
ٹیچر سے گلے ملنے کے لیۓ پانچ سالہ بچے کا اہم قدم
When one of your #virtual #Kindergarten families know it’s been a rough week with #SBRT radiation, #chemo & #stagefour #mbc, they bring a hugging machine they built so I can stay safe and get all the hugs I want.❤️🌊@BryanMiltenberg @gkarlsonjr @kinderbenkert @Lmh822 @tonateach pic.twitter.com/TnOhNdI1FS
— Keri stromski (@Kstrom13) March 13, 2021
ان کے ایک طالب علم جس کی عمر صرف پانچ سال تھی اس کا نام ایوری تھا اس نے یہ فیصلہ کیا کہ ان کی ٹیچر کو وہ چاہ کر بھی پیار نہیں کر سک رہے ہیں کیوںکہ کینسر کے مریض اندرونی طور پر کمزور ہو چکے ہوتے ہیں اور اس طرح ان میں دوسروں سے بیماری کے منتقل ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہوتےہیں اس وجہ سے پانچ سالہ ایوری نے ایک ایسی مشین بنانے کا فیصلہ کیا جس کے ذریعے بچے کیری کو گلے بھی لگا سکیں گے اور کیری محفوظ بھی رہیں گی
محفوظ مشین کی تیاری
پانچ سالہ ایوری کی والدہ کیتھی نے اس کی مدد کی تاکہ وہ اپنی ٹیچر کو پیار کر سکے ۔ ان کی والدہ ایسی ہگ مشین کے بارے میں جانتی تھیں جس کو نہ صرف گھر پر ہی تیار کیا جا سکتا ہے بلکہ اس کے استعمال کی مدد سے ایک دوسرے کو گلے بھی لگایا جا سکتا ہے اور کینسر کے ماہر معالج کی ہدایات کی روشنی میں بیماری کے جراثیم سے بھی محفوظ رہا جا سکتا ہے
مشین کے بنانے کے اصول
مشین کی تیاری اس اصول کی بنیاد پر کی گئی تھی جس کے تحت دونوں افراد کے درمیان پلاسٹک کی شیٹ کا استعمال کیا گیا تھا جس سے ایک فرد دوسرے کو گلے تو لگا سکتا ہے مگر ان کے جراثیم ایک دوسرے کو منتقل ہونےکا خطرہ نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے
کینسر کے مریض کی قوت مدافعت میں کمی کی وجہ
کینسر ایک ایسا موذی مرض ہے جو جب انسان کے اوپر حملہ آور ہوتا ہے تو اس کے بون میرو تک جا پہنچتا ہے بون میرو خون میں سفید خلیات بنانے کے ذمہ دار ہوتے ہیں جو کہ انسان کی قوت مدافعت کو مضبوط کرتے ہیں اور بیماریوں سے لڑنے کی طاقت فراہم کرتے ہیں
کینسر کا علاج اور قوت مدافعت کی کمی
کینسر کے علاج کے لیۓ استعمال کیۓ جانے والے طریقوں میں کیموتھراپی ، کینسر کے علاج کے لیۓ استعمال کی جانے والی ادویات ، ریڈیو تھراپی اور اسٹیرائڈ کی ہائی ڈوز شامل ہیں یہ سب مل کر انسان کے جسم کے اندر موجود سفید خلیات کی تعداد کو کم کر دیتی ہے جس وجہ سے معمولی بیماری بھی ایسے مریضوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے
کینسر کے مریضوں کو اپنے ڈاکٹر سے ہر وقت مشورے کی ضرورت ہوتی ہے اور مریض کو ہسپتال لے جانے کا مطلب اس کو مختلف جراثیموں سے براہ راست سامنا کروانا ہوتا ہے اس حوالے سے آن لائن مشاورت سب سے محفوظ راستہ ہوتا ہے جس کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ وزٹ کر کے ان لائن مشاورت حاصل کی جا سکتی ہے اس کے علاوہ 03111222398 پر براہ راست رابطے کی سہولت بھی موجود ہے
کینسر کے مریضوں کو دیگر بیماریوں سے بچانے کے لیۓ کیۓ جانے والے اقدامات
جیسا کہ اس پانچ سالہ بچے نے اپنی ٹیچر کو مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیۓ ہگ کرنے والی مشین بنائي تو اسی طرح کینسر کے مریضوں سے عام بیماریون والے افراد کو خصوصی فاصلہ رکھ کر ملنا چاہیۓ
اس کے علاوہ کینسر کے مریضوں کو ایسی تمام جگہوں پر جانے سے پرہیز کرنا چاہیۓ جہاں پر جراثیم موجود ہوں یا جہاں سے جراثیم لگنے کا خطرہ ہو
ایسی تمام غذاؤں کے استعمال میں احتیاط کرنی چاہۓ جن میں جراثيم کی موجودگی کے امکانات ہوں
کرونا کے مہلک وار سے بچنے کے لیۓ ماسک سینی ٹائزر اور سماجی فاصلوں کے اصولوں پر سختی سے کاربند رہنا چاہیۓ
اپنے کینسر کے ماہر ڈاکٹر کی ہدایات پن من و عن عمل پیرا ہونا چاہیۓ